کراچی ترقیاتی پلان پر پاک فوج اور این ڈی ایم اے عملدرآمد کرائیں گے شبلی فراز

کراچی پیکیج کے پیسے سندھ حکومت کو براہ راست نہیں دے سکتے کیوں کہ ان پر اعتبار نہیں ہے، وفاقی وزیراطلاعات

سندھ حکومت نے لوٹ مار کی کوئی جگہ اور طریقہ نہیں چھوڑا، وفاقی وزیراطلاعات

وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ کراچی پیکیج کے پیسے سندھ حکومت کو براہ راست نہیں دے سکتے کیوں کہ ان پر اعتبار نہیں ہے اس لئے پاک فوج اور این ڈی ایم اے پراجیکٹ پرعملدرآمد کروائیں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ کراچی کے مسائل کنٹرول سے باہر ہوگئے تھے، وزیراعظم عمران خان نے نیک نیتی سے کراچی پیکج کا اعلان کیا لیکن وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی پیکج پر کنفیوژن پیدا کی، کراچی پیکج کے لیے وفاقی حکومت 736 ارب روپے دے گی۔


وفاقی وزیر نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ پیسے کراچی کے عوام پر خرچ ہوں، ہم سے کراچی کے لوگوں کے لئے جو کچھ ہو سکا وہ کریں گے تاہم پیسے صوبائی حکومت کو نہیں دے سکتے کیونکہ ان پر اعتبار نہیں ہے، کراچی کے تمام منصوبے 3 سال میں مکمل ہو جائیں گے، کچھ منصوبے ایک سال اور کچھ دو سالوں میں مکمل ہوں گے، گرین لائن بی آر ٹی پر 5 ارب خرچ ہوں گے، کے فور پر 46 ارب خرچ ہوں گے۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت قرض لے چکی ہے لیکن کراچی میں کوئی عمل درآمد نظرنہیں آرہا، انہوں نے لوٹ مار کی کوئی جگہ اور طریقہ نہیں چھوڑا، بارشوں کے دوران سندھ حکومت کا پول کھل گیا، ان کی عوام کو گمراہ کرنے کی حکمت عملی کامیاب نہیں ہو رہی، وفاقی حکومت سیاسی تفریق کے بغیر کام کر رہی ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ جنہوں نے اپنے اکاؤنٹس پلس کیے عوام نے ان کو مائنس کر دیا، مسلم لیگ (ن) کے ترجمان عوام کو گمراہ کر رہے ہیں، جھوٹ بولنا ان کا وطیرہ بن گیا ہے، یہ سیاست کرنے کا کوئی موقع جانے نہیں دیتے، مسلم لیگ (ن) والے اندر بھیگی بلی اور باہر آ کر شیر بن جاتے ہیں، شاہد خاقان عباسی حکومت پر تنقید کرنے کے بجائے سوالات کے جواب دیں۔
Load Next Story