پاک زمبابوے سیریز کی میزبانی کیلیے لاہور فیورٹ
ایک ہی اسٹیڈیم میں میچز سے بائیو سیکیورماحول یقینی بنانے میں آسانی ہوگی
پاک زمبابوے سیریز کی میزبانی کیلیے لاہورفیورٹ ہے جب کہ دوسرے وینیو کے طور پر راولپنڈی بھی زیر غور ہے۔
مجوزہ شیڈول کے تحت زمبابوے کی ٹیم کو اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں پاکستان آ کر 14 روزہ قرنطینہ کی مدت پوری کرنے کے بعد نومبر میں سیریز کھیلنا ہے، تاحال 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز کا پلان ہے،اس ضمن میں دونوں بورڈز کے درمیان بات چیت جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بائیو سیکیور ماحول یقینی بنانے میں آسانی کے پیش نظر سیریز کیلیے لاہور اور راولپنڈی کے وینیوز زیر غور ہیں، تمام میچز لاہور میں کھیلے جانے کے امکانات زیادہ ہیں، ذرائع کے مطابق پی ایس ایل کے پلے آف میچز اور فائنل بھی زندہ دلوں کے شہر میں کرانے کی منصوبہ بندی ہورہی ہے۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ڈومیسٹک سیزن کے آغاز میں ملتان کا اسٹیڈیم نیشنل ٹی ٹوئنٹی میچز کی میزبانی کیلیے فیورٹ ہوگا۔ قائد اعظم ٹرافی کے لیے کراچی کا انتخاب کیا جاسکتا ہے، فرسٹ اور سکینڈ الیون کے تمام مقابلے نیشنل اسٹیڈیم، یوبی اسپورٹس کمپلیکس، نیشنل بینک اسٹیڈیم، اسٹیٹ بینک اور دیگر گراؤنڈز پر تجویز کیے گئے ہیں، تمام ٹیموں اور آفیشلز کو ایک ہی ہوٹل میں قیام کرانے کا بھی سوچا جارہا ہے تاکہ کورونا ٹیسٹنگ میں کلیئرنس کے بعد بائیو سیکیور ماحول کو یقینی بنانے میں مشکلات کم سے کم ہوں۔
مجوزہ شیڈول کے تحت زمبابوے کی ٹیم کو اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں پاکستان آ کر 14 روزہ قرنطینہ کی مدت پوری کرنے کے بعد نومبر میں سیریز کھیلنا ہے، تاحال 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز کا پلان ہے،اس ضمن میں دونوں بورڈز کے درمیان بات چیت جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بائیو سیکیور ماحول یقینی بنانے میں آسانی کے پیش نظر سیریز کیلیے لاہور اور راولپنڈی کے وینیوز زیر غور ہیں، تمام میچز لاہور میں کھیلے جانے کے امکانات زیادہ ہیں، ذرائع کے مطابق پی ایس ایل کے پلے آف میچز اور فائنل بھی زندہ دلوں کے شہر میں کرانے کی منصوبہ بندی ہورہی ہے۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ڈومیسٹک سیزن کے آغاز میں ملتان کا اسٹیڈیم نیشنل ٹی ٹوئنٹی میچز کی میزبانی کیلیے فیورٹ ہوگا۔ قائد اعظم ٹرافی کے لیے کراچی کا انتخاب کیا جاسکتا ہے، فرسٹ اور سکینڈ الیون کے تمام مقابلے نیشنل اسٹیڈیم، یوبی اسپورٹس کمپلیکس، نیشنل بینک اسٹیڈیم، اسٹیٹ بینک اور دیگر گراؤنڈز پر تجویز کیے گئے ہیں، تمام ٹیموں اور آفیشلز کو ایک ہی ہوٹل میں قیام کرانے کا بھی سوچا جارہا ہے تاکہ کورونا ٹیسٹنگ میں کلیئرنس کے بعد بائیو سیکیور ماحول کو یقینی بنانے میں مشکلات کم سے کم ہوں۔