بھارتی سفارتکارسے بدسلوکی بھارت کے دورے پرآئے امریکی وفد کو اعلیٰ حکام نے گھاس تک نہ ڈالی
امریکی ایوان نمائندگان کا وفد بھارت آیا تو لوک سبھا کی اسپیکر،راہول گاندھی، وزیر داخلہ وخارجہ نے ملنے سے انکار کردیا
امریکا میں بھارتی قونصل خانے کی اہلکار کی گرفتاری پر بھارت کے اعلیٰ حکام نے دورے پر آئے امریکی ارکان کانگریس کے وفد سے ہی ملنے سے انکار کے بعد سفارتی عملے کی ہوائی اڈوں تک رسائی پر بھی پابندی کردی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق چند روز قبل امریکا میں بھارت کی ڈپٹی قونصل جنرل کے فرائض انجام دینے والی اہلکار دیویانی کھوبراگاڑے کی گرفتاری اور ضمانت نے بھارت اور امریکا کے درمیان سفارتی سطح پر کشیدگی پیدا کردی ہے، بھارت کی جانب سے جہاں واقعے کی ہر سطح پر مذمت کی گئی اور امریکی سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب کرکے شدید احتجاج کیا وہیں وزیر خارجہ سلمان خورشید نے اسے ناقابلِ قبول قرار دیا ہے وہیں مختلف سیاسی آئینی عہدوں کے حامل افراد نے پاکستانی حکام کے برعکس زبانی مذمتوں کے بجائے وہ عملی اقدامات بھی اٹھائے کہ جس کی گونج امریکی ایوانوں میں بھی واضح طور پر سنی جارہی ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کا وفد نئی دہلی یاترا پر آیا لیکن لوک سھھا کی اسپیکر میرانائر، کانگریس کے رہنما راہول گاندھی، وزیر داخلہ سشیل کمار شندے ، وزیر خارجہ سلمان خورشید نے ان سے ملنے سے ہی انکار کردیا جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے وزارر عظمیٰ کے نامزد امیدوار نریندر ا مودی نے بھی ان سے ملاقات نہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ جس کی وجہ سے امریکی وفد نے اپنا دورہ مختصر کرکے واپسی کی راہ لے لی ہے۔ دوسری جانب بھارتی حکام نے امریکی سفارتی عملے کی ملک کے تمام ہوائی اڈوں تک رسائی پر بھی پابندی عائد کردی ہے جبکہ دہلی میں واقع امریکی سفارتخانے کے باہر لگائی گئی رکاوٹیں بھی ہٹادی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل امریکی پولیس نے بھارتی نائب قونصل جنرل دیویانی کھوبرا گاڑے کو اپنے گھریلو ملازم کے لئے غلط دستاویزات اور غلط بيانی کے ذریعے ویزا حاصل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم بعد ازاں وہ ضمانت پر رہا بھی ہوگئیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق چند روز قبل امریکا میں بھارت کی ڈپٹی قونصل جنرل کے فرائض انجام دینے والی اہلکار دیویانی کھوبراگاڑے کی گرفتاری اور ضمانت نے بھارت اور امریکا کے درمیان سفارتی سطح پر کشیدگی پیدا کردی ہے، بھارت کی جانب سے جہاں واقعے کی ہر سطح پر مذمت کی گئی اور امریکی سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب کرکے شدید احتجاج کیا وہیں وزیر خارجہ سلمان خورشید نے اسے ناقابلِ قبول قرار دیا ہے وہیں مختلف سیاسی آئینی عہدوں کے حامل افراد نے پاکستانی حکام کے برعکس زبانی مذمتوں کے بجائے وہ عملی اقدامات بھی اٹھائے کہ جس کی گونج امریکی ایوانوں میں بھی واضح طور پر سنی جارہی ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کا وفد نئی دہلی یاترا پر آیا لیکن لوک سھھا کی اسپیکر میرانائر، کانگریس کے رہنما راہول گاندھی، وزیر داخلہ سشیل کمار شندے ، وزیر خارجہ سلمان خورشید نے ان سے ملنے سے ہی انکار کردیا جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے وزارر عظمیٰ کے نامزد امیدوار نریندر ا مودی نے بھی ان سے ملاقات نہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ جس کی وجہ سے امریکی وفد نے اپنا دورہ مختصر کرکے واپسی کی راہ لے لی ہے۔ دوسری جانب بھارتی حکام نے امریکی سفارتی عملے کی ملک کے تمام ہوائی اڈوں تک رسائی پر بھی پابندی عائد کردی ہے جبکہ دہلی میں واقع امریکی سفارتخانے کے باہر لگائی گئی رکاوٹیں بھی ہٹادی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل امریکی پولیس نے بھارتی نائب قونصل جنرل دیویانی کھوبرا گاڑے کو اپنے گھریلو ملازم کے لئے غلط دستاویزات اور غلط بيانی کے ذریعے ویزا حاصل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم بعد ازاں وہ ضمانت پر رہا بھی ہوگئیں۔