پی ٹی اے نے غیر اخلاقی مواد نہ ہٹانے پر 5 موبائل ایپلی کیشنز بلاک کردیں
ڈیٹنگ اور لائیو اسٹریمننگ کے لیے استعمال ہونے والے پلیٹ فورمز کو نامناسب مواد سے متعلق تنبیہ کی گئی تھی، اعلامیہ
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) نے نامناسب مواد کی روک تھام نہ کرنے پر پانچ ڈیٹنگ اور لائیو اسٹریمنگ ایپلی کیشنزبلاک کر دی ہیں۔
پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اتھارٹی نے پانچ ڈیٹنگ / لائیو سٹریمنگ ایپلی کیشنزجن میں ٹنڈر(Tinder)، ٹیگڈ (Tagged)، اسکاؤٹ (Skout)، گرینڈر (Grindr) اور سے ہائے(SayHi) شامل ہیں بلاک کر دی ہیں۔
مذکورہ ایپلی کیشنز کے ذریعہ غیر اخلاقی وغیر مہذب منفی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے، پی ٹی اے نے مذکورہ پلیٹ فارمز کی انتظامیہ کو ڈیٹنگ خدمات کو ختم کرنے اور براہ راست جاری مواد کو پاکستان کے مقامی قوانین کے مطابق ماڈریٹ کرنے کے لئے نوٹس جاری کئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: پی ٹی اے کی یوٹیوب کو غیر اخلاقی اور فرقہ ورانہ مواد ہٹانے کی ہدایت
مذکورہ پلیٹ فارمز نے مقررہ وقت کے اندر نوٹسوں کا جواب نہیں دیا لہذا اتھارٹی نے مذکورہ ایپلیکیشنز کو بند کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
اعلامیے کے مطابق کمپنیوں کی انتظامیہ کی جانب سے مناسب لائحہ عمل کے تحت غیر اخلاقی /غیر مہذب مواد کو مقامی قوانین پر عمل کرتے ہوئے ماڈریٹ کرنے کی یقین دہانی کرائے جانے پر پی ٹی اے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کر سکتا ہے۔
پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اتھارٹی نے پانچ ڈیٹنگ / لائیو سٹریمنگ ایپلی کیشنزجن میں ٹنڈر(Tinder)، ٹیگڈ (Tagged)، اسکاؤٹ (Skout)، گرینڈر (Grindr) اور سے ہائے(SayHi) شامل ہیں بلاک کر دی ہیں۔
مذکورہ ایپلی کیشنز کے ذریعہ غیر اخلاقی وغیر مہذب منفی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے، پی ٹی اے نے مذکورہ پلیٹ فارمز کی انتظامیہ کو ڈیٹنگ خدمات کو ختم کرنے اور براہ راست جاری مواد کو پاکستان کے مقامی قوانین کے مطابق ماڈریٹ کرنے کے لئے نوٹس جاری کئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: پی ٹی اے کی یوٹیوب کو غیر اخلاقی اور فرقہ ورانہ مواد ہٹانے کی ہدایت
مذکورہ پلیٹ فارمز نے مقررہ وقت کے اندر نوٹسوں کا جواب نہیں دیا لہذا اتھارٹی نے مذکورہ ایپلیکیشنز کو بند کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
اعلامیے کے مطابق کمپنیوں کی انتظامیہ کی جانب سے مناسب لائحہ عمل کے تحت غیر اخلاقی /غیر مہذب مواد کو مقامی قوانین پر عمل کرتے ہوئے ماڈریٹ کرنے کی یقین دہانی کرائے جانے پر پی ٹی اے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کر سکتا ہے۔