تحفظ ماحولیات ایجنسی کی کارروائی سرجانی میں بیٹریاں پگھلانے والی 100 بھٹیاں بند

بیٹریاں پگھلانے سے نکلنے والا دھواں انسانی پھیپھڑوں کیلیے انتہائی مضر ہے، وارث علی گبول ڈپٹی ڈائریکٹر ضلع غربی

بیٹریاں پگھلانے سے نکلنے والا دھواں انسانی پھیپھڑوں کیلیے انتہائی مضر ہے، وارث علی گبول ڈپٹی ڈائریکٹر ضلع غربی۔ فوٹو: فائل

سندھ انوائرونمنٹل پروٹیکشن ایجنسی( سیپا) ضلع غربی کی ٹیم کی سرجانی پرانی بھینس کالونی کے علاقے میں بڑی کارروائی کی اور بیٹریاں پگھلانے کا غیر قانونی کام بند کرادیا۔

سرجانی پرانی بھینس کالونی کے علاقے میں 100 بھٹیوں میں بیٹریاں پگھلا کر سیسہ نکالنے کا کام کیا جارہا تھا جو نہ صرف آلودگی کا باعث تھا بلکہ علاقے میں بیماریوں خصوصا انسانی پھیپھڑوں کے لیے انتہائی مضر تھا، جمعرات کی علی الصباح کارروائی سندھ حکومت کے ترجمان و مشیر ماحولیات بیرسٹر مرتضی وہاب کی ہدایت پر کی گئی۔

کامیاب کارروائی پر مشیر ماحولیات بیرسٹر مرتضی وہاب نے سیپا کی ٹیم جن میں انسپکٹر راؤ ذیشان، فیصل ملک و دیگر کو شاباش دی اور اْن کی کارکردگی کو سراہا، بیرسٹر مرتضی وہاب نے شہر سے غیر قانونی کارخانوں اور انسانی جانوں کے دشمنوں کے خلاف کارروائی تیز کرنے بھی ہدایت کی۔

بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ کھلے آسمان تلے بھٹیوں میں بیٹریاں پگھلانا غیر قانونی عمل ہے جو ناقابل برادشت ہے انسانی صحت پر کوئی سودے بازی نہیں کی جاسکتی، آلودگی کا سبب بننے والے کارخانے ماحولیاتی قوانین پر عمل کریں ورنہ ان کے خلاف اسی قسم کی کارروائیاں کی جائیں گی۔


بیرسٹر مرتضی وہاب نے سندھ انوائرونمنٹل پروٹیکشن ایجنسی ( سیپا) ضلع غربی کی ٹیم کی جانب سے سرجانی کے علاقے میں 100 غیر قانونی بھٹیاں بند کرانے پر انھیں سراہا۔

وارث علی گبول ڈپٹی ڈائریکٹر ضلع غربی و قائم مقام ڈائریکٹر سیپا کراچی نے بتایا کہ بھٹیوں میں بیٹریوں کو پگھلا کر سیسہ نکالا جارہا تھا ،کھلے آسمان تلے بیٹریاں جلانا ماحولیاتی آلودگی کا باعث بن رہا تھا۔ بیٹریاں پگھلانے سے علاقے میں سیاہ دھواں بیماریوں کا سبب بھی بن رہا تھا۔

انھوں نے کہا کہ محکمہ ماحولیات کی اجازت کے بغیر بیٹریاں غیر قانونی طور پر پگھلائی جارہی تھیں جنھیں فوری طور پر بند کردیا گیا ، ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

وارث علی گبول نے کہا کہ گھناؤنے دھندے کرنے والوں کو میں علاقہ پولیس کی سرپرستی حاصل ہوتی ہے ،سیپا کی ٹیمیں ایسے غیر قانونی اور انسانی جانوں کے نقصان کا باعث بننے والے کارخانوں کیخلاف کارروائیاں جاری رکھیں گی۔
Load Next Story