9 ویں پوزیشن پر جونیئر ٹیم کا جشن سمیع اللہ حیران رہ گئے
کوچ کابیان بھی قابل افسوس تھا،کلب لیول پرہاکی کو فروغ دینا چاہیے، سابق اسٹار
سابق ہاکی پلیئر سمیع اللہ کو جونیئر ورلڈ کپ میں پاکستان کی 9 ویں پوزیشن پر چیف کوچ طاہر زمان کے تبصروں سے دکھ پہنچا، کلاسیفکیشن میچ میں بھارت کو ہرانے پر پاکستان جونیئرز کے جشن منانے پر بھی انھوں نے حیرت کا اظہار کیا ہے۔
سابق اسٹار کے مطابق کلب، ڈسٹرکٹ اور ڈویژنل لیول پر معیاری مقابلوں کے انعقاد کے بغیر پاکستان ہاکی کا مستقبل تاریک ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق عظیم فارورڈ سمیع اللہ خان کو چیف کوچ طاہر زمان کے اس بیان پر شدید دکھ پہنچا جس میں انھوں نے جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں 9 ویں پوزیش پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ اے پی پی کو انٹرویو میں سمیع اللہ نے کہاکہ مجھے اولمپئن طاہر زمان کا بیان پڑھ کر شدید دکھ پہنچا، اس قسم کی باتیں پاکستان ہاکی کے حالات کا اظہار ہیں۔ ایونٹ میں پاکستان جونیئرز نے 9 ویں پوزیشن حاصل کی جو انتہائی مایوس کن اور افسردگی کی بات ہے، مجھے کلاسیفکیشن میچ میں بھارت پر فتح کے بعد پلیئرز کے جشن منانے پر بھی حیرت ہے، ایسا لگتا تھا کہ وہ ٹائٹل جیتے ہیں،9 ویں پوزیشن پر جشن پلیئرز اور آفیشلز کے ذہنی معیار کو ظاہر کرتا ہے۔
سمیع اللہ نے کہاکہ پی ایچ ایف بدستوربلند وبالا دعوے کررہی ہے ، کئی برس کی ٹریننگ کے بعد جونیئرٹیم کے نتائج پر نظر ڈالیں، یہ ایک دل سوز شو تھا۔ انھوں نے کہا کہ فرانس اور بیلجیئم جیسی ٹیموں کی مثال لے لیں جو دنیا بھر میں 16 درجے نیچے تھیں لیکن اب پروگریس شاندار ہے، پاکستان کو ماضی کی کم درجے ٹیموں کے اتار چڑھاؤ سے سبق لینا چاہیے۔ سمیع اللہ نے کہاکہ مجھے کپتان عمر بھٹہ کے اطمینان بخش بیان پر بھی حیرت ہوئی، ہاکی کی جدید سائنس کو جانے بغیر پاکستان کھیل میں ترقی نہیں کرسکتا،ڈویژنل اور صوبائی لیول پر معیاری ایونٹس کے انعقاد پر زور دیتے ہوئے سمیع اللہ نے کہاکہ کلب، ڈسٹرکٹ اور ڈویژنل لیول پر معیاری ہاکی کے بغیر پاکستان ہاکی کا مستقبل تاریک ہے۔
سابق اسٹار کے مطابق کلب، ڈسٹرکٹ اور ڈویژنل لیول پر معیاری مقابلوں کے انعقاد کے بغیر پاکستان ہاکی کا مستقبل تاریک ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق عظیم فارورڈ سمیع اللہ خان کو چیف کوچ طاہر زمان کے اس بیان پر شدید دکھ پہنچا جس میں انھوں نے جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں 9 ویں پوزیش پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ اے پی پی کو انٹرویو میں سمیع اللہ نے کہاکہ مجھے اولمپئن طاہر زمان کا بیان پڑھ کر شدید دکھ پہنچا، اس قسم کی باتیں پاکستان ہاکی کے حالات کا اظہار ہیں۔ ایونٹ میں پاکستان جونیئرز نے 9 ویں پوزیشن حاصل کی جو انتہائی مایوس کن اور افسردگی کی بات ہے، مجھے کلاسیفکیشن میچ میں بھارت پر فتح کے بعد پلیئرز کے جشن منانے پر بھی حیرت ہے، ایسا لگتا تھا کہ وہ ٹائٹل جیتے ہیں،9 ویں پوزیشن پر جشن پلیئرز اور آفیشلز کے ذہنی معیار کو ظاہر کرتا ہے۔
سمیع اللہ نے کہاکہ پی ایچ ایف بدستوربلند وبالا دعوے کررہی ہے ، کئی برس کی ٹریننگ کے بعد جونیئرٹیم کے نتائج پر نظر ڈالیں، یہ ایک دل سوز شو تھا۔ انھوں نے کہا کہ فرانس اور بیلجیئم جیسی ٹیموں کی مثال لے لیں جو دنیا بھر میں 16 درجے نیچے تھیں لیکن اب پروگریس شاندار ہے، پاکستان کو ماضی کی کم درجے ٹیموں کے اتار چڑھاؤ سے سبق لینا چاہیے۔ سمیع اللہ نے کہاکہ مجھے کپتان عمر بھٹہ کے اطمینان بخش بیان پر بھی حیرت ہوئی، ہاکی کی جدید سائنس کو جانے بغیر پاکستان کھیل میں ترقی نہیں کرسکتا،ڈویژنل اور صوبائی لیول پر معیاری ایونٹس کے انعقاد پر زور دیتے ہوئے سمیع اللہ نے کہاکہ کلب، ڈسٹرکٹ اور ڈویژنل لیول پر معیاری ہاکی کے بغیر پاکستان ہاکی کا مستقبل تاریک ہے۔