باباگورونانک کی برسی سکھوں کا کرتارپورزیرولائن تک نگرکیرتن کا اعلان
کرتارپورراہداری کے قیام کے بعد باباگورونانک کی برسی کی تقریب پہلی بار گوردوارہ دربارصاحب کرتارپورمیں ہونے جارہی ہے
پاکستان سکھ گوردوہ وارہ پربندھک کمیٹی نے سکھ مذہب کےبانی باباگورونانک کے 481 ویں جوتی جوت سماگم (برسی) کے موقع پر گوردوارہ کرتارپورصاحب سے پاک بھارت زیرولائن تک نگرکیرتن کا اعلان کیا ہے۔
کرتارپورراہداری کے قیام کے بعد پہلی بار باباگورونانک کی برسی کی تقریب گوردوارہ دربارصاحب کرتارپورمیں منعقد ہونے جارہی ہے۔ شیڈول کے مطابق برسی کی تقریب جسے دھرم میں جوتی جوت کہا جاتا ہے 20 سے 22 ستمبرتک جاری رہے گی۔پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے بھارت کی شرومنی کمیٹی اورشری اکال تخت صاحب سے جتھہ بھیجنے کی اپیل کی ہے جبکہ اس بارے بھارتی حکام کوبھی باقاعدہ خط لکھا گیا تھا کہ بھارت سے سکھ جتھوں (گروپوں ) کو برسی کی تقریب میں شرکت کے لئے کرتارپور راہداری کے راستے شری دربارصاحب تک آنے کی اجازت دی جائے مگربھارتی حکام نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے پردھان سردارستونت سنگھ نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا ہم نے شرومنی کمیٹی اورشری اکال تخت صاحب کودرخواست کی ہے کہ وہ جتھے بھیجے ،انہوں نے کہا کہ ہم لوگ 22 ستمبرکو برسی کی تقریب کے اختتام کے بعد گوردوارہ دربارصاحب سے کرتارپورراہداری کے راستے پاک بھارت زیرولائن تک نگرکیرتن نکالاجائیگا۔
سردار ستونت سنگھ نے گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب کے عمارت کے ڈھانچے میں کسی قسم کے ردوبدل اورکوئی پرانا حصہ گرائے جانے کے بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسے پاکستان مخالف پراپیگنڈا قرار دیا ہے ، متروکہ وقف املاک بورڈ اور پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے پاکستان میں موجود درجنوں گوردوارہ صاحبان میں کارسیوا (آرائش وتزئین ) کی ہے لیکن کسی بھی گوردوارے کی مرکزی عمارت اوراس کے ڈھانچے کو تبدیل نہیں کیا گیا ہے۔ کئی گورودوارں کے احاطوں میں توسیع کی گئی ہے اوروہاں اضافی سہولتیں مہیا کی گئی ہیں، جوخستہ حال اورپرانی عمارتیں تھیں ان کی مرمت کروائی گئی ہے تاہم اس دوران کسی بھی گوردوارے کے اصل عمارت کو نہیں چھیڑا گیا۔
سردار ستونت سنگھ نے واضع کیاکہ اگر کسی گورودارہ صاحب کی قدیم عمارت جو انتہائی خستہ حال ہوچکی ہے اوراس کے گرنے اورنقصان کا خدشہ ہے تو اس کی دوبارہ تعمیر اور مرمت کے لئے شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی اورشری اکال تخت صاحب سے مشاورت کی جائیگی۔ پوری دنیا نے دیکھا نے پاکستان نے شری کرتارپورصاحب گوردوارہ میں جو توسیع کی ہے اس سے یہ دنیا کا سب سے بڑا گوردوارہ بن گیا ہے لیکن یہاں بھی جوپرانی اوراصل عمارت ہے اس کو نہیں چھیڑاگیا، کئی گوردوارہ صاحبان پرسفید چونا کیا گیا ہے۔
کرتارپورراہداری کے قیام کے بعد پہلی بار باباگورونانک کی برسی کی تقریب گوردوارہ دربارصاحب کرتارپورمیں منعقد ہونے جارہی ہے۔ شیڈول کے مطابق برسی کی تقریب جسے دھرم میں جوتی جوت کہا جاتا ہے 20 سے 22 ستمبرتک جاری رہے گی۔پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے بھارت کی شرومنی کمیٹی اورشری اکال تخت صاحب سے جتھہ بھیجنے کی اپیل کی ہے جبکہ اس بارے بھارتی حکام کوبھی باقاعدہ خط لکھا گیا تھا کہ بھارت سے سکھ جتھوں (گروپوں ) کو برسی کی تقریب میں شرکت کے لئے کرتارپور راہداری کے راستے شری دربارصاحب تک آنے کی اجازت دی جائے مگربھارتی حکام نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے پردھان سردارستونت سنگھ نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا ہم نے شرومنی کمیٹی اورشری اکال تخت صاحب کودرخواست کی ہے کہ وہ جتھے بھیجے ،انہوں نے کہا کہ ہم لوگ 22 ستمبرکو برسی کی تقریب کے اختتام کے بعد گوردوارہ دربارصاحب سے کرتارپورراہداری کے راستے پاک بھارت زیرولائن تک نگرکیرتن نکالاجائیگا۔
سردار ستونت سنگھ نے گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب کے عمارت کے ڈھانچے میں کسی قسم کے ردوبدل اورکوئی پرانا حصہ گرائے جانے کے بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسے پاکستان مخالف پراپیگنڈا قرار دیا ہے ، متروکہ وقف املاک بورڈ اور پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے پاکستان میں موجود درجنوں گوردوارہ صاحبان میں کارسیوا (آرائش وتزئین ) کی ہے لیکن کسی بھی گوردوارے کی مرکزی عمارت اوراس کے ڈھانچے کو تبدیل نہیں کیا گیا ہے۔ کئی گورودوارں کے احاطوں میں توسیع کی گئی ہے اوروہاں اضافی سہولتیں مہیا کی گئی ہیں، جوخستہ حال اورپرانی عمارتیں تھیں ان کی مرمت کروائی گئی ہے تاہم اس دوران کسی بھی گوردوارے کے اصل عمارت کو نہیں چھیڑا گیا۔
سردار ستونت سنگھ نے واضع کیاکہ اگر کسی گورودارہ صاحب کی قدیم عمارت جو انتہائی خستہ حال ہوچکی ہے اوراس کے گرنے اورنقصان کا خدشہ ہے تو اس کی دوبارہ تعمیر اور مرمت کے لئے شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی اورشری اکال تخت صاحب سے مشاورت کی جائیگی۔ پوری دنیا نے دیکھا نے پاکستان نے شری کرتارپورصاحب گوردوارہ میں جو توسیع کی ہے اس سے یہ دنیا کا سب سے بڑا گوردوارہ بن گیا ہے لیکن یہاں بھی جوپرانی اوراصل عمارت ہے اس کو نہیں چھیڑاگیا، کئی گوردوارہ صاحبان پرسفید چونا کیا گیا ہے۔