انگلش امیدوں کا محل بھسم راکھ پر آسٹریلوی قبضہ

پرتھ ٹیسٹ میں مہمان سائیڈ353 رنز پر آئوٹ،بین اسٹوکس کی مزاحمت نے 120 پر دم توڑا، جونسن نے4کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا

پرتھ: تیسرے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں آخری انگلش وکٹ کے حصول پر آسٹریلوی کرکٹرز جشن فتح منا رہے ہیں، فوٹو: رائٹرز

مسلسل چوتھی ایشز سیریز جیت کر تاریخ رقم کرنے کا انگلش امیدوں کا محل بھسم ہو گیا، راکھ پر آسٹریلیا نے قبضہ کر لیا۔

یوں ٹیم کی ٹرافی سے 4 سالہ جدائی کا آخرکار خاتمہ ہوگیا، پرتھ کے تیسرے ٹیسٹ میں 150 رنز کی فتح سے تاریخی ٹرافی پر قبضہ یقینی بنا لیا، اب نگاہیں بقیہ دونوں میچز جیت کر کلین سوئپ پر مرکوز ہیں، شاندار کارنامے پر کینگروز کی آنکھیں خوشی سے چھلک پڑیں، سوائے مائیکل کلارک کے پوری آسٹریلوی ٹیم پہلی بار روایتی معرکوں میں کامیابی سے ملنے والی نرالی مسرت سے لطف اندوز ہوئی، انگلش ڈریسنگ روم میں صف ماتم بچھ گئی، جیت کیلیے504 رنز کا ہدف پانے والی مہمان ٹیم آخری روز لنچ کے بعد 353 رنز پر آئوٹ ہوگئی، بین اسٹوکس کی مزاحمت نے 120 رنز پر دم توڑا، مچل جونسن نے 4 اور ناتھن لیون نے تین کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔


تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا نے آخر کار وہ ایشز ٹرافی دوبارہ حاصل کرلی جو اس نے 2009 میں کھوئی تھی، مجموعی طور پر چار برس کی دوری کا خاتمہ ٹیم نے موجودہ سیریز کے صرف 14 روز میں کیا، جیسے ہی مچل جونسن نے شارٹ بال پر جیمز اینڈرسن کو آئوٹ کیا، پرتھ کے واکا اسٹیڈیم کے طول و عرض میں خوشیاں منانے کا سلسلہ شروع ہوگیا، موجودہ آسٹریلوی ٹیم میں صرف کپتان مائیکل کلارک ہی اس سے قبل ایشز فتح کی جشن کا مزہ چکھ چکے ہیں باقی ٹیم کے لیے یہ پہلا موقع تھا، رواں برس کے وسط میں آسٹریلیا کو انگلینڈ میں بھی ایشز سیریز میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا تاہم اس رسوائی کے بعد ٹیم نے زیادہ بہتر کھیل پیش کیا، خاص طور پر ڈیرن لی مین نے کوچ بننے کے بعد اسکواڈ میں نئی روح پھونکی۔ فتح کے بعد کھلاڑیوںکی آنکھوں میں آنسو آگئے۔

ان کی اس خوشی کی راہ میں صبح سے ہی کیریئر کا فقط دوسرا ٹیسٹ کھیلنے والے بین اسٹوکس رکاوٹ بنے ہوئے تھے، ان کے آئوٹ ہونے پر ہی میزبان ٹیم کا کام آسان ہوا۔ انگلینڈ نے آخری دن کے کھیل کا آغاز 251 رنز پانچ وکٹ سے کیا، بین اسٹوکس اور میٹ پرائر نے احتیاط سے اسکور کو آگے بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھا، دونوں کے درمیان چھٹی وکٹ کیلیے 76 رنز کی شراکت ہوئی، 26 کے انفرادی اسکورپر مچل جونسن کی باہر جاتی ہوئی گیند کوسوئپ کرنے کی کوشش میں میٹ پرائر وکٹ کیپر بریڈ ہیڈن کا کیچ بن گئے، اب اسٹوکس نے ٹم بریسنن کے ساتھ مل کر کینگرو بولرز کو پریشان کرنا شروع کیا،لنچ تک وہ اسکور کو 6 وکٹ پر 332 رنز تک لے گئے،انگلش ٹیم کو فتح کے لیے مزید 172 رنز درکار جبکہ اسٹوکس بدستور وکٹ پر موجود تھے، ایسے میں اسپنر ناتھن لیون آسٹریلیا کے کام آئے، اسٹوکس نے بھی باہر جاتی ہوئی گیند کو سوئپ کرنے کی کوشش کی اور اس بار بھی وکٹوں کے عقب میں پوری طرح چوکس بریڈ ہیڈن نے ڈائیو لگا کر خوبصورت کیچ تھاما، انھوں نے 120 رنز اسکور کیے اور بریسنن کے ساتھ 40 رنز کی شراکت بھی بنائی، لیون نے ہی گریم سوان (4) کی بھی وکٹ لی، بریسنن 12 رنزپر مچل جونسن کی گیندپر آئوٹ ہوئے، کرس روجرز نے مڈ آف پر انتہائی شاندار انداز میں ڈائیو لگا کر کیچ تھاما، جونسن ہی نے آخری کھلاڑی اینڈرسن (2)کو بیلی کی مددسے قابو کیا۔
Load Next Story