ایس ایچ او قتل کیس میں لیاری گینگ کے سرغنہ عزیربلوچ پر فردِ جرم عائد
ملزمان نے 2012 میں کلاکوٹ تھانے کی حدود میں پولیس پر حملہ کیا، جس میں ایس ایچ او فواد خان شہید ہوگئے، پولیس رپورٹ
LONDON:
ایس ایچ او سول لائن فواد خان کے قتل میں نامزد ملزم عزیر بلوچ اور دیگر ساتھیوں پر فرد جرم عائد کردی گئی۔
ایس ایچ او سول لائن فواد خان کے قتل میں نامزد ملزم لیاری گینگ وار کے سرغنہ عُزیر بلوچ کو رینجرز کی سخت سیکیورٹی میں انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، پولیس نے بیان دیا کہ ملزمان نے اپریل 2012 میں کلاکوٹ تھانے کی حدود میں پولیس پر حملہ کیا، حملہ میں ایس ایچ او فواد خان جاں بحق اور 3 اہلکار زخمی ہوئے۔
عدالت نے دہشت گرد عُزیر بلوچ، اس کے بھائی زبیر بلوچ، عبد الغفار ماما، ذاکر ڈاڈا اور رمضان عرف رمضانی سمیت دیگر پر فردِ جرم عائد کردی۔ عُزیر بلوچ و دیگر ملزمان نے کمرہ عدالت میں صحتِ جرم سے انکار کردیا۔ عدالت نے مقدمے کے تفتیشی افسر اور گواہان کو نوٹس جاری کردیئے۔
دوسری جانب انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پولیس نے مجرم عُزیر بلوچ کی ایک اور مقدمہ میں گرفتاری حاصل کرلی، کلری پولیس نے عُزیر بلوچ کی گرفتاری سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرادی جس میں مؤقف پیش کیا گیا کہ مجرم عُزیر بلوچ نے فروری 2012میں ہلاک ساتھی ظفر بلوچ کے ہمراہ کلری کا گھیراؤ کیا، عُزیر بلوچ نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ حکومت اور پولیس کے خلاف نعرے لگائے۔
پولیس نے رپورٹ میں بتایا کہ مجرم عزیر بلوچ نے اس وقت کی کے آر سی کے عہدیدار کریم شاہ کے گھر پر حملہ کیا، حملے میں کریم شاہ زخمی ہوا،عزیر بلوچ مقدمہ میں مفرور تھا مجرم کی اس مقدمہ میں گرفتاری ڈال دی گئی ہے، مجرم کے خلاف تھانہ کلری میں الزام نمبر 31/2012 کے تحت مقدمہ درج ہے۔ عدالت نے پولیس کی رپورٹ منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پروگریس رپورٹ طلب کرلی۔
ایس ایچ او سول لائن فواد خان کے قتل میں نامزد ملزم عزیر بلوچ اور دیگر ساتھیوں پر فرد جرم عائد کردی گئی۔
ایس ایچ او سول لائن فواد خان کے قتل میں نامزد ملزم لیاری گینگ وار کے سرغنہ عُزیر بلوچ کو رینجرز کی سخت سیکیورٹی میں انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، پولیس نے بیان دیا کہ ملزمان نے اپریل 2012 میں کلاکوٹ تھانے کی حدود میں پولیس پر حملہ کیا، حملہ میں ایس ایچ او فواد خان جاں بحق اور 3 اہلکار زخمی ہوئے۔
عدالت نے دہشت گرد عُزیر بلوچ، اس کے بھائی زبیر بلوچ، عبد الغفار ماما، ذاکر ڈاڈا اور رمضان عرف رمضانی سمیت دیگر پر فردِ جرم عائد کردی۔ عُزیر بلوچ و دیگر ملزمان نے کمرہ عدالت میں صحتِ جرم سے انکار کردیا۔ عدالت نے مقدمے کے تفتیشی افسر اور گواہان کو نوٹس جاری کردیئے۔
دوسری جانب انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پولیس نے مجرم عُزیر بلوچ کی ایک اور مقدمہ میں گرفتاری حاصل کرلی، کلری پولیس نے عُزیر بلوچ کی گرفتاری سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرادی جس میں مؤقف پیش کیا گیا کہ مجرم عُزیر بلوچ نے فروری 2012میں ہلاک ساتھی ظفر بلوچ کے ہمراہ کلری کا گھیراؤ کیا، عُزیر بلوچ نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ حکومت اور پولیس کے خلاف نعرے لگائے۔
پولیس نے رپورٹ میں بتایا کہ مجرم عزیر بلوچ نے اس وقت کی کے آر سی کے عہدیدار کریم شاہ کے گھر پر حملہ کیا، حملے میں کریم شاہ زخمی ہوا،عزیر بلوچ مقدمہ میں مفرور تھا مجرم کی اس مقدمہ میں گرفتاری ڈال دی گئی ہے، مجرم کے خلاف تھانہ کلری میں الزام نمبر 31/2012 کے تحت مقدمہ درج ہے۔ عدالت نے پولیس کی رپورٹ منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پروگریس رپورٹ طلب کرلی۔