صنعتوں کو ہفتے میں2روز گیس دی جائے نواز شریفبجلی کی سپلائی بھی بڑھانے کی ہدایت
سپلائی کا فرق دورکیا جائے،وزیراعظم،2014 سے 2018 تک مجوزہ طلب و رسد کی رپورٹ مانگ لی
وزیراعظم نواز شریف نے توانائی کی سپلائی کا فرق دور کرنے کے لیے صنعتی یونٹوں کے لیے بجلی کی فراہمی میں اضافے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے 2014سے 2018 تک مجوزہ طلب و رسد کی صورتحال سے آگاہ کیا جائے۔
ملک میں توانائی کی صورتحال کے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ صنعتوں کوہفتے میں2 روز گیس بھی فراہم کی جانی چاہیے۔ انھوں نے کہاکہ بجلی کی قلت پر قابو پانے کے لیے شمسی توانائی کے منصوبوں پرکام ضروری ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال، وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف اور وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے شرکت کی۔اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے ہدایت کی کہ انھیں توانائی کے منصوبوں پرعملدرآمد کے متعلق باقاعدگی سے آگاہ کیا جائے۔ وزیراعظم کو ملک میں توانائی کی صورتحال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے دوران جامشورو میں کوئلے سے چلنے والے بجلی گھر، دیامر بھاشا، داسو ڈیموں اور تربیلا کے توسیعی منصوبے کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے ان منصوبوں پرکام کی رفتار میں اضافے کی ہدایت کی، توانائی کی قلت پر قابو پانے اور عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کے لیے انھوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ سولر پاور پروجیکٹ قائم کیے جائیں۔
وزیراعظم ہاؤس میں پرنس کریم آغا خان کے ساتھ ملاقات کے دوران نواز شریف نے کہا کہ آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک دیگر تنظیموں کے لیے ایک ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے جو جدید اور سائنسی انداز میں اپنے منصوبے تیار اور ان پر عملدرآمد کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع ہیں اورہمارا ملک توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہے جس سے نہ صرف پاکستان اپنے توانائی کے بحران پر قابو پاسکے گا بلکہ پیداواری سرگرمیوں، روزگار، محصولات میں اضافہ ہوگا اور خدمات کی فراہمی میں حکومتی صلاحیت میں اضافہ سے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ملاقات کے دوران افرادی قوت کی تربیت اور پاکستانی نوجوانوں کیلئے اعلی تعلیمی مواقع کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم نے پرنس کریم آغا خان کو گلگت بلتستان سمیت پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں گورننس اصلاحات سے متعلق بھی آگاہ کیا جہاں آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک ترقیاتی کاموں میں بڑی فعال ہے۔ وزیراعظم نے پرنسس زہرہ آغا خان کو بھی خوش آمدید کہا جو آغا خان سیکریٹریٹ کے سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ کی حیثیت سے انتہائی اہم ذمے داریاں ادا کر رہی ہیں۔ بعدازاں وزیراعظم نے پرنس کریم آغا خان اور پرنسس زہرہ آغا خان کے اعزاز میں ایک عشائیہ بھی دیا۔ پرنس کریم آغا خان کے وفد میں آغا خان فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر اقبال ولجی، چیئرمین بدرالدین ولامی، آغا خان یونیورسٹی کے صدر فیروز رسول اور اے کے سی ایس کے چیئرمین اکبر پسنانی شامل تھے۔ آئی این پی کے مطابق وزیر اعظم نے پرنس کریم آغا خان کو پاکستان میں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔
ملک میں توانائی کی صورتحال کے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ صنعتوں کوہفتے میں2 روز گیس بھی فراہم کی جانی چاہیے۔ انھوں نے کہاکہ بجلی کی قلت پر قابو پانے کے لیے شمسی توانائی کے منصوبوں پرکام ضروری ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال، وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف اور وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے شرکت کی۔اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے ہدایت کی کہ انھیں توانائی کے منصوبوں پرعملدرآمد کے متعلق باقاعدگی سے آگاہ کیا جائے۔ وزیراعظم کو ملک میں توانائی کی صورتحال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے دوران جامشورو میں کوئلے سے چلنے والے بجلی گھر، دیامر بھاشا، داسو ڈیموں اور تربیلا کے توسیعی منصوبے کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے ان منصوبوں پرکام کی رفتار میں اضافے کی ہدایت کی، توانائی کی قلت پر قابو پانے اور عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کے لیے انھوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ سولر پاور پروجیکٹ قائم کیے جائیں۔
وزیراعظم ہاؤس میں پرنس کریم آغا خان کے ساتھ ملاقات کے دوران نواز شریف نے کہا کہ آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک دیگر تنظیموں کے لیے ایک ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے جو جدید اور سائنسی انداز میں اپنے منصوبے تیار اور ان پر عملدرآمد کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع ہیں اورہمارا ملک توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہے جس سے نہ صرف پاکستان اپنے توانائی کے بحران پر قابو پاسکے گا بلکہ پیداواری سرگرمیوں، روزگار، محصولات میں اضافہ ہوگا اور خدمات کی فراہمی میں حکومتی صلاحیت میں اضافہ سے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ملاقات کے دوران افرادی قوت کی تربیت اور پاکستانی نوجوانوں کیلئے اعلی تعلیمی مواقع کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم نے پرنس کریم آغا خان کو گلگت بلتستان سمیت پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں گورننس اصلاحات سے متعلق بھی آگاہ کیا جہاں آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک ترقیاتی کاموں میں بڑی فعال ہے۔ وزیراعظم نے پرنسس زہرہ آغا خان کو بھی خوش آمدید کہا جو آغا خان سیکریٹریٹ کے سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ کی حیثیت سے انتہائی اہم ذمے داریاں ادا کر رہی ہیں۔ بعدازاں وزیراعظم نے پرنس کریم آغا خان اور پرنسس زہرہ آغا خان کے اعزاز میں ایک عشائیہ بھی دیا۔ پرنس کریم آغا خان کے وفد میں آغا خان فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر اقبال ولجی، چیئرمین بدرالدین ولامی، آغا خان یونیورسٹی کے صدر فیروز رسول اور اے کے سی ایس کے چیئرمین اکبر پسنانی شامل تھے۔ آئی این پی کے مطابق وزیر اعظم نے پرنس کریم آغا خان کو پاکستان میں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔