سرکاری کمپنیوں کے سربراہان کی تعیناتی میں رکاوٹیں دور کرنیکا فیصلہ
کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کی پلاننگ کمیشن کو اسٹڈی کرانے کی ہدایت
مختلف سرکاری کمپنیوں اور اداروں کے سربراہوں کی تعیناتی میں وزارتوں اور ڈویژنوں کی ناکامی پر وفاقی حکومت متفکر، تعیناتی کے عمل میں رکاوٹوں کا تعین اور انھیں دور کرنے کے لیے اسٹڈی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کو پیش کردہ رپورٹ کے مطابق 26 وزارتوں اور ڈویژنوں کے تحت سرکاری کمپنیوں کے 90 سربراہان کی پوسٹیں خالی ہیں۔
اپنے حالیہ اجلاس میں کابینہ کمیٹی نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں سربراہان کی خالی نشستوں کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اسامیوں کو پُر کرنے میں بھرتی کے عمل سے لے کر تنخواہ کے پیکیج تک مختلف عوامل رکاوٹ ہوسکتے ہیں، جس پر کمیٹی نے ان عوامل کا تعین کرنے کے لیے ایک باضابطہ اسٹڈی کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سے درخواست کی گئی کہ وہ یہ ذمے داری لیتے ہوئے پیشہ وارانہ ماہرین سے اسٹڈی کرائیں اور پانچ ہفتوں میں ایک جامع رپورٹ کابینہ کمیٹی کو پیش کریں۔
کمیٹی کے اجلاس میں سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سرکاری اداروں کے سربراہاں کی خالی اسامیوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کو پیش کردہ رپورٹ کے مطابق 26 وزارتوں اور ڈویژنوں کے تحت سرکاری کمپنیوں کے 90 سربراہان کی پوسٹیں خالی ہیں۔
اپنے حالیہ اجلاس میں کابینہ کمیٹی نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں سربراہان کی خالی نشستوں کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اسامیوں کو پُر کرنے میں بھرتی کے عمل سے لے کر تنخواہ کے پیکیج تک مختلف عوامل رکاوٹ ہوسکتے ہیں، جس پر کمیٹی نے ان عوامل کا تعین کرنے کے لیے ایک باضابطہ اسٹڈی کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سے درخواست کی گئی کہ وہ یہ ذمے داری لیتے ہوئے پیشہ وارانہ ماہرین سے اسٹڈی کرائیں اور پانچ ہفتوں میں ایک جامع رپورٹ کابینہ کمیٹی کو پیش کریں۔
کمیٹی کے اجلاس میں سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سرکاری اداروں کے سربراہاں کی خالی اسامیوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔