سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کی 4 حلقوں میں ووٹوں کی تصدیق کے معاملے پر رپورٹ طلب کرلی

یہ صرف 4 حلقو ں کا معاملہ نہیں ہم نے ان حلقوں کا فیصلہ سنا دیا تو پھر دوسرے بھی کھڑے ہو جائیں گے، چیف جسٹس

ان حلقوں میں دھاندلی ہوئی یا نہیں اس پر فی الحال کوئی رائے نہیں دینا چاہتے، چیف جسٹس فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے 4 حلقوں میں ووٹوں کی تصدیق کے لئے تحریک انصاف کی درخواست کی پہلی سماعت پر سیکریٹری الیکشن کمیشن کو چاروں حلقوں سے متعلق رپورٹ 15 دن میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

سپریم کورٹ میں ووٹوں کی تصدیق کے لئے تحریک انصاف کی درخواست کی سماعت چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی، سماعت کے دوران تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان بھی عدالت میں پیش ہوئے، کارروائی کے آغاز میں چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا کہ یہ صرف 4 حلقو ں کا معاملہ نہیں، ہم نے ان حلقوں کا فیصلہ سنا دیا تو پھر دوسرے بھی کھڑے ہو جائیں گے اور بولیں گے کہ آپ نے ایک جماعت کی کیوں سنی جس کے بعد ایسی درخواستوں کو روکنا ناممکن ہو جائے گا۔ اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ ووٹ ہر انسان کا بنیادی حق ہے،عام انتخابات کے وقت حکمران جماعت مسلم لیگ(ن) سمیت دوسری جماعتوں نے بھی دھاندلی کا الزام لگایا، میں ایک پاکستانی شہری ہونے کے ناط عدالت میں آیا ہوں۔


چیف جسٹس نے کہاکہ دھاندلی ہوئی یا نہیں اس پر فی الحال کوئی رائے نہیں دینا چاہتے، چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن اور انتخابات میں دھاندلیوں کی شکایات کے لئے قائم کئے جانے والے ٹربیونلز کو لاہور اور ملتان کے حلقوں کی 15 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھاکہ ہم چیف جسٹس کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے پاکستان میں حقیقی جمہوریت کے لئے الیکشن کمیشن کو بلایا۔ انہوں نے کہاکہ یہ تحریک انصاف کا مسئلہ نہیں بلکہ پاکستان میں جمہوریت کا مسئلہ ہے، صاف اور شفاف الیکشن کے بغیر کسی ملک میں جمہوریت ممکن نہیں۔ اگر یہاں شفاف انتخابات ہوگئے تو ملک ایک نئے راستے پر چل نکلے گا۔ بلدیاتی انتخابات سے قبل ہمیں امید ہے کہ لوگوں کو پتہ چل جائے گا کہ یہاں کس طرح کی دھاندلی ہوئی۔
Load Next Story