بھارتی فلموں میں کام کرنا فخر کی بات نہیں سعود
پاکستانی ہونے کے ناطے ملکی فلموں یا ڈراموں میں کام کرکے زیادہ خوشی ہوتی ہے
اداکار سعود نے کہا ہے کہ ہمارے فنکار بھارت میں جاکر کام کرنے کے آج بھی خواہش مند ہیں جب کہ بھارتی فنکار نہ تو پاکستانی ڈراموں اور فلموں میں کام کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور نہ ہی وہ ہماری فلموں کو اہمیت دیتے ہیں۔
بھارتی فلموں میں کام کرنا کوئی فخر کی بات نہیں بلکہ ہمارے چند فنکاروں نے وہاں کی فلموں میں کام کرکے ملک کو بدنام کیا ہے، بھارت میں پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کوئی اچھا سلوک نہیں کیا جاتا لیکن نہ جانے کیوں ہم یہ سب بھول جاتے ہیں کہ عزت نفس سے زیادہ کوئی چیز نہیں، یہ بات انھوں نے ایک انٹرویوکے دوران نہیں سعود کاکہنا تھا کہ ہم بہت جلد پاکستان میں بھارتی فلموں کا خاتمہ کردیں گے پاکستانی فلمیں سنیمائوں پر عوام کی توجہ کا مرکز ہوں گی ہم اچھی اور معیاری فلمیں بنائیں گے تو کوئی بھی بھارتی فلموں کو اہمیت نہیں دے گا ۔
جو لوگ بھارتی فلمیں پاکستان میں لارہے ہیں یا ان کی خواہش ہے کہ پاکستان میں یہ فلمیں چلیں تو وہ غلطی پر ہیں ،اپنے ملک میں بنائی جانے والی فلموں کی بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی کے لیے اگر کام کریں گے تو یہ ایک اچھی کوشش ہوگی کیونکہ اب ہماری فلمیں نہ صرف پاکستان بلکہ غیر ممالک میں بھی پسند کی جارہی ہیں۔
بھارتی فلموں میں کام کرنا کوئی فخر کی بات نہیں بلکہ ہمارے چند فنکاروں نے وہاں کی فلموں میں کام کرکے ملک کو بدنام کیا ہے، بھارت میں پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کوئی اچھا سلوک نہیں کیا جاتا لیکن نہ جانے کیوں ہم یہ سب بھول جاتے ہیں کہ عزت نفس سے زیادہ کوئی چیز نہیں، یہ بات انھوں نے ایک انٹرویوکے دوران نہیں سعود کاکہنا تھا کہ ہم بہت جلد پاکستان میں بھارتی فلموں کا خاتمہ کردیں گے پاکستانی فلمیں سنیمائوں پر عوام کی توجہ کا مرکز ہوں گی ہم اچھی اور معیاری فلمیں بنائیں گے تو کوئی بھی بھارتی فلموں کو اہمیت نہیں دے گا ۔
جو لوگ بھارتی فلمیں پاکستان میں لارہے ہیں یا ان کی خواہش ہے کہ پاکستان میں یہ فلمیں چلیں تو وہ غلطی پر ہیں ،اپنے ملک میں بنائی جانے والی فلموں کی بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی کے لیے اگر کام کریں گے تو یہ ایک اچھی کوشش ہوگی کیونکہ اب ہماری فلمیں نہ صرف پاکستان بلکہ غیر ممالک میں بھی پسند کی جارہی ہیں۔