کرکٹ سے دور رہنے کے باعث کھیل کا انداز تبدیل ہونے کا تاثر ٹھیک نہیں شرجیل خان
پی ایس ایل میں تین سال بعد کم بیک کرنے پر پریشر تھا، شرجیل خان
میچ فکسنگ کے جرم میں سزا پانے والے ٹیسٹ کرکٹر شرجیل خان نے کہا ہے کہ یہ تاثر دینا صحیح نہیں کہ تین سال کرکٹ سے دور رہنے کے باعث میرا نیچر آف گیم تبدیل ہوگیا ہے۔
اپنے ایک انٹرویو میں شرجیل خان کا کہنا تھا کہ پچھلے 6 ماہ کے دوران مجھ سمیت تمام ہی کرکٹرز نے کرکٹ نہیں کھیلی، سب کی نظریں اب ٹی ٹوئنٹی کپ پر ہیں، ٹی ٹوئنٹی کپ تمام کرکٹرکے لیے ایک اچھا پلیٹ فارم ہے،تمام تر توجہ اس ایونٹ پر مرکوز ہے، کوشش کروں گا جس سے میں پہچانا جاتا ہوں اسی طرح کا کھیل پیش کروں، پی ایس ایل میں کھیلنے سے میرا اعتماد بحال ہوا، کوشش کروں گا کہ اب اپنی ٹیم کو میچز جتواؤں، 3 سال کرکٹ سے دور رہنے پر مایوس ضرور ہوں، مگر یہ تاثر دینا صحیح نہیں کہ اس پورے عرصے میں میرا گیم تبدیل ہوگیا ہے۔
اسپاٹ فکسنگ کے جرم میں ڈھائی سال کی سزا پانے والے شرجیل خان کا کہنا ہے کہ میری فٹنس میں پہلے سے بہتری آئی ہے، حال ہی میں یویو ٹیسٹ دیا جس میں 17 پوائٹس حاصل کیے جو فٹنس میں بہتری کا منہ بولتا ثبوت ہے، سری لنکا پریمیئر لیگ کی ڈرافٹنگ میں میرا نام شامل ہے، کوئی ٹیم میرا چناؤ کرتی ہے تو وہاں بھی اپنے پرستاروں کو مایوس نہیں کروں گا۔ سندھ کے ہیڈکوچ باسط علی کے ساتھ ماضی میں بھی کام کرچکا ہوں، 2016 میں پاکستان اے ٹیم نے دورہ انگلیںڈ کیا تھا جس کے کوچ باسط علی تھے،اس وقت بھی باسط علی سے بہت کچھ سیکھا تھا، اب بھی اپنی بیٹنگ کے حوالے سے کچھ پوچھنا ہوتا ہے تو باسط علی سےسیکھتا ہوں۔
اگست 2019 میں پابندی اٹھائے جانے کے بعد کرکٹ کے میدان میں قدم رکھنے کے بعد پی ایس ایل فائیو میں کراچی کنگز کا حصہ بننے والے شرجیل خان نے کہا کہ اس وقت وہ انگلینڈ کےفاسٹ بولر جوفرا آرچر سے بے حد متاثر ہیں، ان کو بولنگ کراتے دیکھنے میں ہی اتنا مزہ آتا ہے کہ سوچتا ہوں کبھی جوفرا آرچر کو کھیلنے کا موقع ملا تو کس طرح کھیلوں گا۔
اپنے ایک انٹرویو میں شرجیل خان کا کہنا تھا کہ پچھلے 6 ماہ کے دوران مجھ سمیت تمام ہی کرکٹرز نے کرکٹ نہیں کھیلی، سب کی نظریں اب ٹی ٹوئنٹی کپ پر ہیں، ٹی ٹوئنٹی کپ تمام کرکٹرکے لیے ایک اچھا پلیٹ فارم ہے،تمام تر توجہ اس ایونٹ پر مرکوز ہے، کوشش کروں گا جس سے میں پہچانا جاتا ہوں اسی طرح کا کھیل پیش کروں، پی ایس ایل میں کھیلنے سے میرا اعتماد بحال ہوا، کوشش کروں گا کہ اب اپنی ٹیم کو میچز جتواؤں، 3 سال کرکٹ سے دور رہنے پر مایوس ضرور ہوں، مگر یہ تاثر دینا صحیح نہیں کہ اس پورے عرصے میں میرا گیم تبدیل ہوگیا ہے۔
اسپاٹ فکسنگ کے جرم میں ڈھائی سال کی سزا پانے والے شرجیل خان کا کہنا ہے کہ میری فٹنس میں پہلے سے بہتری آئی ہے، حال ہی میں یویو ٹیسٹ دیا جس میں 17 پوائٹس حاصل کیے جو فٹنس میں بہتری کا منہ بولتا ثبوت ہے، سری لنکا پریمیئر لیگ کی ڈرافٹنگ میں میرا نام شامل ہے، کوئی ٹیم میرا چناؤ کرتی ہے تو وہاں بھی اپنے پرستاروں کو مایوس نہیں کروں گا۔ سندھ کے ہیڈکوچ باسط علی کے ساتھ ماضی میں بھی کام کرچکا ہوں، 2016 میں پاکستان اے ٹیم نے دورہ انگلیںڈ کیا تھا جس کے کوچ باسط علی تھے،اس وقت بھی باسط علی سے بہت کچھ سیکھا تھا، اب بھی اپنی بیٹنگ کے حوالے سے کچھ پوچھنا ہوتا ہے تو باسط علی سےسیکھتا ہوں۔
اگست 2019 میں پابندی اٹھائے جانے کے بعد کرکٹ کے میدان میں قدم رکھنے کے بعد پی ایس ایل فائیو میں کراچی کنگز کا حصہ بننے والے شرجیل خان نے کہا کہ اس وقت وہ انگلینڈ کےفاسٹ بولر جوفرا آرچر سے بے حد متاثر ہیں، ان کو بولنگ کراتے دیکھنے میں ہی اتنا مزہ آتا ہے کہ سوچتا ہوں کبھی جوفرا آرچر کو کھیلنے کا موقع ملا تو کس طرح کھیلوں گا۔