حصص مارکیٹ مندی برقرار مزید 25 ارب کا نقصان

بینکنگ ودیگرشعبوں میں فروخت، انڈیکس 105 پوائنٹس کمی سے 15188 ہو گیا

بینکنگ ودیگرشعبوں میں فروخت، انڈیکس 105 پوائنٹس کمی سے 15188 ہو گیا۔ فوٹو: فائل

لاہور:
غیرملکیوں کی جانب سے سرمائے کے انخلا، بینکنگ، انرجی اور سیمنٹ اسٹاکس میں فروخت کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو بھی اتارچڑھائو کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے۔

جس سے انڈیکس کی15200 کی حد بھی گرگئی، 60.18 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 25 ارب11 کروڑ21 لاکھ81 ہزار988 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ تکنیکی درستگی کے باعث مارکیٹ مندی سے دوچار ہوئی لیکن اب آئندہ سیشنز میں دوبارہ تیزی کا رحجان غالب ہونے کی توقع ہے ۔

کیونکہ بیشتر مستحکم کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں انتہائی نچلی سطح پر آگئی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جمعرات کو مندی کی شدت میں مزید اضافہ ممکن تھا لیکن پی ٹی سی ایل اور کے ای ایس سی کے حصص میں خریداری رحجان غالب ہونے سے بڑی نوعیت کی مندی کا خطرہ ٹل گیا۔ تاجران کا کہنا تھا کہ ملک کے سیاسی افق پر یومیہ بنیادوں پر تبدیل ہوتی ہوئی صورتحال، سرکلر ڈیٹ کے معاملے پر پیشرفت نہ ہونے۔


سیمنٹ اور کاروں کی فروخت میں کمی جیسے عوامل سے مارکیٹ میں طویل المدت سرمایہ کاری کا فقدان ہے، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر22 لاکھ77 ہزار 327 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کے نتیجے میںایک موقع پر124.80 پوائنٹس کے اضافے سے انڈیکس کی 15300 اور15400 کی حدیں بھی بحال ہو گئی تھی۔

لیکن غیرملکیوں کی جانب سے12 لاکھ75 ہزار746 ڈالر، بینکوں و مالیاتی اداروں کی جانب سے ایک لاکھ25ہزار352 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے4 لاکھ62 ہزار652 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے4 لاکھ13 ہزار578 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلاسے تیزی مندی میں تبدیل ہو گئی جس کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 104.86 پوائنٹس کی کمی سے15188.53 ہوگیا۔

جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس118.27 پوائنٹس کی کمی سے 12993.56 اور کے ایم آئی30 انڈیکس232.74 پوائنٹس کی کمی سے26849.00 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت8.54 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر18 کروڑ90 لاکھ 84 ہزار290 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار329 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں110 کے بھائو میں اضافہ، 198 کے داموں میں کمی اور21 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا۔

ان میں ایکسائیڈ پاکستان کے بھائو15.90 روپے بڑھ کر341.56 روپے اور آئسلینڈ ٹیکسٹائل کے بھائو13.95 روپے بڑھ کر 295.70 روپے ہوگئے جبکہ سیمینس پاکستان کے بھائو19 روپے کم ہو کر 900 روپے اور وائتھ پاکستان کے بھائو 16.67 روپے کم ہوکر 983.33 روپے ہو گئے۔
Load Next Story