فیصل آباد کی رہائشی خاتون کی لاش کراچی کے ہوٹل سے برآمد
متوفیہ کی شناخت 40 سالہ شبانہ زوجہ ناصر لطیف کے نام سے کی گئی ہے
صدر پاسپورٹ آفس کے قریب ہوٹل کے کمرے سے خاتون کی پھندا لگی لاش برآمد ہوئی ہے متوفیہ فیصل آباد کی رہائشی تھی جو ایک روز قبل کراچی آئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریڈی کے علاقے صدر پاسپورٹ آفس کے قریب صدام ہوٹل کے کمرہ نمبر204 سے پیر اور منگل کی درمیانی شب ایک خاتون کی لاش ملی ، اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور ابتدائی تحقیقات کے بعد لاش کو ایدھی ایمبولینس کے ذریعے سول اسپتال منتقل کیا تاہم رات میں لیـڈی ایم ایل کی عدم دستیابی کے باعث لاش ایدھی سردخانے سہراب گوٹھ منتقل کر دی گئی۔
آج صبح لاش پوسٹ مارٹم کے لیے جناح اسپتال لائی گئی ، پریڈی تھانے کے ڈیوٹی آفیسر محمد طفیل نے بتایا کہ متوفیہ کی شناخت 40 سالہ شبانہ زوجہ ناصر لطیف کے نام سے کی گئی ، متوفیہ کے شناختی کارڈ کے مطابق وہ فیصل آباد کی رہائشی تھی۔
ہوٹل ریکارڈ کے مطابق شبانہ 23اگست کو فیصل آباد سے ایک اور خاتون کے ساتھ کراچی آئی تھی دوسری خاتون کے پاس شناختی کارڈ نہ ہونے کے باعث ہوٹل انتظامیہ نے کمرہ دینے اور وہاں رکنے سے منع کر دیا تھا جس کے بعد وہ خاتون اپنے رشتے داروں کے ہاں اورنگی ٹاؤن چلی گئی تھی۔
ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے اطلاع ملنے پر جب پولیس ہوٹل پہنچی تو کمرے کا دروازہ اندر سے بند تھا ، پولیس کنڈی توڑ کر اندر داخل ہوئی تو خاتون کی پھندا لگی لاش لٹک رہی تھی۔ واقعے کی اطلاع متوفیہ کے شوہر کو فیصل آباد فون کر کے دے دی گئی ہے۔ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ، متوفیہ کے شوہر اور دوسری خاتون کے آنے بعد مزید تحقیقات سے تفتیش کا دائرہ آگے بڑھے گا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریڈی کے علاقے صدر پاسپورٹ آفس کے قریب صدام ہوٹل کے کمرہ نمبر204 سے پیر اور منگل کی درمیانی شب ایک خاتون کی لاش ملی ، اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور ابتدائی تحقیقات کے بعد لاش کو ایدھی ایمبولینس کے ذریعے سول اسپتال منتقل کیا تاہم رات میں لیـڈی ایم ایل کی عدم دستیابی کے باعث لاش ایدھی سردخانے سہراب گوٹھ منتقل کر دی گئی۔
آج صبح لاش پوسٹ مارٹم کے لیے جناح اسپتال لائی گئی ، پریڈی تھانے کے ڈیوٹی آفیسر محمد طفیل نے بتایا کہ متوفیہ کی شناخت 40 سالہ شبانہ زوجہ ناصر لطیف کے نام سے کی گئی ، متوفیہ کے شناختی کارڈ کے مطابق وہ فیصل آباد کی رہائشی تھی۔
ہوٹل ریکارڈ کے مطابق شبانہ 23اگست کو فیصل آباد سے ایک اور خاتون کے ساتھ کراچی آئی تھی دوسری خاتون کے پاس شناختی کارڈ نہ ہونے کے باعث ہوٹل انتظامیہ نے کمرہ دینے اور وہاں رکنے سے منع کر دیا تھا جس کے بعد وہ خاتون اپنے رشتے داروں کے ہاں اورنگی ٹاؤن چلی گئی تھی۔
ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے اطلاع ملنے پر جب پولیس ہوٹل پہنچی تو کمرے کا دروازہ اندر سے بند تھا ، پولیس کنڈی توڑ کر اندر داخل ہوئی تو خاتون کی پھندا لگی لاش لٹک رہی تھی۔ واقعے کی اطلاع متوفیہ کے شوہر کو فیصل آباد فون کر کے دے دی گئی ہے۔ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ، متوفیہ کے شوہر اور دوسری خاتون کے آنے بعد مزید تحقیقات سے تفتیش کا دائرہ آگے بڑھے گا۔