گیس بندشسی این جی سیکٹرنے احتجاجی تحریک شروع کردی
جس کے تحت پہلا مظاہرہ پیر کو کچہری چوک راولپنڈی میں کیا گیا، مظاہرے میں سی این جی مالکان، بیروزگار ملازمین اور ٹرانسپورٹر نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ غیاث پراچہ نے کہا کہ حکومت کا کہنا ہے سسٹم میں گیس نہیں ہے اور گھریلو صارفین کو ترجیح دی جا رہی ہے مگر ساتھ ہی صنعتی شعبے کو گیس فراہم کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
جو گیس کی غیر موجودگی میں بجلی، فرنس آئل اور دیگر ذرائع سے اپنا نظام چلا رہا ہے جبکہ سی این جی سیکٹر مکمل طور پر بند ہو چکا ہے کیونکہ اسکے پاس قدرتی گیس کا متبادل نہیں، اگر سی این جی سیکٹر کو 3 چار روز کے لیے 8 گھنٹے روزانہ گیس فراہم کی جائے تو 450ارب کی سرمایہ کاری اور لاکھوں کا روزگار بچایا جا سکے گا اور عوام کی مشکلات میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔