دور نبوتﷺ کی یادگار’مسجد درع ‘ پوری آن بان کے ساتھ قائم و دائم
ب حضور صلی اللہ علیہ وسلم غزوہ احد کے لیے نکلے تو کچھ دیر کےلیے اسی مسجد میں قیام فرمایا تھا
مسجد نبویﷺ کے علاوہ مدینہ منورہ میں ایک اور تاریخی مسجد 'مسجد درع' دور نبوتﷺ سے آج تک اپنی پوری شان وشوکت کے ساتھ قائم و دائم ہے۔
العربیہ نیوز کے مطابق تاریخی حیثیت کی حامل مسجد درع کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم غزوہ احد کے لیے نکلے تو کچھ دیر کےلیے اسی مسجد میں قیام فرمایا تھا جسے مسجد شیخین، مسجد البداع اور مسجد العدوہ کے ناموں سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔
اس مسجد کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ اس مسجد میں حضورﷺ نے جنگ پر جاتے زرہ زیب تن کی تھی اور اسی مناسبت سے یہ مسجد الدرع کے نام سے مشہور ہوئی۔ آپ نے صحابہ کرام کے ساتھ عصر، مغرب اور عشا اور اگلی فجر کی نماز ادا کی اور اس کے بعد جبل احد کی طرف روانہ ہو گئے تھے۔
مسجد الدرع مدینہ منورہ اور جبل احد کے درمیان مشرقی راستے پر واقع ہے اور اس کے کچھ فاصلے پر مسجد بنی حارثہ، مسجد المستراح اور مسجد بنی حارثہ بھی قائم ہے۔ اس کی ایک اور خاص بات تعمیر نو پرانی طرز تعمیر کو برقرار رکھنا بھی ہے۔
العربیہ نیوز کے مطابق تاریخی حیثیت کی حامل مسجد درع کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم غزوہ احد کے لیے نکلے تو کچھ دیر کےلیے اسی مسجد میں قیام فرمایا تھا جسے مسجد شیخین، مسجد البداع اور مسجد العدوہ کے ناموں سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔
اس مسجد کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ اس مسجد میں حضورﷺ نے جنگ پر جاتے زرہ زیب تن کی تھی اور اسی مناسبت سے یہ مسجد الدرع کے نام سے مشہور ہوئی۔ آپ نے صحابہ کرام کے ساتھ عصر، مغرب اور عشا اور اگلی فجر کی نماز ادا کی اور اس کے بعد جبل احد کی طرف روانہ ہو گئے تھے۔
مسجد الدرع مدینہ منورہ اور جبل احد کے درمیان مشرقی راستے پر واقع ہے اور اس کے کچھ فاصلے پر مسجد بنی حارثہ، مسجد المستراح اور مسجد بنی حارثہ بھی قائم ہے۔ اس کی ایک اور خاص بات تعمیر نو پرانی طرز تعمیر کو برقرار رکھنا بھی ہے۔