چیئرمین پیمراکیخلاف ملازمین کے نعرےقائم مقام چیئرمین کی تردید
مجھے غیرقانونی طورپرہٹایاگیاتھا،ہائیکورٹ سے بحالی درست ہوئی،چوہدری رشید
KARACHI:
چیئرمین پیمرا چوہدری رشیداسلام آبادہائیکورٹ سے بحالی کے اگلے روزمنگل کو اپنی ذمے داریاں سنبھالنے پیمرا ہیڈکوارٹرز پہنچے توان کے قریبی ذرائع کاکہناہے کہ پیمراملازمین نے ان کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے دفترداخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی ۔
تاہم سیکیورٹی گارڈز انھیں ملازمین سے بچاکر بحفاظت دفترتک لے گئے۔ اس بارے میں جب پیمراکے قائم مقام چیئرمین رائوتحسین سے پوچھا گیا توانھوں نے ایکسپریس کو بتایاکہ ایساکوئی واقعہ سرے سے نہیں ہوا۔ انھوں نے ڈپٹی کمشنراسلام آبادکے ہمراہ خودمرکزی دروازے پر چوہدری رشید سے ملاقات کی اورانھیں نئی صورتحال کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے علیٰحدہ بیٹھ کربات کرنے کی درخواست کی تاہم وہ اپنے کچھ ساتھیوں کے ہمراہ چیئرمین کے دفتر کاسیل بنددروازہ توڑکر دفترمیں بیٹھ گئے۔ رائوتحسین نے کہاکہ کچھ دیربعدصورتحال کاادراک ہونے پرچوہدری رشید ان سے اورڈپٹی کمشنرسے بات کرنے پرراضی ہوئے جس پرانھیں بتایاگیا کہ رائوتحسین کابطور قائم مقام چیئرمین پیمرا نوٹیفکیشن ہو چکاہے اوروہ چارج سنبھال چکے ہیں۔
جب تک وزارت اطلاعات کی طرف سے اسلام آبادہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ان کی بحالی کانوٹیفکیشن نہیں ہوتا وہ اپنی ذمے داریاں نہیں سنبھال سکتے۔ رائوتحسین کے مطابق تھوڑی بحث وتمحیص کے بعدچوہدری رشیددفترسے جانے پررضامند ہوگئے۔ 2روز قبل چیئرمین پیمرا کو برطرف کیا گیا تھا جبکہ پیرکو اسلام آباد ہائیکورٹ نے انھیں دوبارہ اپنے عہدے پربحال کردیا تھا۔ ذرائع کے مطابق وزارت اطلاعات کی طرف سے چیئرمین پیمراکی معطلی کے مسئلے کوصحیح طریقے سے ہینڈل نہ کیے جانے پر وزیراعظم آفس نے تشویش کااظہارکیا ہے۔ واضح رہے کہ قائم مقام چیئرمین پیمرا، سیکریٹری اطلاعات اورسیکریٹری اسٹیبلشمنٹ آج سپریم کورٹ میں اسلام آبادہائیکورٹ کے چوہدری رشید کی بحالی کے فیصلے کے خلاف اپیل دائرکریں گے جبکہ وہ اسلام آبادہائیکورٹ میں فریق بننے کی درخواست دائرکریں گے۔ چوہدری رشیدنے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ میری تقرری قانون کے مطابق ہوئی تھی۔ مجھے غیرقانونی طورپر معطل کیاگیا جس پرعدالت نے بحال کردیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ چینلزپر غیراخلاقی موادکو مانیٹرکرنا بڑاچیلنج ہے لیکن ہم چینلز پر غیراخلاقی موادکو نشرہونے سے روکنے کی کوشش کریں گے۔
چیئرمین پیمرا چوہدری رشیداسلام آبادہائیکورٹ سے بحالی کے اگلے روزمنگل کو اپنی ذمے داریاں سنبھالنے پیمرا ہیڈکوارٹرز پہنچے توان کے قریبی ذرائع کاکہناہے کہ پیمراملازمین نے ان کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے دفترداخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی ۔
تاہم سیکیورٹی گارڈز انھیں ملازمین سے بچاکر بحفاظت دفترتک لے گئے۔ اس بارے میں جب پیمراکے قائم مقام چیئرمین رائوتحسین سے پوچھا گیا توانھوں نے ایکسپریس کو بتایاکہ ایساکوئی واقعہ سرے سے نہیں ہوا۔ انھوں نے ڈپٹی کمشنراسلام آبادکے ہمراہ خودمرکزی دروازے پر چوہدری رشید سے ملاقات کی اورانھیں نئی صورتحال کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے علیٰحدہ بیٹھ کربات کرنے کی درخواست کی تاہم وہ اپنے کچھ ساتھیوں کے ہمراہ چیئرمین کے دفتر کاسیل بنددروازہ توڑکر دفترمیں بیٹھ گئے۔ رائوتحسین نے کہاکہ کچھ دیربعدصورتحال کاادراک ہونے پرچوہدری رشید ان سے اورڈپٹی کمشنرسے بات کرنے پرراضی ہوئے جس پرانھیں بتایاگیا کہ رائوتحسین کابطور قائم مقام چیئرمین پیمرا نوٹیفکیشن ہو چکاہے اوروہ چارج سنبھال چکے ہیں۔
جب تک وزارت اطلاعات کی طرف سے اسلام آبادہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ان کی بحالی کانوٹیفکیشن نہیں ہوتا وہ اپنی ذمے داریاں نہیں سنبھال سکتے۔ رائوتحسین کے مطابق تھوڑی بحث وتمحیص کے بعدچوہدری رشیددفترسے جانے پررضامند ہوگئے۔ 2روز قبل چیئرمین پیمرا کو برطرف کیا گیا تھا جبکہ پیرکو اسلام آباد ہائیکورٹ نے انھیں دوبارہ اپنے عہدے پربحال کردیا تھا۔ ذرائع کے مطابق وزارت اطلاعات کی طرف سے چیئرمین پیمراکی معطلی کے مسئلے کوصحیح طریقے سے ہینڈل نہ کیے جانے پر وزیراعظم آفس نے تشویش کااظہارکیا ہے۔ واضح رہے کہ قائم مقام چیئرمین پیمرا، سیکریٹری اطلاعات اورسیکریٹری اسٹیبلشمنٹ آج سپریم کورٹ میں اسلام آبادہائیکورٹ کے چوہدری رشید کی بحالی کے فیصلے کے خلاف اپیل دائرکریں گے جبکہ وہ اسلام آبادہائیکورٹ میں فریق بننے کی درخواست دائرکریں گے۔ چوہدری رشیدنے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ میری تقرری قانون کے مطابق ہوئی تھی۔ مجھے غیرقانونی طورپر معطل کیاگیا جس پرعدالت نے بحال کردیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ چینلزپر غیراخلاقی موادکو مانیٹرکرنا بڑاچیلنج ہے لیکن ہم چینلز پر غیراخلاقی موادکو نشرہونے سے روکنے کی کوشش کریں گے۔