پی آئی اے کی ملکیت کورئیر کمپنی اسپیڈیکس کو بند کرنے کا فیصلہ
اسپیڈکس نیٹ ورک کی مکمل بندش کے لیے ڈیڈ لائن 27 نومبر مقرر کی گئی ہے
پی آئی اے نے اپنی ملکیتی کورئیر کمپنی اسپیڈیکس کو 13 سال بعد بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق اسپیڈکس نیٹ ورک کی مکمل بندش کے لیے ڈیڈ لائن 27 نومبر 2020ء مقرر کی گئی ہے، ڈیڈ لائن تک ڈیلیوری یقینی بنانے کے لیے 25 نومبر تک شپمنٹس وصولی ہوگی،اسپیڈیکس میں تعینات ملازمین کی نئی تعیناتی چیف ایچ آر کے سپرد کردی گئی۔
ذرائع کے مطابق 2003ء سے قائم اسپیڈیکس قومی ائر لائن کے لیے منافع بخش شعبہ رہا ہے، اسپیڈکس بند کیے جانے کی مبینہ وجہ متعلقہ شعبے کے ذمہ داران کی عدم توجہی ہے۔
ذرائع کے مطابق یکم اکتوبر سے کریڈٹ سیل مکمل بند کرکے بقیہ مدت میں کاروبار صرف کیش پر کیا جائے گا، متعلقہ حکام کو تمام واجبات، ریکوریزکی وصولی ہر صورت یقینی بنانے کا حکم قومی ائرلائن انتظامیہ کی جانب سے جاری کردیا گیا۔
اسپیڈکس کے مرکزی کنٹریکٹر میسرز فلی کا معاہدہ دسمبر 2020 تک برقراررکھا جائےگادیگر تمام وینڈرز کے معاہدے منسوخ کئے جانے کے احکامات بھی جاری کردیے گئے جبکہ اسپیڈیکس سیٹ اپ اسپیس کو متعلقہ اسٹیشن منیجر یا ڈسٹرکٹ منیجر کے سپرد کیا جائیگا۔
ذرائع کے مطابق اسپیڈکس نیٹ ورک کی مکمل بندش کے لیے ڈیڈ لائن 27 نومبر 2020ء مقرر کی گئی ہے، ڈیڈ لائن تک ڈیلیوری یقینی بنانے کے لیے 25 نومبر تک شپمنٹس وصولی ہوگی،اسپیڈیکس میں تعینات ملازمین کی نئی تعیناتی چیف ایچ آر کے سپرد کردی گئی۔
ذرائع کے مطابق 2003ء سے قائم اسپیڈیکس قومی ائر لائن کے لیے منافع بخش شعبہ رہا ہے، اسپیڈکس بند کیے جانے کی مبینہ وجہ متعلقہ شعبے کے ذمہ داران کی عدم توجہی ہے۔
ذرائع کے مطابق یکم اکتوبر سے کریڈٹ سیل مکمل بند کرکے بقیہ مدت میں کاروبار صرف کیش پر کیا جائے گا، متعلقہ حکام کو تمام واجبات، ریکوریزکی وصولی ہر صورت یقینی بنانے کا حکم قومی ائرلائن انتظامیہ کی جانب سے جاری کردیا گیا۔
اسپیڈکس کے مرکزی کنٹریکٹر میسرز فلی کا معاہدہ دسمبر 2020 تک برقراررکھا جائےگادیگر تمام وینڈرز کے معاہدے منسوخ کئے جانے کے احکامات بھی جاری کردیے گئے جبکہ اسپیڈیکس سیٹ اپ اسپیس کو متعلقہ اسٹیشن منیجر یا ڈسٹرکٹ منیجر کے سپرد کیا جائیگا۔