’’لانگ مارچ حکومت کو بہالے جائیگا‘‘ ’’اپوزیشن سے خطرہ نہیں‘‘ ایکسپریس فورم
اے پی سی اپوزیشن کی سیاست پر خودکش حملہ ہے، عمرسرفراز چیمہ،حکومت ملک کیلیے سیکیورٹی رسک بن چکی، عمران نذیر
جمہوری اور سیاسی جنگ، آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے لڑنے کیلیے بالکل تیار ہیں، اے پی سی کے بعد حکومتی بدحواسی واضح ہے، 10 روز میں استعفے نہ آئے تو اکتوبر سے مشترکہ جلسے اورجنوری میں لانگ مارچ ہوگا جو حکومت کو بہا لے جائیگا۔ حکومت کو اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں، یہ بازو ہمارے آزمائے ہوئے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے ''اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس اور مستقبل کا لائحہ عمل'' کے موضوع پر منعقدہ ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔ فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرانجام دیے۔
تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر عمر سرفراز چیمہ نے کہا اپوزیشن کی اے پی سی ان کی اپنی سیاست پر خود کش حملہ ہے، ان کی رہی سہی ساکھ بھی عوام میں ختم ہوگئی، حکومت کو ان سے کوئی خطرہ نہیں، پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے میثاق جمہوریت کے ذریعے ایک دوسرے کو لوٹ مار کی چھوٹ دی۔
رکن پنجاب اسمبلی و رہنما مسلم لیگ (ن) خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ یہ حکومت ملک کیلیے سیکیورٹی رسک بن چکی ہے، عوام اس سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں، اگر اب بھی ہم خاموش رہے اور سڑکوں پر نہ نکلے تو عوام ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔
پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما بیرسٹر عامر حسن نے کہا کہ میثاق جمہوریت کی وجہ سے اس وقت مسلسل تیسری سیاسی حکومت موجود ہے مگر ہم اس میثاق سے صحیح معنوں میں فائدہ نہیں اٹھا سکے، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا۔ حکومت کو 10 دن کا الٹی میٹم دیا گیا ہے۔ اگر استعفے نہیں آتے تو اکتوبر سے مشترکہ جلسے شروع ہونگے، نومبر اور دسمبر میں تحریک زور پکڑے گی اور جنوری میں لانگ مارچ ہوگا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا امجد خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا پہلے دن سے موقف تھا کہ اسمبلیوں کا حلف نہ اٹھایاجائے مگر مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے مطالبے پر سب اسمبلیوں میں گئے مگر آج اپوزیشن جماعتیں مولانا فضل الرحمن کے موقف کے ساتھ کھڑی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے ''اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس اور مستقبل کا لائحہ عمل'' کے موضوع پر منعقدہ ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔ فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرانجام دیے۔
تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر عمر سرفراز چیمہ نے کہا اپوزیشن کی اے پی سی ان کی اپنی سیاست پر خود کش حملہ ہے، ان کی رہی سہی ساکھ بھی عوام میں ختم ہوگئی، حکومت کو ان سے کوئی خطرہ نہیں، پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے میثاق جمہوریت کے ذریعے ایک دوسرے کو لوٹ مار کی چھوٹ دی۔
رکن پنجاب اسمبلی و رہنما مسلم لیگ (ن) خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ یہ حکومت ملک کیلیے سیکیورٹی رسک بن چکی ہے، عوام اس سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں، اگر اب بھی ہم خاموش رہے اور سڑکوں پر نہ نکلے تو عوام ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔
پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما بیرسٹر عامر حسن نے کہا کہ میثاق جمہوریت کی وجہ سے اس وقت مسلسل تیسری سیاسی حکومت موجود ہے مگر ہم اس میثاق سے صحیح معنوں میں فائدہ نہیں اٹھا سکے، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا۔ حکومت کو 10 دن کا الٹی میٹم دیا گیا ہے۔ اگر استعفے نہیں آتے تو اکتوبر سے مشترکہ جلسے شروع ہونگے، نومبر اور دسمبر میں تحریک زور پکڑے گی اور جنوری میں لانگ مارچ ہوگا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا امجد خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا پہلے دن سے موقف تھا کہ اسمبلیوں کا حلف نہ اٹھایاجائے مگر مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے مطالبے پر سب اسمبلیوں میں گئے مگر آج اپوزیشن جماعتیں مولانا فضل الرحمن کے موقف کے ساتھ کھڑی ہیں۔