جولائی تا اگست بجٹ خسارہ کم ہوکر 440 ارب روپے رہا
گذشتہ مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ میں بجٹ خسارہ موجودہ سے 12 فیصد زیادہ تھا
رواں مالی سال کے ا بتدائی دو ماہ میں بجٹ خسارہ 440 ارب روپے رہا۔
مشیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کے زیرصدارت مانیٹری اینڈ فسکل پالیسیز کوآرڈینیشن بورڈ( ایم ایف پی سی بی ) کے اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے ا بتدائی دو ماہ میں بجٹ خسارہ 440 ارب روپے رہا۔ بجٹ خسارے کا یہ حجم گذشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12 فیصد کم ہے۔
اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک بھی موجود تھے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مالی سال 2020-21 کے ابتدائی دو ماہ میں بجٹ خسارہ 440 ارب ڈالر یا جی ڈی پی کا 0.9 فیصد رہا۔ خسارے کا یہ حجم مالی سال 2019-20 کی اسی مدت کی نسبت 12 فیصد کم ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ بجٹ خسارے میںیہ کمی نان ٹیکس ریونیو ( پٹرولیم لیوی) میں تقریباً 70 اضافے کی مرہون منت ہے۔ جولائی تا اگست 2019 میں نان ٹیکس ریونیو 92 ارب روپے تھا جو رواں مالی سال کے اس عرصے میں 112 ارب روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔
مشیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کے زیرصدارت مانیٹری اینڈ فسکل پالیسیز کوآرڈینیشن بورڈ( ایم ایف پی سی بی ) کے اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے ا بتدائی دو ماہ میں بجٹ خسارہ 440 ارب روپے رہا۔ بجٹ خسارے کا یہ حجم گذشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12 فیصد کم ہے۔
اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک بھی موجود تھے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مالی سال 2020-21 کے ابتدائی دو ماہ میں بجٹ خسارہ 440 ارب ڈالر یا جی ڈی پی کا 0.9 فیصد رہا۔ خسارے کا یہ حجم مالی سال 2019-20 کی اسی مدت کی نسبت 12 فیصد کم ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ بجٹ خسارے میںیہ کمی نان ٹیکس ریونیو ( پٹرولیم لیوی) میں تقریباً 70 اضافے کی مرہون منت ہے۔ جولائی تا اگست 2019 میں نان ٹیکس ریونیو 92 ارب روپے تھا جو رواں مالی سال کے اس عرصے میں 112 ارب روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔