دفاع وطن کے لیے ہر قربانی دینے کا عزم

لسانی بنیادوں پر ملک کو تقسیم کرنے والے بھی ایک بار پھر سرگرم ہو چکے ہیں

6 ستمبر ایک ایسا دن ہے جو شدید چیلنجوں کا مقابلے کرنے کے لیے قوم کے غیرمتزلزل عزم کی عکاسی کرتا ہے. فوٹو: اے ایف پی

ملک بھر میں گزشتہ روز یوم دفاع پاکستان قومی اور ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔

اس موقع پر صدر زرداری اور وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے اپنے الگ الگ پیغامات میں کہا کہ 6ستمبر ایک ایسا دن ہے جو شدید چیلنجوں کا مقابلے کرنے کے لیے قوم کے غیرمتزلزل عزم کی عکاسی کرتا ہے' اگر ہم اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھیں تو کوئی وجہ نہیں کہ دشمنوں کے مذموم عزائم کو شکست فاش نہ دے سکیں۔ بالکل ایسے ہی خیالات کا اظہار بانیء پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے 23 جنوری 1948ء کو جہاز ''دلاور'' کے افتتاح کے موقع پر کیا تھا۔


انھوں نے کہا تھا' ''پاکستان کے دفاع کو مضبوط سے مضبوط بنانے کے لیے ایمان' تنظیم اور اتحاد آپ کا نعرہ ہونا چاہیے''۔ یہ دن منانے کے بنیادی طور پر دو مقاصد ہیں پہلا یہ کہ 1965 کی پاک بھارت جنگ میں ملکی دفاع کے لیے خدمات سرانجام دینے اور اپنی جانیں قربان کر کے شہادت کے درجے پر فائز ہونے والوں کو خراج تحسین اور خراج عقیدت پیش کیا جائے جب کہ دوسرا مقصد یہ ہے کہ ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے عزم کی تجدید کی جائے اور اس عہد کا اعادہ کیا جائے کہ دفاع وطن کے لیے کسی بھی طرح کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ گزشتہ روز یہی عہد کیے اور دہرائے گئے۔

ہمارا ملک فی زمانہ جن مسائل اور مشکلات کا شکار ہے ان کا تقاضا بھی یہی ہے کہ سب مل کر وطن عزیز کو نقصان پہنچانے کے درپے عناصر کے قلع قمع کے لیے کام کریں اور انفرادی و اجتماعی سطح پر اس سلسلے میں اپنے حصے کا کردار ادا کریں۔ ہمارا ملک دہشتگردی کی زد میں ہے' یہاں انتہا پسندی بڑھ رہی ہے' فرقہ واریت کو ہوا دی جا رہی ہے' لسانی بنیادوں پر ملک کو تقسیم کرنے والے بھی ایک بار پھر سرگرم ہو چکے ہیں' ہمارے ملک کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں۔ اس صورتحال سے ملک کو نکالنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کیا جائے۔
Load Next Story