سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ محفوظ 17 ستمبر کو سنایا جائے گا
فروری 2017 میں ایم کیو ایم رہنما روف صدیقی، رحمان بھولا، زبیر چریا اور دیگر پر فرد جرم عائد کی گئی تھی
عدالت نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو 17 ستمبرکو سنایا جائے گا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نمبر 7 نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے ہدایت کی ہے کہ فیصلہ 17 ستمبر کو 12 بجے سنایا جائے گا۔
رینجرز پروسیکیوٹر ساجد محبوب شیخ کے مطابق عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر 3 سال 7 مہینے کے بعد کارروائی مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا جو 17 ستمبر کو سنایا جائے گا۔ پروسیکیوٹر رینجرز ساجد محبوب شیخ نے بتایا کہ ملزمان کےخلاف سٹی کورٹ سے کیس انسداد دہشتگردی کی عدالت منتقل کیا گیا تھا، کیس کی پیروی رینجرز پراسیکیوشن نے کی۔
رینجرز پروسیکیوٹر ساجد محبوب شیخ نے بتایا کہ فروری 2017 میں ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی، رحمان بھولا، زبیر چریا اور دیگر پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ مقدمہ کی کارروائی 3 سال اور 7 ماہ تک جاری رہی۔ کیس میں ملزمان کیخلاف 400 گواہوں نے بیان ریکارڈ کرائے۔ 11 ستمبر 2012 بلدیہ فیکٹری آتشزدگی واقعے میں 260 افراد جل کر جاں بحق ہوگئے تھے۔ فیکٹری مالکان نے آتشزدگی کا ذمہ دار ایم کیو ایم کو قرار دیا تھا۔ کیس کی پیروی رینجرز پراسیکیوشن نے کی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نمبر 7 نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے ہدایت کی ہے کہ فیصلہ 17 ستمبر کو 12 بجے سنایا جائے گا۔
رینجرز پروسیکیوٹر ساجد محبوب شیخ کے مطابق عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر 3 سال 7 مہینے کے بعد کارروائی مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا جو 17 ستمبر کو سنایا جائے گا۔ پروسیکیوٹر رینجرز ساجد محبوب شیخ نے بتایا کہ ملزمان کےخلاف سٹی کورٹ سے کیس انسداد دہشتگردی کی عدالت منتقل کیا گیا تھا، کیس کی پیروی رینجرز پراسیکیوشن نے کی۔
رینجرز پروسیکیوٹر ساجد محبوب شیخ نے بتایا کہ فروری 2017 میں ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی، رحمان بھولا، زبیر چریا اور دیگر پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ مقدمہ کی کارروائی 3 سال اور 7 ماہ تک جاری رہی۔ کیس میں ملزمان کیخلاف 400 گواہوں نے بیان ریکارڈ کرائے۔ 11 ستمبر 2012 بلدیہ فیکٹری آتشزدگی واقعے میں 260 افراد جل کر جاں بحق ہوگئے تھے۔ فیکٹری مالکان نے آتشزدگی کا ذمہ دار ایم کیو ایم کو قرار دیا تھا۔ کیس کی پیروی رینجرز پراسیکیوشن نے کی۔