پاکستانی شاہین کینگروزپرفیصلہ کن وارکیلیے تیار
دوسرا ٹوئنٹی 20 آج دبئی میں ہی شیڈول، سیریز میں جیت سے ون ڈے میچز میں ناکامی کا بدلہ مکمل ہوجائے گا
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا ٹوئنٹی 20 جمعے کو دبئی اسپورٹس سٹی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
پاکستانی شاہین کینگروز پر فیصلہ کن وار کیلیے تیار ہیں، سیریز میں فتح سے ون ڈے میچز میں ناکامی کا بدلہ مکمل ہوجائے گا، پہلے معرکے کی فاتح الیون میں ردوبدل کا امکان نہیں ہے، ٹاس جیتنے والی ٹیم ٹارگٹ کے تعاقب کو ہی ترجیح دے سکتی ہے، کپتان محمد حفیظ نے کہاکہ پہلے میچ میں آسٹریلوی ٹیم پر بھاری فتح سے کوئی حیرانی نہیں ہوئی۔
سیریز جیت کر ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں پورے اعتماد کے ساتھ شریک ہونا چاہتے ہیں۔ ادھر جمعرات کو آسٹریلوی بیٹسمین اسپنرز کو کھیلنے کا سبق یاد کرتے رہے، کپتان جارج بیلی نے اپنی ٹیم کو خبردار کیاکہ ایسی پرفارمنس کے بل پر ورلڈ کپ جیتنے کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔
ہمیں سخت محنت سے اپنی خامیاں دور کرنے کی ضرورت ہے، سیریز میں واپسی کیلیے پوری قوت صرف کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق پہلے ٹوئنٹی 20 میچ میں 7 وکٹ کی شاندار فتح کے بعد پاکستان نے اب آسٹریلیا کے خلاف سیریز اپنے نام کرنے پر توجہ مرکوز کرلی ہے، جمعے کو کامیابی کی صورت میں ٹی 20 ٹرافی پاکستان کے نام اور ون ڈے سیریز کی ناکامی کا بدلہ مکمل ہوجائے گا۔
پاکستان کی جانب سے فاتح الیون میں کسی تبدیلی کا امکان موجود نہیں تاہم ٹیم مینجمنٹ ورلڈ کپ کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف آپشنز کی جانچ کرسکتی ہے، اس صورت میں شعیب ملک کی جگہ آل رائونڈر عبدالرزاق کو میدان میں اتارا جاسکتا ہے۔
دوسرا میچ بھی پہلے والی کنڈیشنز میں ہی کھیلا جائے گا اس لیے ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے ٹارگٹ کے حصول کی کوشش کرسکتی ہے۔ پاکستان نے پہلے میچ میں 31 گیندیں قبل 7 وکٹ سے کامیابی حاصل کی تھی تاہم کپتان محمد حفیظ اتنی بڑی فتح پر حیران نہیں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ہم اچھی طرح جانتے تھے کہ آسٹریلیا کو زیر کرسکتے ہیں، ہماری بولنگ میں ورائٹی اور بیٹنگ لائن بھی اچھی ہے۔
ہم ٹوئنٹی 20 میں کافی بہتر ہیں، اس کامیابی سے ہمارے حوصلے بلند ہوگئے، ورلڈ کپ سے قبل فتوحات کے راستے پر گامزن ہونا ہمارے لیے کافی فائدہ مند ثابت ہوگا، پہلے میچ میں ہمیں اپنے پلان پر پورا یقین تھا اور اچھی بات یہ ہے کہ سب نے اچھا پرفارم کیا، ورلڈ کپ ہمارے سامنے ہے مگر ہمارا پہلا مقصد آسٹریلیا کے خلاف باقی دونوں میچز میں بھی کامیابی حاصل کرنا ہے اور پھر ان کامیابیوں سے پراعتماد انداز میں ہم ورلڈ کپ میں داخل ہوںگے۔
دوسری جانب آسٹریلوی بیٹسمینوں کیلیے پاکستانی اسپن بولنگ بدستور درد سربنی ہوئی ہے، پہلے میچ میں بھی ان کی6 اہم وکٹیں سلو بولرز نے لیں، اس لیے جمعرات کو بیٹسمین نیٹس میں زیادہ تر اسپن بولنگ کو ہی کھیلنے کی پریکٹس کرتے رہے۔
کپتان جارج بیلی کا کہنا ہے کہ پہلے میچ میں شکست سے مجھے کافی مایوسی ہوئی، ہمیں ابھی بہت زیادہ محنت کرنے کی ضرورت ہے، کوئی بھی منفی ریکارڈز اپنے نام نہیں کرنا چاہتا، مجھے اپنی ٹیم پر پورا اعتماد اوریقین ہے کہ ہم پاکستان کے خلاف سیریز میں واپسی کے ساتھ ورلڈ کپ جیتنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں، مگر جس طرح کا کھیل ہم نے پہلے میچ میں پیش کیا اس کے بل پر ٹرافی جیتنے کا خواب دیکھنا بھی بے وقوفی ہوگی۔
میں امید کرتا ہوں کہ ہماری ٹیم پھر ایسی خراب کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرے گی، ہمارے لیے سب سے اہم اسپن بولنگ کو کھیلنا ہے کیونکہ ہمیں ورلڈ کپ کے دوران بھی اسپنرز کا ہی سامنا رہے گا، ہم سلو بولنگ کے خلاف اپنی خامیوں کو دور کرنے کیلیے کافی محنت کررہے ہیں۔
پاکستانی شاہین کینگروز پر فیصلہ کن وار کیلیے تیار ہیں، سیریز میں فتح سے ون ڈے میچز میں ناکامی کا بدلہ مکمل ہوجائے گا، پہلے معرکے کی فاتح الیون میں ردوبدل کا امکان نہیں ہے، ٹاس جیتنے والی ٹیم ٹارگٹ کے تعاقب کو ہی ترجیح دے سکتی ہے، کپتان محمد حفیظ نے کہاکہ پہلے میچ میں آسٹریلوی ٹیم پر بھاری فتح سے کوئی حیرانی نہیں ہوئی۔
سیریز جیت کر ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں پورے اعتماد کے ساتھ شریک ہونا چاہتے ہیں۔ ادھر جمعرات کو آسٹریلوی بیٹسمین اسپنرز کو کھیلنے کا سبق یاد کرتے رہے، کپتان جارج بیلی نے اپنی ٹیم کو خبردار کیاکہ ایسی پرفارمنس کے بل پر ورلڈ کپ جیتنے کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔
ہمیں سخت محنت سے اپنی خامیاں دور کرنے کی ضرورت ہے، سیریز میں واپسی کیلیے پوری قوت صرف کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق پہلے ٹوئنٹی 20 میچ میں 7 وکٹ کی شاندار فتح کے بعد پاکستان نے اب آسٹریلیا کے خلاف سیریز اپنے نام کرنے پر توجہ مرکوز کرلی ہے، جمعے کو کامیابی کی صورت میں ٹی 20 ٹرافی پاکستان کے نام اور ون ڈے سیریز کی ناکامی کا بدلہ مکمل ہوجائے گا۔
پاکستان کی جانب سے فاتح الیون میں کسی تبدیلی کا امکان موجود نہیں تاہم ٹیم مینجمنٹ ورلڈ کپ کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف آپشنز کی جانچ کرسکتی ہے، اس صورت میں شعیب ملک کی جگہ آل رائونڈر عبدالرزاق کو میدان میں اتارا جاسکتا ہے۔
دوسرا میچ بھی پہلے والی کنڈیشنز میں ہی کھیلا جائے گا اس لیے ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے ٹارگٹ کے حصول کی کوشش کرسکتی ہے۔ پاکستان نے پہلے میچ میں 31 گیندیں قبل 7 وکٹ سے کامیابی حاصل کی تھی تاہم کپتان محمد حفیظ اتنی بڑی فتح پر حیران نہیں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ہم اچھی طرح جانتے تھے کہ آسٹریلیا کو زیر کرسکتے ہیں، ہماری بولنگ میں ورائٹی اور بیٹنگ لائن بھی اچھی ہے۔
ہم ٹوئنٹی 20 میں کافی بہتر ہیں، اس کامیابی سے ہمارے حوصلے بلند ہوگئے، ورلڈ کپ سے قبل فتوحات کے راستے پر گامزن ہونا ہمارے لیے کافی فائدہ مند ثابت ہوگا، پہلے میچ میں ہمیں اپنے پلان پر پورا یقین تھا اور اچھی بات یہ ہے کہ سب نے اچھا پرفارم کیا، ورلڈ کپ ہمارے سامنے ہے مگر ہمارا پہلا مقصد آسٹریلیا کے خلاف باقی دونوں میچز میں بھی کامیابی حاصل کرنا ہے اور پھر ان کامیابیوں سے پراعتماد انداز میں ہم ورلڈ کپ میں داخل ہوںگے۔
دوسری جانب آسٹریلوی بیٹسمینوں کیلیے پاکستانی اسپن بولنگ بدستور درد سربنی ہوئی ہے، پہلے میچ میں بھی ان کی6 اہم وکٹیں سلو بولرز نے لیں، اس لیے جمعرات کو بیٹسمین نیٹس میں زیادہ تر اسپن بولنگ کو ہی کھیلنے کی پریکٹس کرتے رہے۔
کپتان جارج بیلی کا کہنا ہے کہ پہلے میچ میں شکست سے مجھے کافی مایوسی ہوئی، ہمیں ابھی بہت زیادہ محنت کرنے کی ضرورت ہے، کوئی بھی منفی ریکارڈز اپنے نام نہیں کرنا چاہتا، مجھے اپنی ٹیم پر پورا اعتماد اوریقین ہے کہ ہم پاکستان کے خلاف سیریز میں واپسی کے ساتھ ورلڈ کپ جیتنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں، مگر جس طرح کا کھیل ہم نے پہلے میچ میں پیش کیا اس کے بل پر ٹرافی جیتنے کا خواب دیکھنا بھی بے وقوفی ہوگی۔
میں امید کرتا ہوں کہ ہماری ٹیم پھر ایسی خراب کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرے گی، ہمارے لیے سب سے اہم اسپن بولنگ کو کھیلنا ہے کیونکہ ہمیں ورلڈ کپ کے دوران بھی اسپنرز کا ہی سامنا رہے گا، ہم سلو بولنگ کے خلاف اپنی خامیوں کو دور کرنے کیلیے کافی محنت کررہے ہیں۔