ڈی آئی خانپی کے67 پرضمنی انتخاب میں تحریک انصاف کےامیدوار27 ہزار855 ووٹ لیکرکامیابغیرسرکاری نتائج
پولنگ کے دوران فائرنگ اور دستی بم حملے کے واقعات بھی 2 افراد زخمی بھی ہوئے
لاہور:
خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے67 پر ضمنی انتخاب میں غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار اکرام اللہ گنڈا پور نے کامیابی حاصل کرلی۔
اکیانوے پولنگ اسٹیشنز پرضمنی انتخاب کے لئے پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5بجے تک جاری رہی، تمام پولنگ اسٹیشنز سے موصول ہونے والے غیرسرکاری اورغیرحتمی نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار اکرام اللہ گنڈا پور27 ہزار 855 ووٹ لیکر پہلے جبکہ مسلم لیگ نون کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار فتح اللہ میاں خیل 15 ہزار 801 ووٹوں کےساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
سابق صوبائی وزیر قانون اسرار اللہ گنڈا پور کی خود کش حملے میں شہادت کے بعد خالی ہونے والی اس نشست پر6 امیدوار مدمقابل تھے تاہم اصل مقابلہ تحریک انصاف کےاکرام اللہ گنڈا پور اور مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار فتح اللہ میاں خیل کے درمیان تھا،۔حلقے کے ایک لاکھ 8 ہزار سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز کے لئے 91 پولنگ اسٹیشن اور 233 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے جن میں 36 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس اور 55 حساس قرار دیئے گئے، کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے پولنگ اسٹیشنز پرپولیس کے ساتھ فوجی اہلکار بھی تعینات کئے گئےتھے۔
ذرائع کے مطابق پولنگ کے دوران متعدد مقامات پر فائرنگ اور دستی بم حملے کے واقعات بھی رونما ہوئے جس کے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوگئے جبکہ یونین کونسل گڑھی شموزئی میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا گیا۔
واضح رہے کہ عام انتخابات میں اس حلقے سے تحریک انصاف کے امیدوار اسرار اللہ گنڈا پور کامیاب ہوئے تھے تاہم ایک خودکش حملے میں ان کی شہادت کے بعد خالی نشست پرتحریک انصاف نے ان کے بھائی اکرام اللہ گنڈاپور کو امیدوار منتخب کیا۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے67 پر ضمنی انتخاب میں غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار اکرام اللہ گنڈا پور نے کامیابی حاصل کرلی۔
اکیانوے پولنگ اسٹیشنز پرضمنی انتخاب کے لئے پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5بجے تک جاری رہی، تمام پولنگ اسٹیشنز سے موصول ہونے والے غیرسرکاری اورغیرحتمی نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار اکرام اللہ گنڈا پور27 ہزار 855 ووٹ لیکر پہلے جبکہ مسلم لیگ نون کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار فتح اللہ میاں خیل 15 ہزار 801 ووٹوں کےساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
سابق صوبائی وزیر قانون اسرار اللہ گنڈا پور کی خود کش حملے میں شہادت کے بعد خالی ہونے والی اس نشست پر6 امیدوار مدمقابل تھے تاہم اصل مقابلہ تحریک انصاف کےاکرام اللہ گنڈا پور اور مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار فتح اللہ میاں خیل کے درمیان تھا،۔حلقے کے ایک لاکھ 8 ہزار سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز کے لئے 91 پولنگ اسٹیشن اور 233 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے جن میں 36 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس اور 55 حساس قرار دیئے گئے، کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے پولنگ اسٹیشنز پرپولیس کے ساتھ فوجی اہلکار بھی تعینات کئے گئےتھے۔
ذرائع کے مطابق پولنگ کے دوران متعدد مقامات پر فائرنگ اور دستی بم حملے کے واقعات بھی رونما ہوئے جس کے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوگئے جبکہ یونین کونسل گڑھی شموزئی میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا گیا۔
واضح رہے کہ عام انتخابات میں اس حلقے سے تحریک انصاف کے امیدوار اسرار اللہ گنڈا پور کامیاب ہوئے تھے تاہم ایک خودکش حملے میں ان کی شہادت کے بعد خالی نشست پرتحریک انصاف نے ان کے بھائی اکرام اللہ گنڈاپور کو امیدوار منتخب کیا۔