جامعہ کراچی سے انگریزی میں ماسٹر ڈگری لینے کا شوق طلبا کو لے ڈوبا صرف 18 امیدوار کامیاب

ایم اے انگریزی پریویس ایکسٹرنل کے سالانہ امتحانات برائے 2012 میں کامیابی کا تناسب صرف 3 فیصد رہا

ایم اے انگریزی پریویس ایکسٹرنل میں 565 امیدواروں نے امتحانات میں حصہ لیا ۔ فوٹو: فائل

ویسے تو پاکستان کی قومی زبان اردو ہے لیکن عام طور پر فر فر انگریزی بولنی اور اس سلسلے میں ڈگری کو کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا ہے لیکن یہ پل صراط پار کرنا جتنا آسان نظر آتا ہے اتنا ہے نہیں اور اس کی تازہ مثال جامعہ کراچی میں سامنے آئی ہے جہاں ایم اے انگلش کے 565 طلبا میں سے صرف 18 ہی کامیاب قرار پائے ہیں۔


جامعہ کراچی کے زیرتحت ایم اے انگریزی پریویس ایکسٹرنل کے سالانہ امتحانات برائے 2012 کے نتائج کا اعلان کردیا گیا، ویسے تو جامعہ کراچی کی جانب سے مختلف شعبہ جات میں امتحانات اور اس کے نتائج کا عمل پورے سال ہی چلتا رہتا ہے لیکن ایم اے انگریزی سال اول کے بیرونی طلبا کے نتائج تو ان طلبا کے لئے نشان عبرت بن گئے ہیں جو انگریزی کو بھی اپنی مادری زبان سمجھتے ہیں،جامعہ کراچی کی جانب سے ایم اے انگریزی پر یو ایس ایکسٹرنل کے سالانہ امتحانات برائے 2012سے جاری ہونے والے نتائج کے مطابق 565 امیدواروں نے امتحانات میں حصہ لیا جس میں سے صرف 18 ہی اس امتحان عظیم میں کامیاب ہوئے جبکہ 547 امیدواروں کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا، اس طرح طلبا کی کامیابی کی شرح 3 فیصد سے کچھ ہی زیادہ رہی۔
Load Next Story