کورونا کیس مثبت آنے پر آئی بی اے کراچی 2 روز کے لیے بند
پہلا کیس جامعہ کراچی میں قائم آئی بی اے کے ہاسٹل سے سامنے آیا
آئی بی اے (انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن ) کراچی میں کوویڈ 19 کے کیسز سامنے آنے کے بعد اسے دو روز کے لیے بند کردیا گیا ہے۔
آئی بی اے کراچی کے دونوں کیمپسز ( جامعہ کراچی میں واقع مرکزی کیمپس اور سٹی کیمپس گارڈن ) آئندہ دو روز کے لیے بند رہیں گے تمام تدریسی عمل معطل رہے گا اور طلبہ و اساتذہ کو کیمپس میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی تاہم ترجمان آئی بی اے کے مطابق غیر تدریسی عملہ معمول کے مطابق آئے گا۔
"ایکسپریس" کو آئی بی اے کے ذرائع نے بتایا کہ آئی بی اے میں پہلا کیس جامعہ کراچی میں قائم آئی بی اے کے ہاسٹل سے ظاہر ہوا متعلقہ طالب علم نے اسلام آباد سے آکر حال ہی میں ہاسٹل جوائنٹ کیا تھا اور دو روز سے شروع کیے گئے تدریسی عمل میں بھی شریک رہا اور باقاعدہ کلاسز بھی لیں اور طلبہ میں بھلا ملا جس کے بعد آئی بی اے کی انتظامیہ نے دونوں کیمپسز کو disinfect کرنے اور کوویڈ کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے اسے بند کردیا۔
ادھر ذرائع کہتے ہیں کہ آئی بی اے کی کوویڈ کی ایس او پیز پر مکمل طور پر عمل درآمد نہیں ہورہا کینٹین اور کیفے ٹیریا کھول دئے گئے ہیں جہاں طلبہ کا ہجوم دیکھنے کو مل رہا ہے اسی طرح دونوں کیمپسز کی لفٹ میں بھی بغیر ایس او پیز کے بیک وقت کئی کئی طلبہ و اساتذہ سوار ہورہے ہیں اکثر طلبہ ماسک نہیں لگارہے تاہم کیمپس انتظامیہ ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کرواپارہی یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ سٹی کیمپس کے امن ٹاور کے ائیر کنڈیشن خراب ہوگئے ہیں اور سخت حبس کی کیفیت ہے جس کے سبب طلبہ و اساتذہ ماسک نہیں ہیں رہے۔
علاوہ ازیں "ایکسپریس " نے اس صورتحال پر آئی بی اے کا موقف جاننے کے لیے جب آئی بی اے کے ترجمان حارث صدیقی سے رابطہ کیا تو انھوں نے دونوں کیمپسز دو روز کے لئے بند کرنے کی تصدیق نہیں کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ فی الحال یک نہیں کہا جاسکتا کہ کوویڈ کے کتنے کیسز نکلے ہیں ہم کوئی حتمی تعداد نہیں دے سکتے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی مدد سے دو روز میں سینکڑوں آئی بی اے کمیونٹی کے کوویڈ ٹیسٹ کراچکے ہیں تاہم ابھی اس کے نتائج نہیں آئے ہیں انھوں نے بتایا کہ جس طالب علم کو کوویڈ مثبت آیا ہے اسے ہاسٹل میں ہی آئیسولیٹ کیا گیا ہے۔
آئی بی اے کراچی کے دونوں کیمپسز ( جامعہ کراچی میں واقع مرکزی کیمپس اور سٹی کیمپس گارڈن ) آئندہ دو روز کے لیے بند رہیں گے تمام تدریسی عمل معطل رہے گا اور طلبہ و اساتذہ کو کیمپس میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی تاہم ترجمان آئی بی اے کے مطابق غیر تدریسی عملہ معمول کے مطابق آئے گا۔
"ایکسپریس" کو آئی بی اے کے ذرائع نے بتایا کہ آئی بی اے میں پہلا کیس جامعہ کراچی میں قائم آئی بی اے کے ہاسٹل سے ظاہر ہوا متعلقہ طالب علم نے اسلام آباد سے آکر حال ہی میں ہاسٹل جوائنٹ کیا تھا اور دو روز سے شروع کیے گئے تدریسی عمل میں بھی شریک رہا اور باقاعدہ کلاسز بھی لیں اور طلبہ میں بھلا ملا جس کے بعد آئی بی اے کی انتظامیہ نے دونوں کیمپسز کو disinfect کرنے اور کوویڈ کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے اسے بند کردیا۔
ادھر ذرائع کہتے ہیں کہ آئی بی اے کی کوویڈ کی ایس او پیز پر مکمل طور پر عمل درآمد نہیں ہورہا کینٹین اور کیفے ٹیریا کھول دئے گئے ہیں جہاں طلبہ کا ہجوم دیکھنے کو مل رہا ہے اسی طرح دونوں کیمپسز کی لفٹ میں بھی بغیر ایس او پیز کے بیک وقت کئی کئی طلبہ و اساتذہ سوار ہورہے ہیں اکثر طلبہ ماسک نہیں لگارہے تاہم کیمپس انتظامیہ ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کرواپارہی یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ سٹی کیمپس کے امن ٹاور کے ائیر کنڈیشن خراب ہوگئے ہیں اور سخت حبس کی کیفیت ہے جس کے سبب طلبہ و اساتذہ ماسک نہیں ہیں رہے۔
علاوہ ازیں "ایکسپریس " نے اس صورتحال پر آئی بی اے کا موقف جاننے کے لیے جب آئی بی اے کے ترجمان حارث صدیقی سے رابطہ کیا تو انھوں نے دونوں کیمپسز دو روز کے لئے بند کرنے کی تصدیق نہیں کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ فی الحال یک نہیں کہا جاسکتا کہ کوویڈ کے کتنے کیسز نکلے ہیں ہم کوئی حتمی تعداد نہیں دے سکتے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی مدد سے دو روز میں سینکڑوں آئی بی اے کمیونٹی کے کوویڈ ٹیسٹ کراچکے ہیں تاہم ابھی اس کے نتائج نہیں آئے ہیں انھوں نے بتایا کہ جس طالب علم کو کوویڈ مثبت آیا ہے اسے ہاسٹل میں ہی آئیسولیٹ کیا گیا ہے۔