علامہ ناصر عباس کے قتل کیخلاف لاہور سمیت کئی شہروں میں دھرنےتدفین آج ملتان میں ہوگی
مظاہرین نے گورنرہاؤس کے باہرمیت رکھ کر14گھٹنے دھرنادیا، ٹریفک نظام معطل رہا
تحریک نفاذفقہ جعفریہ کے رہنماعلامہ ناصرعباس کے قتل کے خلاف مظاہرین نے گورنرہاؤس کے سامنے میت رکھ کردھرنا دیااور محکمہ پولیس کے ساتھ معاملات طے ہونے پرمجلس وحدت المسلمین کے رہنماؤںاور مظاہرین کی موجودگی میں مال روڈپر نمازجنازہ اداکی گئی۔
اس موقع پرپولیس وایلیٹ جوانوں کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق مظاہرین کاکہنا تھاکہ کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کیاجائے اورفرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کوختم کرایاجائے۔ گورنرہاؤس کے سامنے دھرنے کے شرکانے پولیس کے ساتھ مذاکرات کیے۔ علامہ ناصرعباس کی میت کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈیڈہاؤس منتقل کیاگیا۔ پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق علامہ ناصرعباس کو سر، گردن اورسینے پر 6گولیاں لگیں۔ پوسٹ مارٹم کے بعدمیت شادمان کی امام بارگاہ منتقل کردی گئی۔
جہاںمیت کوغسل دینے کے بعدگورنرہاؤس کے باہررکھاگیا جہاںمجلس وحد ت المسلیمن کے رہنمااور مظاہرین کی بڑی تعدادجمع ہوگئی جن میںخواتین اوربچے شامل تھے۔ دھرنا 14 گھنٹے سے زائد جاری رہا۔ شرکاحکومت کے خلاف شدید نعرے بازی اورسینہ کوبی کرتے رہے۔ گزشتہ شام 5 بجے حکومت سے معاملات طے پانے کے بعدعلامہ ناصرعباس کی نمازجنازہ گورنرہاؤس کے باہرادا کی گئی۔ نمازجنازہ سیدعلی حسین قمی نے پڑھائی جس کے بعدشرکا پرامن منتشر ہوگئے۔ میت ایمبولینس کے ذریعے ملتان روانہ کردی گئی جہاں انھیں آج سپردخاک کیاجائے گا۔ مظاہرین کی جانب سے گھنٹوں احتجاجی مظاہرہ کرنے سے مال روڈ، جیل روڈ، فیصل چوک، چائناچوک اوراس سے ملحق سڑکوںپر ٹریفک معطل ہوگیا۔گورنرپنجاب چوہدری محمدسرور نے بھی آئی جی پنجاب سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔
اس موقع پرپولیس وایلیٹ جوانوں کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق مظاہرین کاکہنا تھاکہ کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کیاجائے اورفرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کوختم کرایاجائے۔ گورنرہاؤس کے سامنے دھرنے کے شرکانے پولیس کے ساتھ مذاکرات کیے۔ علامہ ناصرعباس کی میت کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈیڈہاؤس منتقل کیاگیا۔ پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق علامہ ناصرعباس کو سر، گردن اورسینے پر 6گولیاں لگیں۔ پوسٹ مارٹم کے بعدمیت شادمان کی امام بارگاہ منتقل کردی گئی۔
جہاںمیت کوغسل دینے کے بعدگورنرہاؤس کے باہررکھاگیا جہاںمجلس وحد ت المسلیمن کے رہنمااور مظاہرین کی بڑی تعدادجمع ہوگئی جن میںخواتین اوربچے شامل تھے۔ دھرنا 14 گھنٹے سے زائد جاری رہا۔ شرکاحکومت کے خلاف شدید نعرے بازی اورسینہ کوبی کرتے رہے۔ گزشتہ شام 5 بجے حکومت سے معاملات طے پانے کے بعدعلامہ ناصرعباس کی نمازجنازہ گورنرہاؤس کے باہرادا کی گئی۔ نمازجنازہ سیدعلی حسین قمی نے پڑھائی جس کے بعدشرکا پرامن منتشر ہوگئے۔ میت ایمبولینس کے ذریعے ملتان روانہ کردی گئی جہاں انھیں آج سپردخاک کیاجائے گا۔ مظاہرین کی جانب سے گھنٹوں احتجاجی مظاہرہ کرنے سے مال روڈ، جیل روڈ، فیصل چوک، چائناچوک اوراس سے ملحق سڑکوںپر ٹریفک معطل ہوگیا۔گورنرپنجاب چوہدری محمدسرور نے بھی آئی جی پنجاب سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔