ایل این جی کیس شاہد خاقان عباسی کا بیٹا بھی احتساب عدالت میں طلب
عدالت نے ایل این جی ضمنی ریفرنس میں نامزد 5 نئے ملزمان کو نوٹس جاری کرکے 22 ستمبر کو طلب کرلیا
ایل این جی کیس میں عدالت نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے بیٹے عبداللہ خاقان کو بھی طلبی کے نوٹس جاری کردیئے۔
احتساب عدالت اسلا م آباد میں ایل این جی ضمنی ریفرنس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے ایل این جی ضمنی ریفرنس میں نامزد 5 نئے ملزمان کو نوٹس جاری کرکے 22 ستمبر کو طلب کرلیا، عدالت نے شاہد خاقان عباسی کے بیٹے عبداللہ خاقان کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت بائیس ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔
کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مجھ پر بے بنیاد الزامات لگائے جارہے ہیں، وزیراعظم اور چیئرمین نیب ایک بھی الزام ثابت کرکے بتائیں، ہم نیب سے گھبراتے ہیں نہ ہی ڈرنے والے ہیں، نیب کی حقیقت بچہ بچہ جانتا ہے، 2 سال سے کسی حکومتی شخصیت کے خلاف انکوائری نہیں کی گئی، حقیقت بتا رہا ہوں کہ یا نیب چلا لیں یا ملک چلا لیں ۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک سلیکٹڈ وزیر اعظم ہیں، ملک میں مہنگائی ہے، گندم اور چینی کی قیمتیں کہاں سے کہاں پہنچ گئیں، ملک پر تاریخ کی کرپٹ ترین حکومت مسلط ہے، ہر دو نمبر آدمی وزیر یا مشیر بنا ہوا ہے، کیا ملک ایسے چلتا ہے۔
احتساب عدالت اسلا م آباد میں ایل این جی ضمنی ریفرنس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے ایل این جی ضمنی ریفرنس میں نامزد 5 نئے ملزمان کو نوٹس جاری کرکے 22 ستمبر کو طلب کرلیا، عدالت نے شاہد خاقان عباسی کے بیٹے عبداللہ خاقان کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت بائیس ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔
کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مجھ پر بے بنیاد الزامات لگائے جارہے ہیں، وزیراعظم اور چیئرمین نیب ایک بھی الزام ثابت کرکے بتائیں، ہم نیب سے گھبراتے ہیں نہ ہی ڈرنے والے ہیں، نیب کی حقیقت بچہ بچہ جانتا ہے، 2 سال سے کسی حکومتی شخصیت کے خلاف انکوائری نہیں کی گئی، حقیقت بتا رہا ہوں کہ یا نیب چلا لیں یا ملک چلا لیں ۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک سلیکٹڈ وزیر اعظم ہیں، ملک میں مہنگائی ہے، گندم اور چینی کی قیمتیں کہاں سے کہاں پہنچ گئیں، ملک پر تاریخ کی کرپٹ ترین حکومت مسلط ہے، ہر دو نمبر آدمی وزیر یا مشیر بنا ہوا ہے، کیا ملک ایسے چلتا ہے۔