کراچی میں ٹریفک اہلکار نے 3 بچوں کو کچلنے والے ٹینکر ڈرائیور کو فرار کرایا
شہریوں نے ٹینکر ڈرائیور کو پکڑ کر ٹریفک اہلکار کے حوالے کیا تھا
کراچی میں ٹریفک پولیس اہلکار قاتل ڈمپر ڈرائیور کا سہولت کار نکلا۔
کراچی کے علاقے اختر کالونی میں کورنگی روڈ پر 9 ستمبر کو تین سگے بہن بھائیوں کو واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل کو روند ڈالا تھا جس کے نتیجے میں اس پر سوار 2 بھائی اور ایک بہن موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔
واٹر ٹینکر کے ڈرائیور نے قیوم آباد کا پل اترتے ہوئے موٹر سائیکل کو روندنے سے قبل 2 کاروں کو بھی ٹکر مار کر تباہ کر دیا۔ ڈرائیور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا تاہم اب یہ انکشاف ہوا کہ اسے فرار کرانے میں ٹریفک پولیس اہلکار ملوث نکلا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں تیز رفتار ٹرک نے 3 بہن بھائیوں کو روند ڈالا
حادثے کے فورا بعد شہریوں نے ٹینکر ڈرائیور کو پکڑ لیا تھا اور اسے موقع واردات پر تشدد کا نشانہ بنانے کی بجائے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹریفک اہلکار کے حوالے کیا لیکن ٹریفک پولیس نے ڈرائیور کو چھوڑ کر فرار کروادیا۔ شہری نے الزام لگایا کہ پولیس اہلکار نے ٹینکر ڈرائیور کو پیسے لیکر بھگایا۔
ڈی آئی جی ٹریفک جاوید علی مہر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس اپی ٹریفک ساؤتھ احمد بیگ کو حکم دیا کہ 2 روز میں انکوائری مکمل کرکے رپورٹ جمع کرائیں۔
حادثے میں جاں بحق ایک بچہ حافظ اور ایک نعت خواں تھا جبکہ بچی 6 بھائیوں کی اکلوتی بہن تھی۔
کراچی کے علاقے اختر کالونی میں کورنگی روڈ پر 9 ستمبر کو تین سگے بہن بھائیوں کو واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل کو روند ڈالا تھا جس کے نتیجے میں اس پر سوار 2 بھائی اور ایک بہن موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔
واٹر ٹینکر کے ڈرائیور نے قیوم آباد کا پل اترتے ہوئے موٹر سائیکل کو روندنے سے قبل 2 کاروں کو بھی ٹکر مار کر تباہ کر دیا۔ ڈرائیور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا تاہم اب یہ انکشاف ہوا کہ اسے فرار کرانے میں ٹریفک پولیس اہلکار ملوث نکلا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں تیز رفتار ٹرک نے 3 بہن بھائیوں کو روند ڈالا
حادثے کے فورا بعد شہریوں نے ٹینکر ڈرائیور کو پکڑ لیا تھا اور اسے موقع واردات پر تشدد کا نشانہ بنانے کی بجائے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹریفک اہلکار کے حوالے کیا لیکن ٹریفک پولیس نے ڈرائیور کو چھوڑ کر فرار کروادیا۔ شہری نے الزام لگایا کہ پولیس اہلکار نے ٹینکر ڈرائیور کو پیسے لیکر بھگایا۔
ڈی آئی جی ٹریفک جاوید علی مہر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس اپی ٹریفک ساؤتھ احمد بیگ کو حکم دیا کہ 2 روز میں انکوائری مکمل کرکے رپورٹ جمع کرائیں۔
حادثے میں جاں بحق ایک بچہ حافظ اور ایک نعت خواں تھا جبکہ بچی 6 بھائیوں کی اکلوتی بہن تھی۔