کووڈ 19 عالمی معیشت میں 3 کلیدی رجحانات کو تحریک ملی
کثیر لاگتی پیداوار، انڈسٹریل ڈیجیٹلائزیشن اور پروٹیکشن ازم ترقی یافتہ ممالک کیلیے مفید
KARACHI:
کووڈ 19 نے عالمی معیشت میں 3 کلیدی رجحانات کو مہمیز دی ہے جو اس وبا کے پھوٹنے سے پہلے پنپ رہے تھے۔ ان میں کثیر لاگتی پیداوار، انڈسٹریل ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعات کا تحفظ۔ موجودہ عشرے میں یہ تینوں رجحانات عالمی سیاستی اقتصادیات کی سمت متعین کریں گے۔
ان رجحانات کے پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک پر بھی گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔ کثیر لاگتی پیداوار اور انڈسٹریل ڈیجیٹلائزیشن بڑی اور ٹیکنالوجیکل کارپوریشنوں کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوگی ۔ اس کے برعکس چھوٹے اور ٹیکنالوجی سے نابلد کاروبار نقصان سے دوچار ہوں گے۔ پیداواری عمل مزید بہتر ہو گا اور افرادی قوت کی کارکردگی بڑھ جائے گی۔
بین الاقوامی طور پر ترقی یافتہ ممالک اور اُبھرتی ہوئی معیشتیں ان رجحانات سے فائدہ اٹھائیں گی۔ اور مستقبل میں کورونا جیسی کسی وبا سے نمٹنے کے لیے وہ مکمل طور پر تیار ہوں گی۔ معاشی طور پر یہ ممالک ترقی کریں گے جبکہ مذکورہ بالا رجحانات کو نظرانداز کرنے والے ممالک خسارے میں رہیں گے۔ پاکستان میں افرادی قوت کی افراط ہے، دوسری جانب سرمائے اور ہنرمند افرادی قوت کی کمی ہے، چنانچہ قلیل مدت میں کثیرلاگتی پیداوار کی طرف منتقلی ممکن نہیں۔
تاہم ان رجحانات سے ہم آہنگ ہونے کی جانب پیشرفت اور ان کے منفی اثرات سے بچنے کے لیے کچھ اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ انسانی سرمائے میں سرمایہ کاری کے ذریعے افرادی قوت کی بارآوری بڑھائی جائے، فیکٹریوں اور دفاتر میں کام کا ماحول بہتر بنایا جائے۔ علاوہ ازیں مینوفیکچررز کی ویلیو ایڈیشن میں اضافہ کیا جائے۔
کووڈ 19 نے عالمی معیشت میں 3 کلیدی رجحانات کو مہمیز دی ہے جو اس وبا کے پھوٹنے سے پہلے پنپ رہے تھے۔ ان میں کثیر لاگتی پیداوار، انڈسٹریل ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعات کا تحفظ۔ موجودہ عشرے میں یہ تینوں رجحانات عالمی سیاستی اقتصادیات کی سمت متعین کریں گے۔
ان رجحانات کے پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک پر بھی گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔ کثیر لاگتی پیداوار اور انڈسٹریل ڈیجیٹلائزیشن بڑی اور ٹیکنالوجیکل کارپوریشنوں کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوگی ۔ اس کے برعکس چھوٹے اور ٹیکنالوجی سے نابلد کاروبار نقصان سے دوچار ہوں گے۔ پیداواری عمل مزید بہتر ہو گا اور افرادی قوت کی کارکردگی بڑھ جائے گی۔
بین الاقوامی طور پر ترقی یافتہ ممالک اور اُبھرتی ہوئی معیشتیں ان رجحانات سے فائدہ اٹھائیں گی۔ اور مستقبل میں کورونا جیسی کسی وبا سے نمٹنے کے لیے وہ مکمل طور پر تیار ہوں گی۔ معاشی طور پر یہ ممالک ترقی کریں گے جبکہ مذکورہ بالا رجحانات کو نظرانداز کرنے والے ممالک خسارے میں رہیں گے۔ پاکستان میں افرادی قوت کی افراط ہے، دوسری جانب سرمائے اور ہنرمند افرادی قوت کی کمی ہے، چنانچہ قلیل مدت میں کثیرلاگتی پیداوار کی طرف منتقلی ممکن نہیں۔
تاہم ان رجحانات سے ہم آہنگ ہونے کی جانب پیشرفت اور ان کے منفی اثرات سے بچنے کے لیے کچھ اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ انسانی سرمائے میں سرمایہ کاری کے ذریعے افرادی قوت کی بارآوری بڑھائی جائے، فیکٹریوں اور دفاتر میں کام کا ماحول بہتر بنایا جائے۔ علاوہ ازیں مینوفیکچررز کی ویلیو ایڈیشن میں اضافہ کیا جائے۔