1965ء بھارت نے پاکستان پرحملے کے لیے سال بھر تیاری کی

بھارتی ہیلی کاپٹر سارا دن اپنے فوجیوں کی لاشیں اٹھانے میں مصروف رہے۔

بھارتی ہیلی کاپٹر سارا دن اپنے فوجیوں کی لاشیں اٹھانے میں مصروف رہے۔ فوٹو : فائل

پاکستان نے تو 1965ء کا بھارتی حملہ آناً فاناًناکام بنا دیا تھا تاہم بھارت نے اس حملے کی سال بھر تیاری کی تھی۔

بھارت نے سال 1965 اپریل میں جنگی ماحول پیدا کر دیا تھا اور پاکستانی سرحد کے ساتھ اپنی فوج بھی تعینات کر دی۔ 2 ماہ بعد جون میں پاک فضائیہ نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی طیارے کو گھیر کر بدین کے نزدیک اتار لیا۔

اس دوران بھارتی حکومت نے بھارت جانے والے پاکستانیوں کو ہراساں کرنے کی مہم شروع کر دی ،کان پور میں سات پاکستانیوں کو گرفتار کر لیا گیا جو اپنے رشتہ داروں سے ملنے گئے ہوئے تھے اور ان کے پاس تمام متعلقہ دستاویزات بھی مکمل تھیں۔ اس وقت کے بھارتی لیڈر جے پرکاش نارائن نے بھی اپنے وزیراعظم لال بہادر شاشتری کی دفاعی معاملات پر کمزور گرفت پر سخت تنقید کی تھی۔


یکم ستمبر کو بھارتی افواج نے پاکستان پر دباؤ بڑھانے کیلئے راجوڑی ،منڈی، سونا مرگ اور سری نگر سیکٹر میں پیش قدمی کی کوشش کی،تاہم بھارت خود تسلیم کرتا ہے کہ اسے ان علاقوں میں سخت ہزیمت اٹھانا پڑی،بھارتی ہیلی کاپٹر سارا دن اپنے فوجیوں کی لاشیں اٹھانے میں مصروف رہے۔

پاکستان کے وزیر اطلاعات خواجہ شہاب الدین نے بھارت انتباہ جاری کیا کہ اگر اس کی افواج نے جموں و کشمیر کی سیز فائر لائن کی خلاف ورزی کی تو منہ توڑ جواب دیا جائیگا،بھارت نے اس انتباہ کو نظر انداز کر دیا،شام پانچ بج کر انیس منٹ پر بھارتی لڑاکا طیاروں نے پاک فوج کے جوانوں کو نشانہ بنانے کیلئے پٹھان کوٹ سے اڑانیں بھریں۔

پاک فضائیہ کے دو شاہینوں سکواڈرن لیڈر سرفراز رفیقی اور امتیاز بھٹی نے ایف 86 طیاروں کے ساتھ چمبھ کے مقام پر چاروں بھارتی طیاروں کو تباہ کر دیا ،تین بھارتی پائلٹ موقع پر ہلاک ہو گئے جبکہ چوتھا جنگی قیدی بنا لیا گیا۔
Load Next Story