بلڈ پریشر کی دوائیں کورونا وائرس سے بچانے میں مفید

امراضِ قلب اور ہائی بلڈ پریشر کے مریض یہ دوائیں بلا خوف و خطر استعمال کرسکتے ہیں

امراضِ قلب اور ہائی بلڈ پریشر کے مریض یہ دوائیں بلا خوف و خطر استعمال کرسکتے ہیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

برطانیہ میں کورونا وائرس کے تقریباً 29 ہزار مریضوں پر کیے گئے ایک مطالعے میں انکشاف ہوا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کنٹرول کرنے والی بعض دوائیں مریضوں کی جان بچانے میں مفید ہیں۔ دواؤں کی یہ اقسام ''ایس انہیبیٹر'' اور ''اے آر بیز'' کے طبّی ناموں سے پہچانی جاتی ہیں۔

یہ تحقیق برطانیہ کی یونیورسٹی آف نورفوک، نوروِچ یونیورسٹی ہاسپٹل اور یونیورسٹی آف ایسٹ اینجلیا کے ماہرین نے مشترکہ طور پر انجام دی ہے۔

کورونا وبا کی ابتداء میں بعض تحقیقات سے یہ خیال پیدا ہوا تھا کہ ہائی بلڈ پریشر اور امراضِ قلب میں خون پتلا کرنے اور رگوں کو نرم کرنے کےلیے دی جانے والی مذکورہ دوائیں نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔


اس خیال کی صداقت کرنے کےلیے ان تینوں جامعات کے ماہرین نے گزشتہ چند ماہ کے دوران کیے گئے 19 مطالعات کا ایک بار پھر جائزہ لیا، جو مجموعی طور پر ایسے 28872 مریضوں پر کیے گئے تھے جو کورونا وائرس کے باعث مختلف اسپتالوں میں داخل کیے گئے تھے۔

ان میں سے 25 فیصد مریض پہلے ہی دل کی کسی بیماری یا ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا تھے۔ توقعات کے برعکس، انہیں معلوم ہوا کہ ایس انہیبیٹر اور اے آر بیز نے ان مریضوں کو نقصان پہنچانے کے بجائے فائدہ پہنچایا اور ان کی جانیں بچائیں۔

آن لائن ریسرچ جرنل ''کرنٹ ایتھیروکلیروسس رپورٹس'' کے تازہ شمارے میں اس حوالے سے شائع شدہ تحقیق میں ماہرین نے تجویز کیا ہے کہ امراضِ قلب اور ہائی بلڈ پریشر کے مریض اگر کورونا وائرس کا شکار ہوجاتے ہیں تو وہ اپنی دوائیں معمول کے مطابق جاری رکھ سکتے ہیں، کیونکہ یہ دوائیں اضافی طور پر کورونا وائرس کی شدت کم کرنے میں بھی ان کی مددگار رہیں گی۔
Load Next Story