بڑے کام کرنے کے لیے سوچ بڑی کرنی ہوتی ہے وزیراعظم

لوگوں کی سوچ ہے کہ اقتدار میں آئیں اور پیسہ بنائیں، لندن میں بڑے گھر لے لیے لیکن ایسا انسان بھی چھوٹا رہ جاتا ہے

وزیراعظم نیا شہر بسانے کی سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے (فوٹو : نیوز ایجنسی)

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بڑے کام لیے سوچ بڑی کرنی ہوتی ہے لیکن لوگوں کی سوچ ہے کہ اقتدار میں آئیں اور پیسہ بنائیں، لندن میں بڑے گھر لے لیے لیکن ایسا انسان بھی چھوٹا رہ جاتا ہے۔

لاہور کے قریب نیا شہر بسانے کے لیے راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے اس منصوبے کے ذریعے نیا پاکستان کا تصور نظر آرہا ہے، یہ منصوبہ آسان نہیں بلکہ بہت مشکل ہے جس میں رکاوٹوں کو آنا ہے لیکن یہ شہر لاہور اور پاکستان کی ضرورت ہے، لاہور میں 40 فیصد کچی آبادیاں ہیں اور یہ شہر تیزی سے پھیل رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ لوگ نئے پاکستان کو مشکلات سے جوڑرہے ہیں، جب بھی مشکل وقت ہوتا ہے کیمرا مین مائیک پکڑ کر لوگوں سے پوچھتا ہے کدھر ہے نیا پاکستان؟ ملک میں واقعی مہنگائی ہوئی ہے اور برے حالات ہیں، جب مشکل حالات میں ایسے سوال کریں گے تو لوگ برا بھلا تو کہیں گے۔


وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قرضے واپس کرنے کے لیے سخت فیصلے کرنے اور اخراجات کم کرنے سے ملک کو مشکلات کا سامنا ہے، سابق حکمرانوں کی ترجیح پیسہ بنانا تھا، ماضی کے حکمران ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیل کر چلے گئے تو لوگوں کو مشکلات سے گزرنا پڑے گا۔



عمران خان نے کہا کہ زندگی میں بڑے کام کرنے کے لیے سوچ بڑی کرنی ہوتی ہے، لوگوں کی سوچ چھوٹی ہوتی ہے کہ اقتدار میں آئیں، شوگر ملز لگالیں پیسہ بنایا، لندن میں بڑے گھر لے لیے لیکن ایسا انسان بھی چھوٹا رہ جاتا ہے، بڑے کام کے لیے بڑے خواب دیکھنے ہوتے ہیں، اس کے لیے کشتیاں جلانی پڑتی ہیں، پھر کوئی واپسی کا راستہ نہیں ہوتا، تب ہی انسان کی صلاحیتیں باہر آتی ہیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ نیا شہر ضروری ہے کیونکہ لاہور پھیلتا جارہا ہے، شہر کی چالیس فیصد کچی آبادی ہے جس میں رہنے والوں کے بارے میں کبھی کسی نے سوچا ہی نہیں، کورونا کی وبا کے دوران مودی نے بغیر سوچے سمجھے لاک ڈاؤن لگادیا، بھارت میں یہ اللہ کا عذاب ہے اور دنیا میں سب سے زیادہ اس کی معیشت گری ہے۔
Load Next Story