جس طر ح نہرو اور گا ندھی کے حلق سے پاکستان نکالا تھا اسی طرح صوبہ بھی بنا کر رہیں گے متحدہ
اگر کراچی کی آبادی کو درست گنا تو وزیر اعلی خیرپور اور اندرون سندھ سے نہیں کر اچی سے آئے گا
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کی جس طرح نہرو اور گاندھی کے حلق سے پاکستان نکالا تھا اسی طرح نیا صوبہ بھی بناکر رہیں گے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے پارٹی کے تحت ہونے والے کراچی مارچ کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہری سندھ صوبہ، متروکہ سندھ صوبہ یا جنوبی سندھ صوبہ تو بنے گا نام تم چن لو جغرافیہ ہم بتاتے ہیں، ہم مہاجر ہیں لیکن تم معاشی پناہ گزین ہو، تم سے کسی نے پوچھا تھا کہ تم پاکستانی بنو گے؟ لیکن ہم سے پو چھا گیا تھا اور ہم اختیاری طور پر پاکستانی بنے، اتو ار کو کر اچی حقوق ریلی وہ نکال رہے ہیں جو کل تک اس کو کفر اور لسانیت قرار دیتے تھے، یہ ہما ری کا میابی ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ تم نے 50 برس میں ہمارے حقوق غصب کیے ہیں اب ہمیں صوبے کے لیے نکلنا ہوگا، یہاں کے لوگ صوبہ مانگ رہے ہیں جو ان کا آئینی حق ہے، آج کی ریلی گھروں تک پہنچ گئی ہے اور دلوں میں گھر کرگئی ہے، خیرپور اور دادو کے لوگ کراچی پر راج نہیں کرسکتے، کراچی والوں کو ان کا حق حکمرانی دینا ہوگا، مت ڈراؤ ہمیں کہ اندرون سندھ میں رہنے والوں مہاجروں کا کیا ہوگا۔
سینئر ڈپٹی کنوینر ایم کیو ایم پاکستان عامر خان نے کہا کہ کراچی ما رچ روکنے والوں اور ایم کیو ایم کو دفن کر نے والوں کا منہ آج کالا ہوگیا، آج ہم صوبے کے لیے جمع ہوئے ہیں اور صوبہ لے کر رہیں گے، جس طر ح نہرو اور گا ندھی کے حلق سے پاکستان نکالا تھا۔
عامر خان نے کہا کہ قصبہ علی گڑ ھ کا سانحہ ہو، گر ین ٹا ؤن یا حید ر آبا د کا قتل عام ہو یا پھر نصر اللہ با بر کا ظلم، آج اس کا کو ئی نام لینے والا نہیں مہا جر آج بھی ایم کیو ایم کے ساتھ ہے، آج بھی 150 سے زائد مہا جر لاپتا ہیں۔
انہوں نے آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ باجوہ صاحب آپ سب سے مل رہے ہیں ہم سے ملیں پھر دیکھتے ہیں بھارت کس طر ح کشمیر پر میلی نظر ڈالتا ہے، اگر کر اچی کے عوام متحد ہوجائیں تو متعصب حکمر انو ں سے چھٹکارا حا صل کرسکتے ہیں۔
رکن رابطہ کمیٹی فیصل سبزواری نے کہا کہ میر ے صوبے میں جعلی اکثریت سے ایک اسمبلی بنتی ہے اور ایک جعلی وزیر اعلی بنتا ہے اگر کر اچی کی آبا دی کو درست گنو گے تو وزیر اعلی خیرپور اور اندرون سندھ سے نہیں کر اچی سے آئے گا اور آکر رہے گا، کر اچی کی آبادی 3 کر وڑ سے زائد ہے ہما ری آدھی آبا دی کم کی گئی افسوس عدالتو ں نے اس بات کا نوٹس نہیں لیا ہم نے عدالتوں سے رجوع کیا تو تین سال میں ایک سماعت بھی نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ مقدمہ مشترکہ مفادات کونسل میں بھیجا لیکن بے نتیجہ رہا، 2018ء میں پی ٹی آئی سے معاہد ہ کیا، 1988ء کے بعد پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ ایم کیو ایم نے حکومت میں شمولیت کے لیے تحریری معاہد ہ کیا، اگر کر اچی کی آبا دی کو درست گنا جائے گا تو پتا چلے گا کہ کر اچی کو کتنا پا نی چاہیے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے پارٹی کے تحت ہونے والے کراچی مارچ کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہری سندھ صوبہ، متروکہ سندھ صوبہ یا جنوبی سندھ صوبہ تو بنے گا نام تم چن لو جغرافیہ ہم بتاتے ہیں، ہم مہاجر ہیں لیکن تم معاشی پناہ گزین ہو، تم سے کسی نے پوچھا تھا کہ تم پاکستانی بنو گے؟ لیکن ہم سے پو چھا گیا تھا اور ہم اختیاری طور پر پاکستانی بنے، اتو ار کو کر اچی حقوق ریلی وہ نکال رہے ہیں جو کل تک اس کو کفر اور لسانیت قرار دیتے تھے، یہ ہما ری کا میابی ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ تم نے 50 برس میں ہمارے حقوق غصب کیے ہیں اب ہمیں صوبے کے لیے نکلنا ہوگا، یہاں کے لوگ صوبہ مانگ رہے ہیں جو ان کا آئینی حق ہے، آج کی ریلی گھروں تک پہنچ گئی ہے اور دلوں میں گھر کرگئی ہے، خیرپور اور دادو کے لوگ کراچی پر راج نہیں کرسکتے، کراچی والوں کو ان کا حق حکمرانی دینا ہوگا، مت ڈراؤ ہمیں کہ اندرون سندھ میں رہنے والوں مہاجروں کا کیا ہوگا۔
سینئر ڈپٹی کنوینر ایم کیو ایم پاکستان عامر خان نے کہا کہ کراچی ما رچ روکنے والوں اور ایم کیو ایم کو دفن کر نے والوں کا منہ آج کالا ہوگیا، آج ہم صوبے کے لیے جمع ہوئے ہیں اور صوبہ لے کر رہیں گے، جس طر ح نہرو اور گا ندھی کے حلق سے پاکستان نکالا تھا۔
عامر خان نے کہا کہ قصبہ علی گڑ ھ کا سانحہ ہو، گر ین ٹا ؤن یا حید ر آبا د کا قتل عام ہو یا پھر نصر اللہ با بر کا ظلم، آج اس کا کو ئی نام لینے والا نہیں مہا جر آج بھی ایم کیو ایم کے ساتھ ہے، آج بھی 150 سے زائد مہا جر لاپتا ہیں۔
انہوں نے آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ باجوہ صاحب آپ سب سے مل رہے ہیں ہم سے ملیں پھر دیکھتے ہیں بھارت کس طر ح کشمیر پر میلی نظر ڈالتا ہے، اگر کر اچی کے عوام متحد ہوجائیں تو متعصب حکمر انو ں سے چھٹکارا حا صل کرسکتے ہیں۔
رکن رابطہ کمیٹی فیصل سبزواری نے کہا کہ میر ے صوبے میں جعلی اکثریت سے ایک اسمبلی بنتی ہے اور ایک جعلی وزیر اعلی بنتا ہے اگر کر اچی کی آبا دی کو درست گنو گے تو وزیر اعلی خیرپور اور اندرون سندھ سے نہیں کر اچی سے آئے گا اور آکر رہے گا، کر اچی کی آبادی 3 کر وڑ سے زائد ہے ہما ری آدھی آبا دی کم کی گئی افسوس عدالتو ں نے اس بات کا نوٹس نہیں لیا ہم نے عدالتوں سے رجوع کیا تو تین سال میں ایک سماعت بھی نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ مقدمہ مشترکہ مفادات کونسل میں بھیجا لیکن بے نتیجہ رہا، 2018ء میں پی ٹی آئی سے معاہد ہ کیا، 1988ء کے بعد پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ ایم کیو ایم نے حکومت میں شمولیت کے لیے تحریری معاہد ہ کیا، اگر کر اچی کی آبا دی کو درست گنا جائے گا تو پتا چلے گا کہ کر اچی کو کتنا پا نی چاہیے۔