اسلامی کاروبار کے نام پر اربوں لوٹنے والوں کیخلاف تحقیقات کی جائے پشاور ہائیکورٹ

نیب پولیس کی ناکامی پر تمام ریکارڈقبضے میں لیکرالگ تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرے،جسٹس دوست محمد

وفاقی حکومت مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں و کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ پر ذمے داریاں پوری نہ کرنے والوں کیخلاف کارروائی کیلیے رٹ دائر فوٹو: فائل

پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد خان نے صوبے میں اسلامی کاروبار کے نام پرسادہ لوح افرادسے اربوںروپے لوٹنے کے واقعات پرآئی جی پولیس خیبر پختونخوا کو تحقیقات کرنیکا حکم جاری کردیاجبکہ ایسے ہی کیس میں گرفتار2ملزموں کی درخواست ضمانت خارج کردی۔

عدالت نے نیب خیبرپختونخوا کوکہا ہے کہ اگر پولیس مذکورہ کیس کی تحقیقات میں ناکام رہی تو وہ تمام ریکارڈ اپنے قبضے میں لیکر الگ تحقیقات کرکے عدالت میں رپورٹ پیش کریں۔


پیرکو فاضل چیف جسٹس پرمشتمل سنگل بنچ نے اسلامی کاروبار کے نام پر 700 افرادسے اربوں روپے بٹورنے کے الزام میں گرفتار 2 ملزموں کی جانب سے دائر درخواست ضمانت کی سماعت شروع کی تو اس موقع پر استغاثہ کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ملزمان شمس الحق اور عبدالعزیز کو خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں 700افراد سے اسلامی کاروبار کے نام پر اربوں روپے لوٹے جبکہ دونوں ملزمان کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ انھوں نے مختلف اضلاع میں لوگوں کو اسلامی کاروبار کے نام پر منافع کا جھانسہ دیا تھا۔



علاوہ ازیں پشاور ہائیکورٹ میں مذہبی جماعتوں کیخلاف جاری ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے رٹ دائر کردی گئی جس میں وفاقی حکومت ،وزارت دفاع، وزیر اعظم پاکستان ،وزارت مذہبی امور،صوبائی حکومت اور تمام خفیہ اداروں سمیت دیگر متعلقہ حکام کو فریق بناتے ہوئے مطالبہ کیاگیا ہے۔
Load Next Story