سوڈان میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی کے بعد 3 ماہ کیلیے ہنگامی حالت نافذ
بارشوں اور سیلاب سے 99 افراد ہلاک اور 45 زخمی ہوئے جب کہ ایک لاکھ گھر تباہ ہوگئے
ISLAMABAD:
سوڈان میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی میں 99 افراد کی ہلاکت کے بعد ملک بھر میں تین ماہ کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان کے سیکیورٹی اینڈ ڈیفنس کونسل نے بارشوں اور سیلاب کی بڑی پیمانے پر تباہی کو مد نظر رکھتے ہوئے ملک بھر میں 3 ماہ کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
سوڈان میں حالیہ دنوں میں ہونے والی بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں 100 کے قریب ہلاکتیں ہوئیں اور ایک لاکھ گھر تباہ ہوگئے جس کی وجہ سے 5 لاکھ سے زائد افراد اپنے گھر بار و کاروبار چھوڑ کر کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔
اسپتالوں، مقامی انتظامیہ اور دیگر شہری علاقوں میں پہلے ہی ایمرجنسی نافذ ہے جب کہ امدادی کاموں کے لیے فوجی دستوں کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔ سیلابی پانی میں پھنسے لوگوں کی منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹرز بھی استعمال کیے گئے۔
واضح رہے کہ سوڈان میں حالیہ مون سون بارشوں نے 1946 اور 1988 کا ریکارڈ توڑ دیا ہے جس کے بعد ملک کو '' نیچر ڈیزازٹر زون'' قرار دیدیا گیا تھا۔
سوڈان میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی میں 99 افراد کی ہلاکت کے بعد ملک بھر میں تین ماہ کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان کے سیکیورٹی اینڈ ڈیفنس کونسل نے بارشوں اور سیلاب کی بڑی پیمانے پر تباہی کو مد نظر رکھتے ہوئے ملک بھر میں 3 ماہ کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
سوڈان میں حالیہ دنوں میں ہونے والی بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں 100 کے قریب ہلاکتیں ہوئیں اور ایک لاکھ گھر تباہ ہوگئے جس کی وجہ سے 5 لاکھ سے زائد افراد اپنے گھر بار و کاروبار چھوڑ کر کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔
اسپتالوں، مقامی انتظامیہ اور دیگر شہری علاقوں میں پہلے ہی ایمرجنسی نافذ ہے جب کہ امدادی کاموں کے لیے فوجی دستوں کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔ سیلابی پانی میں پھنسے لوگوں کی منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹرز بھی استعمال کیے گئے۔
واضح رہے کہ سوڈان میں حالیہ مون سون بارشوں نے 1946 اور 1988 کا ریکارڈ توڑ دیا ہے جس کے بعد ملک کو '' نیچر ڈیزازٹر زون'' قرار دیدیا گیا تھا۔