بولی وڈکی سدا بہار جوڑیاں
رومانوی فلموں کا ذکر ہو تو ان فلموں میں کام کرنے والی رومانوی جوڑیوں کا تذکرہ ضرور ہو گا۔
عشق بولی وڈ کی فلموں کا ہمیشہ سے ایک خاص پہلو رہا ہے۔
ہر ہفتے ریلیز ہونے والی ہر فلم میں کا موضوع چاہے کتنا ہی منفرد اور دل چسپ کیوں نہ ہو اس فلم میں پیار محبت کا تڑکا ضرور لگا ہوتا ہے۔ اور یہ بات صحیح بھی ہے۔ لو اسٹوری پر اب تک جتنی بھی فلمیں بنائی جا چکی ہیں۔ ان میں سے اکثر نے کام یابی حاصل کی ہے۔ رومانوی فلموں کا ذکر ہو تو ان فلموں میں کام کرنے والی رومانوی جوڑیوں کا تذکرہ ضرور ہو گا۔ اس مضمون میں ایسی ہی چند سپر ہٹ جوڑیوں کا ذکر ہے جنہیں ہر دور میں پسند کیا جا تا رہا ہے
٭راج کپور اور نرگس:
ابتدائی ہند ی فلموں کی رومانوی آن اسکرین جوڑی جس نے کئی ہٹ فلموں میں ایک ساتھ کام کیا۔ بلیک اینڈ وائٹ فلموں کی ایسی یاد گار کیمسٹری جو حقیقی زندگی میں بھی رومانس سے بھر پور تھی۔ سب ہی جانتے تھے کہ راج کپور نہ صرف شادی شدہ بل کہ ایک فیملی مین ہیں۔اس کے باوجود وہ نرگس کے پیار میں مبتلا تھے، حالاں کہ کہنے والے یہ کہتے رہے کہ راج کپور فلمی دنیا میں آگے بڑھنے کے لے نرگس کو بہ طور سیڑھی استعمال کررہے ہیں، لیکن نرگس کو ان سب باتوں کی پرواہ نہیں تھی۔ وہ سچے دل سے راج کپور سے پیار کرتی تھی اور اس کے لیے نرگس نے اس وقت کے راج کپور کے سب سے بڑے حریف دلیپ کمار کے ساتھ ملنے والی کئی آفرز کو ٹھکرا دیا تھا۔ اس سب کا نرگس کو کوئی افسوس بھی نہ تھا ۔ راج کپور اور نرگس کی یادگار فلموں میں برسات، آوارہ، انداز، آگ اور شری چار سو بیس شامل ہیں۔
٭گرودت اور وحیدہ رحمان:
جب کبھی ہندی فلموں کے سنہرے دور کا ذکر ہو تو ذہن میں فوراً گرودت کی شاہ کار فلمیں پیاسا اور کاغذ کے پھول کا خیال آتا ہے اور ان فلموں کے ساتھ وحیدہ رحمان کا ذکر بھی لازمی ہو گا۔ گرودت اور وحیدہ کی فلمی جوڑی کو ایک آرٹسٹک اور مکمل رومانوی جوڑی تصور کیا جاتا تھا، اور یہ رومانس ان کی اصل زندگی میں بھی تھا، حالاں کہ گرودت گلوکارہ گیتا دت سے شادی کر چکے تھے، لیکن مذکورہ فلموں میں وحیدہ کے ساتھ کام کرنے کے بعد وہ ان کی زلفوں کے اسیر ہو گئے۔ وہ دل وجان سے وحیدہ سے شادی کرنا چاہتے تھے۔ ادھر وحیدہ بھی چپکے چپکے اس آگ میں جل رہی تھیں، لیکن کیوںکہ گرودت ہندو تھے، اس لیے وہ ان سے شادی نہیں کر سکتی تھیں۔ وحیدہ کے ساتھ گرودت کے بڑھتے ہوئے تعلقات کے باعث ان کی بیوی گیتا ان کو چھوڑ کر چلی گئی تھیں اور زندگی کے آخری ایام گرودت نے تنہائی اور کسمپرسی میں گزارے۔
٭دلیپ کمار اور وجینتی مالا :
اصلی دیوداس کے اصلی کردار چندر مکھی اور دیوداس جنہیں وجنتی مالا اور دلیپ کمار کی لازوال پر فارمینس نے ہمیشہ کے لیے امر کردیا کہ کوئی بھی اس اداکاری کی اس بلندی تک نہ پہنچ سکا جو ان دو عظیم فن کاروں کی میراث تھی۔ ساٹھ کی دہائی کی یہ سُپرہٹ جوڑی کام معاملے انتہائی پروفیشنل تھی اور یہ پروفیشنل ازم ان کے کام میں بھی نظر آتا تھا۔ وجینتی مالا کا تعلق ساؤتھ انڈیا سے تھا، لیکن دلیپ کمار کے ساتھ کام کے دوران وہ انتہائی شستہ اور صاف ہندی اور بھوج پوری زبان بولتی تھیں۔ یہی وجہ تھی جس کی بنا پر ان کے کام میں خالص پن جھلکتا تھا۔
٭دھرمیندر اور ہیما مالنی:
بولی وڈ میں اُن دنوں دھرمیندر کو پنجاب دا پتر اور ہیما کو ساؤتھ کی ملکہ کہا جاتا تھا۔ اس سپر ہٹ رومانوی جوڑی نے کم وبیش چالیس فلموں میں ایک ساتھ کام کیا جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔ رمیش سپی کی بلاک بسٹر فلم شعلے کی میکنگ کے دوران ان کے درمیان پیار ومحبت کا سلسلہ شروع ہو گیا، لیکن دھرمیندر پہلے سے ہی شادی شدہ تھے اور ان کی بیوی پرکاش کور نے دھرمیندر کو طلاق دینے اور علیحدگی اختیار کرنے سے انکار کردیا۔ادھر ہیما کی ماں بھی کسی صورت ہیما کی شادی دھرمیندر سے تو کیا، بل کہ کسی سے بھی کرنے کو تیار نہ تھی، کیوںکہ ہیما اس کے لیے سونے کی ایک ایسی چڑیا تھا جو اس کے عیش وعشرت کا باعث تھی اور جب کوئی حل نہ ملا تب ان دونوں نے بالکل فلمی انداز میں ایک قدم اٹھایا۔21اگست 1979کو ان دونوں نے اسلام قبول کیا۔ کہا جاتا ہے کہ دھرمیندر کا اسلامی نام دلاور خان اور ہیما کا عائشہ بی رکھا گیا اور مسلمان ہونے کے بعد ان دونوں نے شادی کرلی۔ تاہم یہ صرف ظاہری طور پر رہا۔ وہ دونوں ہندو ہی رہے۔
٭راجیش کھنہ اور شرمیلا ٹیگور:
راجیش کھنہ کو ہندی فلموں کا پہلا سپر اسٹار کہا جاتا ہے، جنہیں جسے رومانٹک کردار کرنے میں ملکہ حاصل تھا۔ راجیش کھنہ نے زیادہ تر رومانٹک فلموں میں کام کیا اور لوگوں نے انہیں ایسے ہی کرداروں میں پسند کیا۔ یہی وجہ تھی کہ کسی اور قسم کے کردار میں ان کو وہ کام یابی اور شہرت نہ مل سکی جو ایک وراسٹائل ایکٹر کا خاصہ ہوتی ہے۔آن اسکرین ان کی کیمسٹری بنگالی ساحرہ شرمیلا ٹیگور کے ساتھ میچ کرتی تھی اس جوڑی نے کئی کامیاب اور سپرہٹ فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ان کے کام کا انداز دیکھ کر بہت سے لو گوں نے ایسی باتیں پھیلانا شروع کی کہ ان دونوں کے درمیان آف دی اسکرین بھی تعلقات ہیں، لیکن راجیش اور شرمیلا نے ہمیشہ سختی سے اس با ت کی تردید کی۔ ان کی کام یاب میوزیکل فلموں میں ارادھنا، امر پریم اور داغ شامل ہیں۔
٭امیتابھ بچن اور ریکھا:
اینگری مین کا خطاب پانے والے اداکار امیتابھ بچن نے پے در پے کام یاب اور سپرہٹ فلمیں دے کر راجیش کھنہ سے سپر اسٹار کا ٹائیٹل چھین لیا، جس کا افسوس راجیش کھنہ کو تاعمر رہا یہ ہی وجہ تھی کہ ان کے امیتابھ کے ساتھ تعلقات ہمیشہ سرد مہری کا شکار رہے۔ صدی کے عظیم اداکار کا خطاب پانے والے امیتابھ کی کام یابیوں کا سفر بہت طویل ہے۔اپنے فلم کیریر میں انہوں نے اس دور کی کم وبیش ہر اداکارہ کے ساتھ کام کیا۔ سمیتا پاٹل، شرمیلا ٹیگور، وحیدہ رحمان، نوتن، ہیمامالنی، پروین بوبی، زینت امان اور ریکھا وغیرہ کے ساتھ ان کے کام کو پسند کیا گیا، لیکن جب فلمی جوڑی کی بات آتی ہے، تو انہیں سب سے زیادہ ریکھا کے ساتھ ہی سراہا گیا۔ بہت ساری فلموں میں اکٹھے کام کرنے کے بعد آخری بار وہ یش چوپڑہ کی فلم سلسلہ میں دکھائی دیے اس فلم کے بعد اب تک ان دونوں نے ایک ساتھ کام نہیں کیا ہے، کیوںکہ جیہ بہادری کے ساتھ شادی کرنے کے باوجود ریکھا سے امیتابھ کی پسندیدگی اور چاہت کسی سے ڈھکی چھپی نہ تھی۔ دونوں ہی کے اس جان دار افیئر کا اختتام فلم سلسلہ کی ریلیز کے بعد ہونے والے تنازعات سے ہو گیا۔ صرف سوریا ونشم فلم میں جس میں امیتابھ نے ڈبل رول کیا تھا اس فلم کی ہیروئن پر ریکھا کی آواز ڈب کی گئی تھی۔
٭رشی کپور اور نیتو سنگھ:
کپور فیملی میں سے نیتو سنگھ ششی کپور اور رندھیر کے ساتھ بھی کام کر چکی تھی، لیکن رشی کپور کے ساتھ اس کی جوڑی کو سب سے زیادہ پسند کیا گیا۔ ان دونوں نے ایک ساتھ درجن بھر فلمیں کیں، جن میں سے اکثر کام یاب ہوئیں۔ نیتو کے ساتھ کام کرنے کے لئے رشی کپور پرڈیوسرز پر دباؤ بھی ڈالتے تھے کہ وہ اسی شرط پر فلم کریں گے، اگر ہیروئن کے طور پر نیتو کو ان کے ساتھ کاسٹ کیا جائے گا۔ نیتو کے ساتھ ایک زبردست افیئر چلانے کے بعد رشی کپور نے 1979 میں نیتو کے ساتھ نہایت دھو دھڑکے سے منگنی کی۔ اس منگنی کا چرچا کئی مہینے رہا۔ اس وقت نیتو کی عمر صرف اکیس سال تھی اور وہ اپنے کیریر کی بلندیوں پر تھی، لیکن جیسا کہ کپور خاندان کا رواج تھا کہ شادی کے بعد کوئی لڑکی فلموں میں کام نہیں کرے گی۔ اسی لیے رشی کپور کے ساتھ شادی ہونے پر نیتو نے بھی انڈسٹری کو خیر باد کہہ دیا اور اب وہ انتہائی کام یاب اور خوش گوار ازدواجی زندگی گزار رہی ہیں۔
٭انیل کپور اور مادھوری ڈکشٹ:
اسی کی دہائی کے اختتام اور نوے کی دہائی کے آغاز میں انیل کپور اور مادھوری ڈکشٹ کا پیئر انڈسٹری کا سُپرہٹ اور کام یاب ترین پیئر تھا۔ مادھوری کسی بھی طرح کا سین کرنے پر انیل کے ساتھ خود کو انتہائی مطمئن محسوس کرتی تھی۔ اس سے پہلے سری دیوی اور انیل کپور کی جوڑی بھی ہٹ تھی، لیکن مادھوری کے چھاتے ہی سری دیوی کا گراف نیچے جانے لگا اور مادھوری نے انیل کے ساتھ کام کرکے اپنی الگ جوڑی بنالی ۔ ان دونوں کی کام یاب فلموں میں بیٹا، پرندہ، تیزاب، زندگی اک جوا اور جمائی راجہ شامل ہیں۔
٭عامر خان اور جوہی چاولہ:
عامر خان کی پہلی فلم ہولی اور جوہی کی پہلی فلم سلطنت تھی، لیکن ان دونوں کی اس ڈیبیو فلموں کے بارے میں آج کوئی بھی نہیں جانتا۔ لوگ یہ ہی سمجھتے ہیں کہ قیامت سے قیامت تک ہی ان کی پہلی فلم تھی اور ایسا سمجھنے کی وجہ یہ ہے کہ اس فلم نے اپنی ریلیز کے بعد بلاک بسٹر کام یابی حاصل کی اور دونوں نوجوان نسل کی پسندیدہ جوڑی قرار پائے۔ اس فلم کے بعد عامر اور جوہی نے اور بھی کئی فلموں میں کام کیا، لیکن ان کی کام یاب جوڑی ہونے کے باوجود وہ فلمیں خاطر خواہ کام یابی حاصل نہ کر سکیں۔ ان کی آخری فلم عشق تھی، جس کی میکنگ کے دوران ان دونوں میں اختلافات بھی پیدا ہوئے، جس کے باعث ان دونوں نے آئندہ ایک دوسرے کے ساتھ کام نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ اختلافات اس وقت ختم ہوئے جب عامر نے جوہی کے والد کی وفات پر اس کے گھر جا کر تعزیت کی۔
٭شاہ رخ خان اور کاجول :
ان دونوں کی سپر ہٹ جوڑی نے آڈینس کو کئی کام یاب فلمیں دیں۔ جب بھی شاہ رخ اور کاجول نے ایک ساتھ کام کیا وہ فلم کام یابی سے ہم کنار ہوئی۔ بازیگر، کرن ارجن، دل والے دلہینا لے جائیں گے، کچھ کچھ ہوتا ہے، کبھی خوشی کبھی غم اور مائی نیم از خان ان دونوں کی سپر پٹ فلمیں ہیں۔ اس کے علاوہ کاجول نے شاہ رخ کی دو فلموں کل ہو نہ ہو اور اوم شانتی اوم میں گیسٹ اپیرئنس دی۔ ان دونوں نے جب بھی کام کیا نتیجہ ہمیشہ بلاک بسٹر کی صورت میں نکلا۔
ہر ہفتے ریلیز ہونے والی ہر فلم میں کا موضوع چاہے کتنا ہی منفرد اور دل چسپ کیوں نہ ہو اس فلم میں پیار محبت کا تڑکا ضرور لگا ہوتا ہے۔ اور یہ بات صحیح بھی ہے۔ لو اسٹوری پر اب تک جتنی بھی فلمیں بنائی جا چکی ہیں۔ ان میں سے اکثر نے کام یابی حاصل کی ہے۔ رومانوی فلموں کا ذکر ہو تو ان فلموں میں کام کرنے والی رومانوی جوڑیوں کا تذکرہ ضرور ہو گا۔ اس مضمون میں ایسی ہی چند سپر ہٹ جوڑیوں کا ذکر ہے جنہیں ہر دور میں پسند کیا جا تا رہا ہے
٭راج کپور اور نرگس:
ابتدائی ہند ی فلموں کی رومانوی آن اسکرین جوڑی جس نے کئی ہٹ فلموں میں ایک ساتھ کام کیا۔ بلیک اینڈ وائٹ فلموں کی ایسی یاد گار کیمسٹری جو حقیقی زندگی میں بھی رومانس سے بھر پور تھی۔ سب ہی جانتے تھے کہ راج کپور نہ صرف شادی شدہ بل کہ ایک فیملی مین ہیں۔اس کے باوجود وہ نرگس کے پیار میں مبتلا تھے، حالاں کہ کہنے والے یہ کہتے رہے کہ راج کپور فلمی دنیا میں آگے بڑھنے کے لے نرگس کو بہ طور سیڑھی استعمال کررہے ہیں، لیکن نرگس کو ان سب باتوں کی پرواہ نہیں تھی۔ وہ سچے دل سے راج کپور سے پیار کرتی تھی اور اس کے لیے نرگس نے اس وقت کے راج کپور کے سب سے بڑے حریف دلیپ کمار کے ساتھ ملنے والی کئی آفرز کو ٹھکرا دیا تھا۔ اس سب کا نرگس کو کوئی افسوس بھی نہ تھا ۔ راج کپور اور نرگس کی یادگار فلموں میں برسات، آوارہ، انداز، آگ اور شری چار سو بیس شامل ہیں۔
٭گرودت اور وحیدہ رحمان:
جب کبھی ہندی فلموں کے سنہرے دور کا ذکر ہو تو ذہن میں فوراً گرودت کی شاہ کار فلمیں پیاسا اور کاغذ کے پھول کا خیال آتا ہے اور ان فلموں کے ساتھ وحیدہ رحمان کا ذکر بھی لازمی ہو گا۔ گرودت اور وحیدہ کی فلمی جوڑی کو ایک آرٹسٹک اور مکمل رومانوی جوڑی تصور کیا جاتا تھا، اور یہ رومانس ان کی اصل زندگی میں بھی تھا، حالاں کہ گرودت گلوکارہ گیتا دت سے شادی کر چکے تھے، لیکن مذکورہ فلموں میں وحیدہ کے ساتھ کام کرنے کے بعد وہ ان کی زلفوں کے اسیر ہو گئے۔ وہ دل وجان سے وحیدہ سے شادی کرنا چاہتے تھے۔ ادھر وحیدہ بھی چپکے چپکے اس آگ میں جل رہی تھیں، لیکن کیوںکہ گرودت ہندو تھے، اس لیے وہ ان سے شادی نہیں کر سکتی تھیں۔ وحیدہ کے ساتھ گرودت کے بڑھتے ہوئے تعلقات کے باعث ان کی بیوی گیتا ان کو چھوڑ کر چلی گئی تھیں اور زندگی کے آخری ایام گرودت نے تنہائی اور کسمپرسی میں گزارے۔
٭دلیپ کمار اور وجینتی مالا :
اصلی دیوداس کے اصلی کردار چندر مکھی اور دیوداس جنہیں وجنتی مالا اور دلیپ کمار کی لازوال پر فارمینس نے ہمیشہ کے لیے امر کردیا کہ کوئی بھی اس اداکاری کی اس بلندی تک نہ پہنچ سکا جو ان دو عظیم فن کاروں کی میراث تھی۔ ساٹھ کی دہائی کی یہ سُپرہٹ جوڑی کام معاملے انتہائی پروفیشنل تھی اور یہ پروفیشنل ازم ان کے کام میں بھی نظر آتا تھا۔ وجینتی مالا کا تعلق ساؤتھ انڈیا سے تھا، لیکن دلیپ کمار کے ساتھ کام کے دوران وہ انتہائی شستہ اور صاف ہندی اور بھوج پوری زبان بولتی تھیں۔ یہی وجہ تھی جس کی بنا پر ان کے کام میں خالص پن جھلکتا تھا۔
٭دھرمیندر اور ہیما مالنی:
بولی وڈ میں اُن دنوں دھرمیندر کو پنجاب دا پتر اور ہیما کو ساؤتھ کی ملکہ کہا جاتا تھا۔ اس سپر ہٹ رومانوی جوڑی نے کم وبیش چالیس فلموں میں ایک ساتھ کام کیا جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔ رمیش سپی کی بلاک بسٹر فلم شعلے کی میکنگ کے دوران ان کے درمیان پیار ومحبت کا سلسلہ شروع ہو گیا، لیکن دھرمیندر پہلے سے ہی شادی شدہ تھے اور ان کی بیوی پرکاش کور نے دھرمیندر کو طلاق دینے اور علیحدگی اختیار کرنے سے انکار کردیا۔ادھر ہیما کی ماں بھی کسی صورت ہیما کی شادی دھرمیندر سے تو کیا، بل کہ کسی سے بھی کرنے کو تیار نہ تھی، کیوںکہ ہیما اس کے لیے سونے کی ایک ایسی چڑیا تھا جو اس کے عیش وعشرت کا باعث تھی اور جب کوئی حل نہ ملا تب ان دونوں نے بالکل فلمی انداز میں ایک قدم اٹھایا۔21اگست 1979کو ان دونوں نے اسلام قبول کیا۔ کہا جاتا ہے کہ دھرمیندر کا اسلامی نام دلاور خان اور ہیما کا عائشہ بی رکھا گیا اور مسلمان ہونے کے بعد ان دونوں نے شادی کرلی۔ تاہم یہ صرف ظاہری طور پر رہا۔ وہ دونوں ہندو ہی رہے۔
٭راجیش کھنہ اور شرمیلا ٹیگور:
راجیش کھنہ کو ہندی فلموں کا پہلا سپر اسٹار کہا جاتا ہے، جنہیں جسے رومانٹک کردار کرنے میں ملکہ حاصل تھا۔ راجیش کھنہ نے زیادہ تر رومانٹک فلموں میں کام کیا اور لوگوں نے انہیں ایسے ہی کرداروں میں پسند کیا۔ یہی وجہ تھی کہ کسی اور قسم کے کردار میں ان کو وہ کام یابی اور شہرت نہ مل سکی جو ایک وراسٹائل ایکٹر کا خاصہ ہوتی ہے۔آن اسکرین ان کی کیمسٹری بنگالی ساحرہ شرمیلا ٹیگور کے ساتھ میچ کرتی تھی اس جوڑی نے کئی کامیاب اور سپرہٹ فلموں میں ایک ساتھ کام کیا ان کے کام کا انداز دیکھ کر بہت سے لو گوں نے ایسی باتیں پھیلانا شروع کی کہ ان دونوں کے درمیان آف دی اسکرین بھی تعلقات ہیں، لیکن راجیش اور شرمیلا نے ہمیشہ سختی سے اس با ت کی تردید کی۔ ان کی کام یاب میوزیکل فلموں میں ارادھنا، امر پریم اور داغ شامل ہیں۔
٭امیتابھ بچن اور ریکھا:
اینگری مین کا خطاب پانے والے اداکار امیتابھ بچن نے پے در پے کام یاب اور سپرہٹ فلمیں دے کر راجیش کھنہ سے سپر اسٹار کا ٹائیٹل چھین لیا، جس کا افسوس راجیش کھنہ کو تاعمر رہا یہ ہی وجہ تھی کہ ان کے امیتابھ کے ساتھ تعلقات ہمیشہ سرد مہری کا شکار رہے۔ صدی کے عظیم اداکار کا خطاب پانے والے امیتابھ کی کام یابیوں کا سفر بہت طویل ہے۔اپنے فلم کیریر میں انہوں نے اس دور کی کم وبیش ہر اداکارہ کے ساتھ کام کیا۔ سمیتا پاٹل، شرمیلا ٹیگور، وحیدہ رحمان، نوتن، ہیمامالنی، پروین بوبی، زینت امان اور ریکھا وغیرہ کے ساتھ ان کے کام کو پسند کیا گیا، لیکن جب فلمی جوڑی کی بات آتی ہے، تو انہیں سب سے زیادہ ریکھا کے ساتھ ہی سراہا گیا۔ بہت ساری فلموں میں اکٹھے کام کرنے کے بعد آخری بار وہ یش چوپڑہ کی فلم سلسلہ میں دکھائی دیے اس فلم کے بعد اب تک ان دونوں نے ایک ساتھ کام نہیں کیا ہے، کیوںکہ جیہ بہادری کے ساتھ شادی کرنے کے باوجود ریکھا سے امیتابھ کی پسندیدگی اور چاہت کسی سے ڈھکی چھپی نہ تھی۔ دونوں ہی کے اس جان دار افیئر کا اختتام فلم سلسلہ کی ریلیز کے بعد ہونے والے تنازعات سے ہو گیا۔ صرف سوریا ونشم فلم میں جس میں امیتابھ نے ڈبل رول کیا تھا اس فلم کی ہیروئن پر ریکھا کی آواز ڈب کی گئی تھی۔
٭رشی کپور اور نیتو سنگھ:
کپور فیملی میں سے نیتو سنگھ ششی کپور اور رندھیر کے ساتھ بھی کام کر چکی تھی، لیکن رشی کپور کے ساتھ اس کی جوڑی کو سب سے زیادہ پسند کیا گیا۔ ان دونوں نے ایک ساتھ درجن بھر فلمیں کیں، جن میں سے اکثر کام یاب ہوئیں۔ نیتو کے ساتھ کام کرنے کے لئے رشی کپور پرڈیوسرز پر دباؤ بھی ڈالتے تھے کہ وہ اسی شرط پر فلم کریں گے، اگر ہیروئن کے طور پر نیتو کو ان کے ساتھ کاسٹ کیا جائے گا۔ نیتو کے ساتھ ایک زبردست افیئر چلانے کے بعد رشی کپور نے 1979 میں نیتو کے ساتھ نہایت دھو دھڑکے سے منگنی کی۔ اس منگنی کا چرچا کئی مہینے رہا۔ اس وقت نیتو کی عمر صرف اکیس سال تھی اور وہ اپنے کیریر کی بلندیوں پر تھی، لیکن جیسا کہ کپور خاندان کا رواج تھا کہ شادی کے بعد کوئی لڑکی فلموں میں کام نہیں کرے گی۔ اسی لیے رشی کپور کے ساتھ شادی ہونے پر نیتو نے بھی انڈسٹری کو خیر باد کہہ دیا اور اب وہ انتہائی کام یاب اور خوش گوار ازدواجی زندگی گزار رہی ہیں۔
٭انیل کپور اور مادھوری ڈکشٹ:
اسی کی دہائی کے اختتام اور نوے کی دہائی کے آغاز میں انیل کپور اور مادھوری ڈکشٹ کا پیئر انڈسٹری کا سُپرہٹ اور کام یاب ترین پیئر تھا۔ مادھوری کسی بھی طرح کا سین کرنے پر انیل کے ساتھ خود کو انتہائی مطمئن محسوس کرتی تھی۔ اس سے پہلے سری دیوی اور انیل کپور کی جوڑی بھی ہٹ تھی، لیکن مادھوری کے چھاتے ہی سری دیوی کا گراف نیچے جانے لگا اور مادھوری نے انیل کے ساتھ کام کرکے اپنی الگ جوڑی بنالی ۔ ان دونوں کی کام یاب فلموں میں بیٹا، پرندہ، تیزاب، زندگی اک جوا اور جمائی راجہ شامل ہیں۔
٭عامر خان اور جوہی چاولہ:
عامر خان کی پہلی فلم ہولی اور جوہی کی پہلی فلم سلطنت تھی، لیکن ان دونوں کی اس ڈیبیو فلموں کے بارے میں آج کوئی بھی نہیں جانتا۔ لوگ یہ ہی سمجھتے ہیں کہ قیامت سے قیامت تک ہی ان کی پہلی فلم تھی اور ایسا سمجھنے کی وجہ یہ ہے کہ اس فلم نے اپنی ریلیز کے بعد بلاک بسٹر کام یابی حاصل کی اور دونوں نوجوان نسل کی پسندیدہ جوڑی قرار پائے۔ اس فلم کے بعد عامر اور جوہی نے اور بھی کئی فلموں میں کام کیا، لیکن ان کی کام یاب جوڑی ہونے کے باوجود وہ فلمیں خاطر خواہ کام یابی حاصل نہ کر سکیں۔ ان کی آخری فلم عشق تھی، جس کی میکنگ کے دوران ان دونوں میں اختلافات بھی پیدا ہوئے، جس کے باعث ان دونوں نے آئندہ ایک دوسرے کے ساتھ کام نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ اختلافات اس وقت ختم ہوئے جب عامر نے جوہی کے والد کی وفات پر اس کے گھر جا کر تعزیت کی۔
٭شاہ رخ خان اور کاجول :
ان دونوں کی سپر ہٹ جوڑی نے آڈینس کو کئی کام یاب فلمیں دیں۔ جب بھی شاہ رخ اور کاجول نے ایک ساتھ کام کیا وہ فلم کام یابی سے ہم کنار ہوئی۔ بازیگر، کرن ارجن، دل والے دلہینا لے جائیں گے، کچھ کچھ ہوتا ہے، کبھی خوشی کبھی غم اور مائی نیم از خان ان دونوں کی سپر پٹ فلمیں ہیں۔ اس کے علاوہ کاجول نے شاہ رخ کی دو فلموں کل ہو نہ ہو اور اوم شانتی اوم میں گیسٹ اپیرئنس دی۔ ان دونوں نے جب بھی کام کیا نتیجہ ہمیشہ بلاک بسٹر کی صورت میں نکلا۔