نیٹو سپلائی روکنے یا جاری رکھنے کا فیصلہ وفاقی حکومت کا ہونا چاہئے کسی صوبے کا نہیں رضا ربانی

نیٹو سپلائی بند کرنی تھی تو وفاقی حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ پہل کرتی خیبر پختونخوا حکومت نہیں، رہنما پیپلز پارٹی

پرویز مشرف نے کئی بار آئین توڑا اور حکومت 2007سے آئین شکنی پر پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ چلا رہی ہے، رضا ربانی فوٹو: فائل

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر میاں رضا ربانی کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری، عالمی قوانین اورانسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں تاہم نیٹو سپلائی روکنے یا جاری رکھنے کا فیصلہ وفاقی حکومت کا ہونا چاہئے صوبائی حکومت کا نہیں۔

کوئٹہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ گزشتہ انتخابات اور بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی اور سندھ کے سوا پیپلز پارٹی عام انتخابات میں کامیابی حاصل نہیں کر سکی جسے وہ تسلیم کرتے ہیں لیکن انہیں امید ہے کہ جلد ہی پیپلز پارٹی ایک مرتبہ پھر ملک کی فعال جماعت بن کر سامنے آئے گی۔


سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری، عالمی قوانین،انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور پیپلز پارٹی نے اپنے گزشتہ دور حکومت میں اس کے خلاف دنیا بھرمیں بھرپور آواز اٹھائی اور ملکی خودمختاری پر سودا نہ کرتے ہوئے کئی ماہ نیٹو سپلائی بند رکھی، ان کا کہنا تھا کہ نیٹو سپلائی کی بندش وفاقی حکومت کا اختیار ہے ، اس سلسلے میں دھرنے اور احتجاج درست نہیں، اگر نیٹو سپلائی بند کرنی تھی تو وفاقی حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ پہل کرتی خیبر پختونخوا حکومت نہیں۔

رضا ربانی نے کہا کہ بلوچستان کی قوم پرست جماعتوں نے 18 ویں ترمیم کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرویز مشرف نے کئی بار آئین توڑا اور حکومت 2007سے آئین شکنی پر پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ چلا رہی ہے۔
Load Next Story