آرمی چیف کا پاک فوج کو کراچی میں فلڈ ریلیف آپریشن شروع کرنے کا حکم
جوان مشکل گھڑی میں متاثرہ علاقوں تک پہنچ کر شہریوں کی ہر ممکن مدد اور دیکھ بھال کریں، جنرل قمر جاوید باجوہ
HONG KONG:
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کو کراچی اور اندرون سندھ بارش سے متاثرہ شہریوں کی مدد کے لیے فوری فلڈ ریلیف آپریشن شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے ٹوئٹ کے مطابق آرمی چیف نے کراچی کور کو شہریوں کی مدد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جوان مشکل گھڑی میں متاثرہ علاقوں تک پہنچ کر شہریوں کی ہر ممکن مدد اور دیکھ بھال کریں۔
دوسری جانب آئی ایس پی آر نے کراچی اور سندھ میں بارش سے پیدا ہونے والی صورت حال اور امدادی کارروائیوں کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کراچی کے ساتھ کیرتھر میں بھی بارش سے لٹھ اور تھاڈو ڈیم اوور فلو ہو گئے۔ لٹھ ڈیم اوور فلو ہونے سے ناردرن بائی پاس متاثر، ملیر ندی میں بھی شدید سیلاب آچکا ہے۔ شدید سیلابی صورتحال میں فوج اور رینجرز کی 70 ٹیمیں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کہ مطابق کراچی میں ڈی ایچ اے، گزری، کیماڑی، نارتھ کراچی، ناظم آباد، صدر کے علاقے سیلاب سے شدید متاثر ہیں۔ لانڈھی، ایئرپورٹ، فیصل بیس، یونیورسٹی روڈ، جناح ٹرمینل کے علاقے بھی پانی میں ڈوبے ہیں۔ سعدی ٹائون، قائد آباد، یوسف گوٹھ، پی اے ایف مسرور، گلشن جوہر کے علاقے بھی شدید متاثر ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج اور رینجرز کے دستے متاثرہ افراد کو مدد فراہم کر رہے ہیں۔ قائد آباد کے عوام کو آرمی انجینرز کی کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات تک پہنچایا جا رہا ہے۔
ایم نائن کو سیلاب سے بچانے کے لیے آرمی انجینرز نے فوری طور پر دو سو میٹر لمبا اور چار فٹ اونچا بند بنایا ہے۔ مہران نالے کے سیلابی ریلے سے کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن کو بچانے کے لیئے تین آرمی انجینئرز ٹیمیں تعینات کردی گئی ہیں۔ پاک فوج سیلاب میں پھنسے افراد کو کھانا بھی فراہم کر رہی ہے۔
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کو کراچی اور اندرون سندھ بارش سے متاثرہ شہریوں کی مدد کے لیے فوری فلڈ ریلیف آپریشن شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے ٹوئٹ کے مطابق آرمی چیف نے کراچی کور کو شہریوں کی مدد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جوان مشکل گھڑی میں متاثرہ علاقوں تک پہنچ کر شہریوں کی ہر ممکن مدد اور دیکھ بھال کریں۔
دوسری جانب آئی ایس پی آر نے کراچی اور سندھ میں بارش سے پیدا ہونے والی صورت حال اور امدادی کارروائیوں کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کراچی کے ساتھ کیرتھر میں بھی بارش سے لٹھ اور تھاڈو ڈیم اوور فلو ہو گئے۔ لٹھ ڈیم اوور فلو ہونے سے ناردرن بائی پاس متاثر، ملیر ندی میں بھی شدید سیلاب آچکا ہے۔ شدید سیلابی صورتحال میں فوج اور رینجرز کی 70 ٹیمیں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کہ مطابق کراچی میں ڈی ایچ اے، گزری، کیماڑی، نارتھ کراچی، ناظم آباد، صدر کے علاقے سیلاب سے شدید متاثر ہیں۔ لانڈھی، ایئرپورٹ، فیصل بیس، یونیورسٹی روڈ، جناح ٹرمینل کے علاقے بھی پانی میں ڈوبے ہیں۔ سعدی ٹائون، قائد آباد، یوسف گوٹھ، پی اے ایف مسرور، گلشن جوہر کے علاقے بھی شدید متاثر ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج اور رینجرز کے دستے متاثرہ افراد کو مدد فراہم کر رہے ہیں۔ قائد آباد کے عوام کو آرمی انجینرز کی کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات تک پہنچایا جا رہا ہے۔
ایم نائن کو سیلاب سے بچانے کے لیے آرمی انجینرز نے فوری طور پر دو سو میٹر لمبا اور چار فٹ اونچا بند بنایا ہے۔ مہران نالے کے سیلابی ریلے سے کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن کو بچانے کے لیئے تین آرمی انجینئرز ٹیمیں تعینات کردی گئی ہیں۔ پاک فوج سیلاب میں پھنسے افراد کو کھانا بھی فراہم کر رہی ہے۔