ڈیوٹی فری یورپی مارکیٹ رسائیغربت کم اور دہشت گردی پر قابو پانے میں مدد ملے گی خرم دستگیر
پاکستان 6ہزارمصنوعات یورپی یونین کوڈیوٹی فری برآمد کر سکے گا،ایکسپورٹ میں سالانہ 1ارب ڈالراضافہ
وزیر مملکت برائے تجارت و ٹیکسٹائل انڈسٹری انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ جی ایس پی پلس درجہ حاصل ہونے سے پاکستان 6 ہزار ٹیکسٹائل ودیگر مصنوعات یورپی یونین کو برآمد کر سکے گا، یورپی ممالک کیلیے برآمدات کے موجودہ حجم میں 1ارب ڈالر کا سالانہ اضافہ ہو گا، ایک لاکھ نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے، صنعتی سرگرمیوں میں تیزی اور مصنوعات کی برآمدات اور پیداوار کے حوالے سے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کا سنہری موقع ملے گا، عالمی منڈیوں تک پاکستانی مصنوعات کی رسائی سے معاشی ترقی کی رفتار بہتر ہو گی۔
پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت نے پاکستانی ٹیکسٹائل اور دیگر مصنوعات کو یورپی ممالک میں ٹیکس فری رسائی دلوانے کیلیے پورے لگن اور محنت سے کام کیا، یورپی یونین کے رکن ممالک کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے اور جی ایس پی پلس درجہ حاصل کرنے کیلیے بات چیت کی گئی اور انہیں پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا گیا، پنجاب کے گورنر چوہدری محمد سرور اور وزیراعلی شہباز شریف نے بھرپور محنت کی، وزیراعظم نواز شریف نے دورہ برطانیہ کے دوران برطانوی وزیراعظم اور دیگر یورپی لیڈرز سے اس حوالے سے بات کی جس کے مثبت نتائج سامنے آئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد ملکی معیشت کی بحالی کے لیے موثر حکمت عملی کے تحت کام کیااور جو یورپی ممالک پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ دینے کیخلاف تھے ان کے ساتھ مذاکرات کر کے کامیابی حاصل کی جس میں یورپ کے مختلف ممالک میں پاکستانی سفرانے بہت کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ 10 سال کے بعد پاکستان کو بڑی تجارتی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
پاکستان نے 27 ممالک کے ساتھ باہمی تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے ان کی منڈیوں تک ٹیکس فری رسائی حاصل کی جس سے برآمدات کو فروغ ملے گا، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور غربت میں کمی آئے گی، مشرقی یورپ میں پاکستانی مصنوعات کی کھپت کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کی امید پیدا کر کے دہشت گردی پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں، جی ایس پی پلس معاشی ترقی کی ترغیب ہے جس سے باعزت روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری حکومتوں کے تسلسل کے ثمرات حاصل ہونے شروع ہو گئے ہیں اور حکومت ایڈ کے بجائے ٹریڈ پر کام کر رہی ہے جس سے پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس کا درجہ حاصل ہونے سے پاکستان کو بہت وسیع میدان ملا ہے جس سے بھرپور فوائد حاصل کرنے کیلیے صنعتی اداروں، برآمد کنندگان اور متعلقہ اداروں کو سخت محنت کرنا ہو گی، ٹیکسٹائل انڈسٹری کو اپنی سرگرمیوں میں توسیع اور مصنوعات کو عالمی معیار کے مطابق بنانا ہو گا۔ اس موقع پر سیکریٹری تجارت قاسم ضیاء نے جی ایس پی پلس کے مختلف پہلوؤں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت نے پاکستانی ٹیکسٹائل اور دیگر مصنوعات کو یورپی ممالک میں ٹیکس فری رسائی دلوانے کیلیے پورے لگن اور محنت سے کام کیا، یورپی یونین کے رکن ممالک کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے اور جی ایس پی پلس درجہ حاصل کرنے کیلیے بات چیت کی گئی اور انہیں پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا گیا، پنجاب کے گورنر چوہدری محمد سرور اور وزیراعلی شہباز شریف نے بھرپور محنت کی، وزیراعظم نواز شریف نے دورہ برطانیہ کے دوران برطانوی وزیراعظم اور دیگر یورپی لیڈرز سے اس حوالے سے بات کی جس کے مثبت نتائج سامنے آئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد ملکی معیشت کی بحالی کے لیے موثر حکمت عملی کے تحت کام کیااور جو یورپی ممالک پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ دینے کیخلاف تھے ان کے ساتھ مذاکرات کر کے کامیابی حاصل کی جس میں یورپ کے مختلف ممالک میں پاکستانی سفرانے بہت کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ 10 سال کے بعد پاکستان کو بڑی تجارتی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
پاکستان نے 27 ممالک کے ساتھ باہمی تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے ان کی منڈیوں تک ٹیکس فری رسائی حاصل کی جس سے برآمدات کو فروغ ملے گا، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور غربت میں کمی آئے گی، مشرقی یورپ میں پاکستانی مصنوعات کی کھپت کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کی امید پیدا کر کے دہشت گردی پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں، جی ایس پی پلس معاشی ترقی کی ترغیب ہے جس سے باعزت روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری حکومتوں کے تسلسل کے ثمرات حاصل ہونے شروع ہو گئے ہیں اور حکومت ایڈ کے بجائے ٹریڈ پر کام کر رہی ہے جس سے پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس کا درجہ حاصل ہونے سے پاکستان کو بہت وسیع میدان ملا ہے جس سے بھرپور فوائد حاصل کرنے کیلیے صنعتی اداروں، برآمد کنندگان اور متعلقہ اداروں کو سخت محنت کرنا ہو گی، ٹیکسٹائل انڈسٹری کو اپنی سرگرمیوں میں توسیع اور مصنوعات کو عالمی معیار کے مطابق بنانا ہو گا۔ اس موقع پر سیکریٹری تجارت قاسم ضیاء نے جی ایس پی پلس کے مختلف پہلوؤں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔