علامہ ضمیر اختر نقوی دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے
مرحوم کئی کتابوں کے مصنف تھے، گورنر سندھ ، بلاول بھٹو اور دیگر سیاسی رہنماؤں کا اظہارِ افسوس
معروف خطیب علامہ ضمیر اختر نقوی دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کرگئے۔
علامہ اختر ضمیر نقوی کے قریبی رفقاء کے مطابق انہیں رات گئے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے اور خالق حقیقی سے جاملے۔ مرحوم کی میت انچولی امام بارگاہ منتقل کی جائے گی۔ قریبی رفقا کے مطابق ضمیر اختر نقوی کی نمازِ جنازہ بعد نماز مغرب انچولی میں ادا کی جائے گی۔
علامہ ضمیر اختر نقوی 24 مارچ 1944 کو ہندوستان کے شہر لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ خطیب کے ساتھ ساتھ وہ شاعر بھی تھے۔ ضمیر اختر نقوی نے شاعری، مرثیہ نگاری سمیت شہدائے کربلا کی زندگی پر درجنوں کتابیں تصنیف کیں۔بالخصوص میر انیس کی مرثیہ نگاری پر کئی کتب تصنیف و تالیف کیں۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل، چیئرمین پیپلر پارٹی بلاول بھٹو زردری، وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے علامہ ضمیر اختر نقوی کے انتقال پر اظہارِ افسوس کیا ہے مرحوم کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لئے دعا کی۔
علامہ اختر ضمیر نقوی کے قریبی رفقاء کے مطابق انہیں رات گئے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے اور خالق حقیقی سے جاملے۔ مرحوم کی میت انچولی امام بارگاہ منتقل کی جائے گی۔ قریبی رفقا کے مطابق ضمیر اختر نقوی کی نمازِ جنازہ بعد نماز مغرب انچولی میں ادا کی جائے گی۔
علامہ ضمیر اختر نقوی 24 مارچ 1944 کو ہندوستان کے شہر لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ خطیب کے ساتھ ساتھ وہ شاعر بھی تھے۔ ضمیر اختر نقوی نے شاعری، مرثیہ نگاری سمیت شہدائے کربلا کی زندگی پر درجنوں کتابیں تصنیف کیں۔بالخصوص میر انیس کی مرثیہ نگاری پر کئی کتب تصنیف و تالیف کیں۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل، چیئرمین پیپلر پارٹی بلاول بھٹو زردری، وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے علامہ ضمیر اختر نقوی کے انتقال پر اظہارِ افسوس کیا ہے مرحوم کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لئے دعا کی۔