ملک میں شیعہ سنی فسادات کی بھارتی سازش ناکام بنا دی شیخ رشید
کچھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے جو شیعہ سنی علماء کو شہید کرنا چاہتے تھے، وزیر ریلوے
وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملک میں شیعہ سنی فسادات کرانے کی بھارت کی سازش ناکام بنا دی۔
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے راول پنڈی میں ریلوے اسپتال کی اپ گریڈیشن کے سنگ بنیاد کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی میں شیعہ سنی فسادات کرانے کی بھارت کی سازش ناکام بنا دی گئی، کچھ گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں، یہ لوگ شیعہ سنی علماء کو شہید کرنا چاہتے تھے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ فیٹیف قوانین کی منظوری حکومت کی بڑی فتح ہے، اپوزیشن ٹائیں ٹائیں فش ہوگئی، اس کی اے پی سی اپنے قد سے بڑا فیصلہ نہیں کر سکتی، یہ ناکام ہوچکی ہے، مسلم لیگ ن سے شین نکلے گی۔
شیخ رشید نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بعد بلاول بھٹو اور شہباز شریف سے ملا دونوں نارمل تھے، شہباز شریف نے مشترکہ اجلاس میں کچھ بھی نہیں کیا، نواز شریف بزدل آدمی ہے جو پاکستان نہیں آئے گا۔
وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بعد این آر او ہمیشہ کے لئے دفن ہوگیا،حکومت نے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا، نہ بلیک میل ہوئی اور نہ ہی قانون کو روندا ہے، قانون کے مطابق جو قانون سازی میں ترمیم کر سکتا ہے صرف وہی بول سکتا ہے، شاہد خاقان نے ترمیم پیش کی مگر بولے ہی نہیں، اپوزیشن کے38ارکان کم تھے،اس طرح جو بل منظور نہیں ہونے تھے وہ بھی منظور ہوگئے۔
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے راول پنڈی میں ریلوے اسپتال کی اپ گریڈیشن کے سنگ بنیاد کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی میں شیعہ سنی فسادات کرانے کی بھارت کی سازش ناکام بنا دی گئی، کچھ گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں، یہ لوگ شیعہ سنی علماء کو شہید کرنا چاہتے تھے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ فیٹیف قوانین کی منظوری حکومت کی بڑی فتح ہے، اپوزیشن ٹائیں ٹائیں فش ہوگئی، اس کی اے پی سی اپنے قد سے بڑا فیصلہ نہیں کر سکتی، یہ ناکام ہوچکی ہے، مسلم لیگ ن سے شین نکلے گی۔
شیخ رشید نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بعد بلاول بھٹو اور شہباز شریف سے ملا دونوں نارمل تھے، شہباز شریف نے مشترکہ اجلاس میں کچھ بھی نہیں کیا، نواز شریف بزدل آدمی ہے جو پاکستان نہیں آئے گا۔
وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بعد این آر او ہمیشہ کے لئے دفن ہوگیا،حکومت نے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا، نہ بلیک میل ہوئی اور نہ ہی قانون کو روندا ہے، قانون کے مطابق جو قانون سازی میں ترمیم کر سکتا ہے صرف وہی بول سکتا ہے، شاہد خاقان نے ترمیم پیش کی مگر بولے ہی نہیں، اپوزیشن کے38ارکان کم تھے،اس طرح جو بل منظور نہیں ہونے تھے وہ بھی منظور ہوگئے۔