کنسرٹ نہ ہونے سے فنکار بھارت جا رہے ہیں ریاض سرور
ایک کیسٹ ’’لائٹاں بندکرو‘‘ ریلیز ہو چکی، آنیوالا والیم عوام پسند کریں گے
ریاض سرور ساندل بار کی دھرتی کے ابھرتے ہوئے گلوکار ہیں، ان کا آبائی تعلق کھرڑیانوالا کے قریب اڈاجوہل سے ہے۔
ان کے والدغلام سرور، بخشی سلامت قوال کے شاگرد ہیں جب کہ دادا بھاگ علی بھی نامور قوال تھے۔وہ کئی موسیقی مقابلوں میں حصہ لے چکے ہیں اور لاہورمیں ہونیوالے گلوکاری کے ایک آل پاکستان مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔ ان کی ایک کیسٹ''لائٹاں بندکرو''ریلیزہو چکی ہے جب کہ جانیاں کے نام سے ایک ویڈیوجلدمنظرعام پرآجائیگی۔
ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہاں موسیقی کے مقابلے نہ ہونے سے فنکار کافی مشکل زندگی بسر کر رہے ہیں جب کہ کچھ فنکار بھارت جا کرگا رہے ہیں جہاں فنکارکی قدربھی زیادہ ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ مہدی حسن مرحوم،غلام علی،نصرت فتح علی اور راحت فتح علیخان ان کے پسندیدہ گلوکارہیں انھیں اپنے آنیوالے والیم سے بہت توقع ہے کہ یہ عوام میں پسند کیاجائیگا۔
ان کے والدغلام سرور، بخشی سلامت قوال کے شاگرد ہیں جب کہ دادا بھاگ علی بھی نامور قوال تھے۔وہ کئی موسیقی مقابلوں میں حصہ لے چکے ہیں اور لاہورمیں ہونیوالے گلوکاری کے ایک آل پاکستان مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔ ان کی ایک کیسٹ''لائٹاں بندکرو''ریلیزہو چکی ہے جب کہ جانیاں کے نام سے ایک ویڈیوجلدمنظرعام پرآجائیگی۔
ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہاں موسیقی کے مقابلے نہ ہونے سے فنکار کافی مشکل زندگی بسر کر رہے ہیں جب کہ کچھ فنکار بھارت جا کرگا رہے ہیں جہاں فنکارکی قدربھی زیادہ ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ مہدی حسن مرحوم،غلام علی،نصرت فتح علی اور راحت فتح علیخان ان کے پسندیدہ گلوکارہیں انھیں اپنے آنیوالے والیم سے بہت توقع ہے کہ یہ عوام میں پسند کیاجائیگا۔