پی سی بی نے ڈومیسٹک کنٹریکٹ برائے212020 کی کٹیگریز کا اعلان کردیا
192 کھلاڑیوں میں سے 10 کرکٹرز کو اے پلس، 38 کو اے، 47 کو بی، 71 کو سی اور 26 کو ڈی کٹیگری میں جگہ دی گئی ہے
پاکستان کرکٹ بورڈ نے 192 کھلاڑیوں کے لیے ڈومیسٹک کنٹریکٹ برائے 21-2020 کی کٹیگریز کا اعلان کردیا ہے۔
ان کنٹریکٹ کی کٹیگریز کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب شفاف انداز سے کیا گیا ہے، جس میں کارکردگی اور مستقبل کی سوچ کو اہمیت دی گئی ہے۔ 192 کھلاڑیوں میں سے 10 کرکٹرز کو اے پلس کٹیگری سے نوازا گیا ہے جس میں یا تو ڈومیسٹک کرکٹ میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑی شامل ہیں یا پھر وہ کھلاڑی جو قومی اسکواڈ کا حصہ تو ہیں مگر ان کے پاس پی سی بی کا سنٹرل یا ایمرجنگ کنٹریکٹ نہیں ہے۔
ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر؛
اے پلس کٹیگری کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب کرنے والے مصباح الحق کا کہنا ہے کہ وہ ان 10 کھلاڑیوں کو اے پلس کٹیگری کا حصہ بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، دراصل یہ ان تمام کھلاڑیوں کی ڈومیسٹک سیزن 20-2019 میں انتھک محنت کا صلہ ہے جس کی بدولت ان میں سے کسی نے ڈومیسٹک کرکٹ تو کسی نے پاکستان کرکٹ ٹیم میں جگہ بنائی۔
قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر نے کہا کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ کچھ کھلاڑیوں کے لیے یہ مشکل وقت ہوگا مگر سمجھنا چاہیے کہ ہم اس کٹیگری کے لیے صرف 10 کھلاڑی ہی منتخب کرسکتے ہیں، میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ہر کھلاڑی کو یقین دلاتا ہوں کہ قومی اسکواڈ کے لیے اس کی دستیابی برقرار رہے گی اور آئندہ سال اس کے کنٹریکٹ کی کٹیگری میں اضافہ اس کی ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں کارکردگی پر منحصر ہے۔
مصباح الحق نے مزید کہا کہ مختلف کٹیگریز پر مشتمل یہ کنٹریکٹ ہماری اس حکمت عملی کا نتیجہ ہے جس کے تحت ہم پاکستان کی کرکٹ کوسخت، مقابلے سے بھرپور اور کارکردگی پر مبنی بنانا چاہتے ہیں، یقین ہے کہ اس سے کھلاڑیوں کا جوش اور جذبہ بڑھے گا جس کا فائدہ پاکستان کی کرکٹ کو ہوگا۔
اعلان کردہ کنٹریکٹ کی اے کٹیگری میں کُل 38 کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے، جن میں گزشتہ ڈومیسٹک سیزن میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 10 بہترین کرکٹرز، ٹیسٹ اور ایک روزہ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے کرکٹرز شامل ہیں۔
بی کٹیگری کُل 47 کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، جس میں نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ (فرسٹ الیون) کے گزشتہ ایڈیشن کے 10 بہترین کرکٹرز اور وہ کھلاڑی شامل ہیں جو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ اس کٹیگری میں پاکستان شاہین اور ایمرجنگ ٹیم کے کھلاڑیوں سمیت گزشتہ سال فرسٹ کلاس کرکٹ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
کٹیگری سی مجموعی طور پر 71 کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، جس میں ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے ایڈیشن 2019 یا 2020 کا حصہ رہنے والے کرکٹرز، قائداعظم ٹرافی (فرسٹ اور سیکنڈ الیون) میں متاثرکن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والےکھلاڑی، پاکستان کپ 19-2018 کے 10 ٹاپ پرفارمرز، پیٹرنز ٹرافی گریڈ ٹو 19-2018 کے بہترین بیٹسمین /باؤلر اور ایج گروپ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑی شامل ہیں جب کہ 6 کرکٹ ایسوسی ایشنز میں باقی رہ جانے والے 26 کھلاڑیوں کو کٹیگری ڈی میں جگہ دی گئی ہے۔
ندیم خان، ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس؛
ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ندیم خان کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ معیار اور کارکردگی پر یقین رکھتے ہیں اور ڈومیسٹک سیزن 21-2020 کے اعلان کردہ کنٹریکٹ بھی اسی کی ایک مثال ہیں، ہم نے تمام کھلاڑیوں کے لیے ایک مقررہ وظیفے کے بجائے اس مرتبہ مختلف کٹیگریز پر مشتمل ایک ڈھانچہ متعارف کروایا ہے جو کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے، تجربہ کار اور نئے آنے والے کرکٹرز کی تنخواہوں میں فرق واضح کرتا ہے اور یہ سنٹرل کنٹریکٹ سے متعلق ہماری پالیسی کے بھی عین مطابق ہے۔
ندیم خان نے مزید کہا کہ کنٹریکٹ کے اس نئے ڈھانچے سے ہم مختلف ایج گروپ کرکٹ کھیلنے والے اپنے کھلاڑیوں کے مستقبل کو محفوظ بنارہے ہیں، جنہیں ماضی میں نظر انداز کردیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی انڈر19 کرکٹ ورلڈکپ 2020 کھیلنے والے 8 کرکٹرز اور پاکستان شاہین میں شامل 11 ایمرجنگ کرکٹرز اب اس نظام کا حصہ رہیں گے اور اس دوران انہیں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواکر آگے بڑھنے کے مختلف مواقع بھی پائیں گے۔
ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کا مزید کہنا تھا کہ ان 192 کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں میں سے 146 کے پاس کوئی دوسری ملازمت نہیں ہے جب کہ 24 کے پاس کنٹریکٹ پر ملازمتیں تھیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پی سی بی اپنے ٹیلنٹڈ اور اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کا خیال رکھتا ہے۔
عمران بٹ (بلوچستان)، نعمان علی (ناردرن)، ظفر گوہر (سنٹرل پنجاب)، بلال آصف (سنٹرل پنجاب)، فواد عالم (سندھ)، فہیم اشرف (سنٹرل پنجاب)، عمران خان سینئر (خیبرپختونخوا)، کاشف بھٹی (بلوچستان)، سہیل خان (سندھ) اور خوشدل شاہ (سدرن پنجاب)۔
معیار: قائداعظم ٹرافی 20-2019 کا بہترین کرکٹر، سب سے زیادہ رنز بنانے والا بیٹسمین، بہترین باؤلراور پاکستان کے اسکواڈمیں شامل کرکٹر جس کے پاس سنٹرل یا ایمرجنگ کنٹریکٹ نہیں ہے مگر وہ مستقبل کی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔
عدنان اکمل (بلوچستان)، احمد شہزاد (سنٹرل پنجاب)، عامر یامین (سدرن پنجاب)، انور علی (سندھ)، اشفاق احمد (خیبرپختونخوا)، آصف علی (ناردرن)، بلاول بھٹی (سدرن پنجاب)، احسان عادل (سنٹرل پنجاب)، فیضان ریاض (ناردرن) ، حماد اعظم (ناردرن)، حسن علی (سنٹرل پنجاب)، حسین طلعت (سدرن پنجاب)، عمران فرحت (بلوچستان)،جنید خان (خیبرپختونخوا)، کامران اکمل (سنٹرل پنجاب)، خرم منظور (سندھ )، میر حمزہ (سندھ)، محمد اصغر (سندھ)، محمد عرفان (سدرن پنجاب)، محمد نواز (ناردرن)، محمد طلحہٰ (بلوچستان)، موسیٰ خان (ناردرن)، راحت علی (سدرن پنجاب)، رضا حسن (ناردرن)، سعد علی (سندھ)، سعد نسیم (سنٹرل پنجاب)، ساجد خان(خیبرپختونخوا)،سلمان بٹ (سنٹرل پنجاب)، سمیع اسلم (بلوچستان)، شرجیل خان (سندھ)، صہیب مقصود (سدرن پنجاب)، سہیل تنویر (ناردرن)، تابش خان (سندھ)، عمرامین (ناردرن)، عمر گل (بلوچستان)، عثمان صلاح الدین (سنٹرل پنجاب)، وقاص احمد (ناردرن)اور ذیشان ملک (ناردرن)۔
معیار: قائداعظم ٹرافی 20-2019 کے دس بہترین بیٹسمین /باؤلرز اور کرکٹ ایسوسی ایشنز میں شامل وہ کھلاڑی جنہوں نے ٹیسٹ یاایک روزہ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی ہو۔
عبدالرحمٰن مزمل(بلوچستان)، عدیل ملک (سندھ)، عادل امین (خیبرپختونخوا)، احمد جمال (خیبرپختونخوا)، احسان علی (سندھ)، اکبر الرحمٰن (بلوچستان)، عاکف جاوید (بلوچستان)، علی سرفراز (ناردرن)، عماد بٹ (بلوچستان) ، اویس ضیا ء(بلوچستان) ، عظیم گھمن (بلوچستان) ، بسم اللہ خان (بلوچستان) ، فہد اقبال (سندھ) ، گلریز صدف (بلوچستان) ، حسن محسن (سندھ) ، عمران رفیق (سدرن پنجاب) ، اسرار اللہ (خیبر پختونخوا) ، جلات خان (بلوچستان) ، جمال انور (ناردرن) ، خالد عثمان (خیبر پختونخوا) ، محمد اسد (خیبر پختونخوا) ، محمد محسن (خیبر پختونخوا) ، محمد سعد (سنٹرل پنجاب) ، مختار احمد (سدرن پنجاب ) ، نعمان انور (سنٹرل پنجاب) ، نوید ملک (ناردرن) ، نوید یاسین (سدرن پنجاب) ، عمیر بن یوسف (سندھ) ، رمیز عالم (سدرن پنجاب) ، رمیز عزیز (سندھ) ، روحیل نذیر (ناردرن) ، صاحبزادہ فرحان (خیبر پختونخوا) ، سیف بدر (سدرن پنجاب) ، ثمین گل (خیبر پختونخوا) ، سعود شکیل (سندھ) ، شعیب احمد منہاس (ناردرن) ، تیمور علی (بلوچستان) ، تاج ولی (بلوچستان) ، عمید آصف (بلوچستان) ، عمر خان (سدرن پنجاب) ، عمر صدیق (سدرن پنجاب) ، عمر وحید (ناردرن) ، عثمان قادر (سنٹرل پنجا ب)، وقاص مقصود (سنٹرل پنجاب) ، زاہد محمود (سدرن پنجاب) ، زین عباس (سدرن پنجاب) اور زوہیب خان (خیبر پختونخوا)۔
معیار:کرکٹ ایسوسی ایشنز میں شامل وہ کھلاڑی جنہوں نے ٹی ٹونٹی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی ہو،پچاس یا اس سے زائد فرسٹ کلاس میچز کھیلے ہوں، نیشنل ٹی ٹونٹی کپ 20-2019 کے ٹاپ ٹین پرفارمرز، قائداعظم ٹرافی(فرسٹ الیون) 20-2019 کے ٹاپ 11تا 20 کھلاڑی، 2019 سےاب تک کبھی پاکستان شاہین یا ایمرجنگ ٹیم کی نمائندگی کرنے والے کرکٹرز، گذشتہ 12 ماہ میں پاکستان کے اسکواڈ کا حصہ رہنے والے کھلاڑی۔
عبدالواحد بنگلزئی (بلوچستان) ، عبد اللہ شفیق (سنٹرل پنجاب) ، احمد بشیر (سنٹرل پنجاب) ، احمد صفی عبد اللہ (سنٹرل پنجاب) ، اختر شاہ (بلوچستان) ، علی عمران (ناردرن) ، علی شفیق (سدرن پنجاب) ، علی زریاب (سنٹرل پنجاب) ، عماد عالم (سندھ) ، انس محمود (سنٹرل پنجاب) ، ارشد اقبال (خیبر پختونخوا) ، اسد آفریدی (خیبر پختونخوا) ، عاشق علی (سندھ) ، آصف آفریدی (خیبر پختونخوا) ، اعظم خان (سندھ) ، بلاول اقبال (سنٹرل پنجاب) ، دانش عزیز (سندھ) ، دلبر حسین (سدرن پنجاب) ، فرحان خان (سنٹرل پنجاب) ، غلام مدثر (سندھ) ، گوہر فیض (بلوچستان) ، حیات اللہ (بلوچستان) ، عمران ڈوگر (سنٹرل پنجاب) ، عرفان خان نیازی (سنٹرل پنجاب) ، عرفان اللہ شاہ (خیبر پختونخوا) ، جاہد علی (سندھ) ، کامران غلام (خیبر پختونخوا) ، خرم شہزاد (بلوچستان) ، مقبول احمد (سدرن پنجاب) ، مہران ابراہیم (خیبر پختونخوا) ، محمد عباس آفریدی (خیبر پختونخوا) ، محمد عامر خان (خیبر پختونخوا) ، محمد باسط (سدرن پنجاب) ، محمد حارث (خیبرپختونخوا) ، محمد حسن (سندھ) ، محمد حریرہ(ناردرن) ، محمد الیاس (سدرن پنجاب) ، محمد عرفان خان (خیبر پختونخوا) ، محمد جنید (بلوچستان) ، محمد محسن خان (خیبر پختونخوا) ، محمد نعیم سینئر (خیبرپختونخوا) ، محمد طحٰہ (سندھ) ، محمد عمیر (سدرن پنجاب) ، محمد وسیم جونیئر (خیبر پختونخوا) ، محمد اخلاق (سنٹرل پنجاب) ، محمد عمران (سدرن پنجاب) ، منیر ریاض (ناردرن) ، مصدق احمد (خیبر پختونخوا) ، نبی گل (خیبر پختونخوا) ، ناصر نواز (ناردرن) ، قاسم اکرم (سنٹرل پنجاب) ، ریحان آفریدی (خیبر پختونخوا) ، رضوان حسین (سنٹرل پنجاب) ، سعد خان (سندھ) ، سیف اللہ بنگش (سندھ) ، سلمان علی آغا (سدرن پنجاب) ، سلمان ارشاد (ناردرن) ، سرمد بھٹی (ناردرن) ، شہزاد ترین (بلوچستان) ، شہزر محمد (سندھ) ، شیراز خان (ناردرن) ، سہیل اختر (ناردرن) ، سلیمان شفقت (سنٹرل پنجاب) ، تیمور خان (بلوچستان) ، طیب طاہر (سدرن پنجاب)، عمیر مسعود (ناردرن) ، اسامہ میر (بلوچستان) ، ولید احمد (سندھ) ، زید عالم (ناردرن) ، ذیشان اشرف (سدرن پنجاب) اور ضیاء الحق (سدرن پنجاب)۔
معیار:ایچ بی پی ایل ایس 2019 یا 2020 میں شریک کھلاڑی، قائداعظم ٹرافی (سیکنڈ الیون) 20-2019کے ٹاپ 15 پرفارمرز، قائداعظم ٹرافی (ٖفرسٹ الیون) 20-2019کے ٹاپ 20 سے 30 پرفارمرز کھلاڑی ، گزشتہ 2 سالوں کے دوران پاکستان ایمرجنگ ٹیم کی نمائندگی کرچکے ہوں، ماضی میں پاکستان انڈر19 کی نمائندگی کرچکے ہوں،بیس یا اس سے زائد فرسٹ کلاس میچز کھیلے ہوں، پاکستان کپ 19-2018 کے ٹاپ 10 پرفارمرزاور پیٹرنز ٹرافی گریڈ ٹو کرکٹ 19-2018 کے بہترین بیٹسمین اور باؤلر۔
احسن بیگ (سدرن پنجاب) ، علی عثمان (سدرن پنجاب) ، انس مصطفیٰ (سدرن پنجاب) ، اطہر محمود (ناردرن) ، اعتزاز حبیب خان (سنٹرل پنجاب) ، فہد عثمان (سنٹرل پنجاب) ، ہدایت اللہ (بلوچستان) ، اسماعیل خان ( ناردرن) ، محمد علی (سنٹرل پنجاب) ، محمد رمیز جونیئر (سدرن پنجاب) ، محمد سرور آفریدی (خیبر پختونخوا) ، محمد سلیمان (سندھ) ، محمد طارق خان (سندھ) ، محمد عمر (سندھ) ، نجیب اللہ اچکزئی (بلوچستان) ، نہال منصور (ناردرن) ، نثار احمد (سنٹرل پنجاب) ، رمیز راجہ جونیئر (کوئٹہ) ( بلوچستان) ، سمیع اللہ جونیئر (خیبر پختونخوا) ، ثاقب جمیل (خیبر پختونخوا) ، شاداب مجید (ناردرن) ، شاہد نواز (سنٹرل پنجاب) ، شاہنواز (سندھ) ، شہباز خان (بلوچستان)، وقار حسین (سدرن پنجاب) اور زیاد خان (ناردرن)۔
معیار: کرکٹ ایسوسی ایشنز کے اسکواڈز میں شامل باقی کرکٹرز۔
ان کنٹریکٹ کی کٹیگریز کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب شفاف انداز سے کیا گیا ہے، جس میں کارکردگی اور مستقبل کی سوچ کو اہمیت دی گئی ہے۔ 192 کھلاڑیوں میں سے 10 کرکٹرز کو اے پلس کٹیگری سے نوازا گیا ہے جس میں یا تو ڈومیسٹک کرکٹ میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑی شامل ہیں یا پھر وہ کھلاڑی جو قومی اسکواڈ کا حصہ تو ہیں مگر ان کے پاس پی سی بی کا سنٹرل یا ایمرجنگ کنٹریکٹ نہیں ہے۔
ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر؛
اے پلس کٹیگری کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب کرنے والے مصباح الحق کا کہنا ہے کہ وہ ان 10 کھلاڑیوں کو اے پلس کٹیگری کا حصہ بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، دراصل یہ ان تمام کھلاڑیوں کی ڈومیسٹک سیزن 20-2019 میں انتھک محنت کا صلہ ہے جس کی بدولت ان میں سے کسی نے ڈومیسٹک کرکٹ تو کسی نے پاکستان کرکٹ ٹیم میں جگہ بنائی۔
قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر نے کہا کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ کچھ کھلاڑیوں کے لیے یہ مشکل وقت ہوگا مگر سمجھنا چاہیے کہ ہم اس کٹیگری کے لیے صرف 10 کھلاڑی ہی منتخب کرسکتے ہیں، میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ہر کھلاڑی کو یقین دلاتا ہوں کہ قومی اسکواڈ کے لیے اس کی دستیابی برقرار رہے گی اور آئندہ سال اس کے کنٹریکٹ کی کٹیگری میں اضافہ اس کی ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں کارکردگی پر منحصر ہے۔
مصباح الحق نے مزید کہا کہ مختلف کٹیگریز پر مشتمل یہ کنٹریکٹ ہماری اس حکمت عملی کا نتیجہ ہے جس کے تحت ہم پاکستان کی کرکٹ کوسخت، مقابلے سے بھرپور اور کارکردگی پر مبنی بنانا چاہتے ہیں، یقین ہے کہ اس سے کھلاڑیوں کا جوش اور جذبہ بڑھے گا جس کا فائدہ پاکستان کی کرکٹ کو ہوگا۔
اعلان کردہ کنٹریکٹ کی اے کٹیگری میں کُل 38 کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے، جن میں گزشتہ ڈومیسٹک سیزن میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 10 بہترین کرکٹرز، ٹیسٹ اور ایک روزہ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے کرکٹرز شامل ہیں۔
بی کٹیگری کُل 47 کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، جس میں نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ (فرسٹ الیون) کے گزشتہ ایڈیشن کے 10 بہترین کرکٹرز اور وہ کھلاڑی شامل ہیں جو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ اس کٹیگری میں پاکستان شاہین اور ایمرجنگ ٹیم کے کھلاڑیوں سمیت گزشتہ سال فرسٹ کلاس کرکٹ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
کٹیگری سی مجموعی طور پر 71 کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، جس میں ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے ایڈیشن 2019 یا 2020 کا حصہ رہنے والے کرکٹرز، قائداعظم ٹرافی (فرسٹ اور سیکنڈ الیون) میں متاثرکن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والےکھلاڑی، پاکستان کپ 19-2018 کے 10 ٹاپ پرفارمرز، پیٹرنز ٹرافی گریڈ ٹو 19-2018 کے بہترین بیٹسمین /باؤلر اور ایج گروپ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑی شامل ہیں جب کہ 6 کرکٹ ایسوسی ایشنز میں باقی رہ جانے والے 26 کھلاڑیوں کو کٹیگری ڈی میں جگہ دی گئی ہے۔
ندیم خان، ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس؛
ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ندیم خان کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ معیار اور کارکردگی پر یقین رکھتے ہیں اور ڈومیسٹک سیزن 21-2020 کے اعلان کردہ کنٹریکٹ بھی اسی کی ایک مثال ہیں، ہم نے تمام کھلاڑیوں کے لیے ایک مقررہ وظیفے کے بجائے اس مرتبہ مختلف کٹیگریز پر مشتمل ایک ڈھانچہ متعارف کروایا ہے جو کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے، تجربہ کار اور نئے آنے والے کرکٹرز کی تنخواہوں میں فرق واضح کرتا ہے اور یہ سنٹرل کنٹریکٹ سے متعلق ہماری پالیسی کے بھی عین مطابق ہے۔
ندیم خان نے مزید کہا کہ کنٹریکٹ کے اس نئے ڈھانچے سے ہم مختلف ایج گروپ کرکٹ کھیلنے والے اپنے کھلاڑیوں کے مستقبل کو محفوظ بنارہے ہیں، جنہیں ماضی میں نظر انداز کردیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی انڈر19 کرکٹ ورلڈکپ 2020 کھیلنے والے 8 کرکٹرز اور پاکستان شاہین میں شامل 11 ایمرجنگ کرکٹرز اب اس نظام کا حصہ رہیں گے اور اس دوران انہیں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواکر آگے بڑھنے کے مختلف مواقع بھی پائیں گے۔
ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کا مزید کہنا تھا کہ ان 192 کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں میں سے 146 کے پاس کوئی دوسری ملازمت نہیں ہے جب کہ 24 کے پاس کنٹریکٹ پر ملازمتیں تھیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پی سی بی اپنے ٹیلنٹڈ اور اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کا خیال رکھتا ہے۔
اے پلس کٹیگری(10 کھلاڑی، ڈیڑھ لاکھ روپے ماہوار وظیفہ)
عمران بٹ (بلوچستان)، نعمان علی (ناردرن)، ظفر گوہر (سنٹرل پنجاب)، بلال آصف (سنٹرل پنجاب)، فواد عالم (سندھ)، فہیم اشرف (سنٹرل پنجاب)، عمران خان سینئر (خیبرپختونخوا)، کاشف بھٹی (بلوچستان)، سہیل خان (سندھ) اور خوشدل شاہ (سدرن پنجاب)۔
معیار: قائداعظم ٹرافی 20-2019 کا بہترین کرکٹر، سب سے زیادہ رنز بنانے والا بیٹسمین، بہترین باؤلراور پاکستان کے اسکواڈمیں شامل کرکٹر جس کے پاس سنٹرل یا ایمرجنگ کنٹریکٹ نہیں ہے مگر وہ مستقبل کی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔
اے کٹیگری(38 کھلاڑی، 85 ہزار روپے ماہوار وظیفہ)
عدنان اکمل (بلوچستان)، احمد شہزاد (سنٹرل پنجاب)، عامر یامین (سدرن پنجاب)، انور علی (سندھ)، اشفاق احمد (خیبرپختونخوا)، آصف علی (ناردرن)، بلاول بھٹی (سدرن پنجاب)، احسان عادل (سنٹرل پنجاب)، فیضان ریاض (ناردرن) ، حماد اعظم (ناردرن)، حسن علی (سنٹرل پنجاب)، حسین طلعت (سدرن پنجاب)، عمران فرحت (بلوچستان)،جنید خان (خیبرپختونخوا)، کامران اکمل (سنٹرل پنجاب)، خرم منظور (سندھ )، میر حمزہ (سندھ)، محمد اصغر (سندھ)، محمد عرفان (سدرن پنجاب)، محمد نواز (ناردرن)، محمد طلحہٰ (بلوچستان)، موسیٰ خان (ناردرن)، راحت علی (سدرن پنجاب)، رضا حسن (ناردرن)، سعد علی (سندھ)، سعد نسیم (سنٹرل پنجاب)، ساجد خان(خیبرپختونخوا)،سلمان بٹ (سنٹرل پنجاب)، سمیع اسلم (بلوچستان)، شرجیل خان (سندھ)، صہیب مقصود (سدرن پنجاب)، سہیل تنویر (ناردرن)، تابش خان (سندھ)، عمرامین (ناردرن)، عمر گل (بلوچستان)، عثمان صلاح الدین (سنٹرل پنجاب)، وقاص احمد (ناردرن)اور ذیشان ملک (ناردرن)۔
معیار: قائداعظم ٹرافی 20-2019 کے دس بہترین بیٹسمین /باؤلرز اور کرکٹ ایسوسی ایشنز میں شامل وہ کھلاڑی جنہوں نے ٹیسٹ یاایک روزہ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی ہو۔
بی کٹیگری(47 کھلاڑی، 75 ہزار روپے ماہوار وظیفہ)
عبدالرحمٰن مزمل(بلوچستان)، عدیل ملک (سندھ)، عادل امین (خیبرپختونخوا)، احمد جمال (خیبرپختونخوا)، احسان علی (سندھ)، اکبر الرحمٰن (بلوچستان)، عاکف جاوید (بلوچستان)، علی سرفراز (ناردرن)، عماد بٹ (بلوچستان) ، اویس ضیا ء(بلوچستان) ، عظیم گھمن (بلوچستان) ، بسم اللہ خان (بلوچستان) ، فہد اقبال (سندھ) ، گلریز صدف (بلوچستان) ، حسن محسن (سندھ) ، عمران رفیق (سدرن پنجاب) ، اسرار اللہ (خیبر پختونخوا) ، جلات خان (بلوچستان) ، جمال انور (ناردرن) ، خالد عثمان (خیبر پختونخوا) ، محمد اسد (خیبر پختونخوا) ، محمد محسن (خیبر پختونخوا) ، محمد سعد (سنٹرل پنجاب) ، مختار احمد (سدرن پنجاب ) ، نعمان انور (سنٹرل پنجاب) ، نوید ملک (ناردرن) ، نوید یاسین (سدرن پنجاب) ، عمیر بن یوسف (سندھ) ، رمیز عالم (سدرن پنجاب) ، رمیز عزیز (سندھ) ، روحیل نذیر (ناردرن) ، صاحبزادہ فرحان (خیبر پختونخوا) ، سیف بدر (سدرن پنجاب) ، ثمین گل (خیبر پختونخوا) ، سعود شکیل (سندھ) ، شعیب احمد منہاس (ناردرن) ، تیمور علی (بلوچستان) ، تاج ولی (بلوچستان) ، عمید آصف (بلوچستان) ، عمر خان (سدرن پنجاب) ، عمر صدیق (سدرن پنجاب) ، عمر وحید (ناردرن) ، عثمان قادر (سنٹرل پنجا ب)، وقاص مقصود (سنٹرل پنجاب) ، زاہد محمود (سدرن پنجاب) ، زین عباس (سدرن پنجاب) اور زوہیب خان (خیبر پختونخوا)۔
معیار:کرکٹ ایسوسی ایشنز میں شامل وہ کھلاڑی جنہوں نے ٹی ٹونٹی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی ہو،پچاس یا اس سے زائد فرسٹ کلاس میچز کھیلے ہوں، نیشنل ٹی ٹونٹی کپ 20-2019 کے ٹاپ ٹین پرفارمرز، قائداعظم ٹرافی(فرسٹ الیون) 20-2019 کے ٹاپ 11تا 20 کھلاڑی، 2019 سےاب تک کبھی پاکستان شاہین یا ایمرجنگ ٹیم کی نمائندگی کرنے والے کرکٹرز، گذشتہ 12 ماہ میں پاکستان کے اسکواڈ کا حصہ رہنے والے کھلاڑی۔
سی کٹیگری(71 کھلاڑی، 65 ہزار روپے ماہوار وظیفہ)
عبدالواحد بنگلزئی (بلوچستان) ، عبد اللہ شفیق (سنٹرل پنجاب) ، احمد بشیر (سنٹرل پنجاب) ، احمد صفی عبد اللہ (سنٹرل پنجاب) ، اختر شاہ (بلوچستان) ، علی عمران (ناردرن) ، علی شفیق (سدرن پنجاب) ، علی زریاب (سنٹرل پنجاب) ، عماد عالم (سندھ) ، انس محمود (سنٹرل پنجاب) ، ارشد اقبال (خیبر پختونخوا) ، اسد آفریدی (خیبر پختونخوا) ، عاشق علی (سندھ) ، آصف آفریدی (خیبر پختونخوا) ، اعظم خان (سندھ) ، بلاول اقبال (سنٹرل پنجاب) ، دانش عزیز (سندھ) ، دلبر حسین (سدرن پنجاب) ، فرحان خان (سنٹرل پنجاب) ، غلام مدثر (سندھ) ، گوہر فیض (بلوچستان) ، حیات اللہ (بلوچستان) ، عمران ڈوگر (سنٹرل پنجاب) ، عرفان خان نیازی (سنٹرل پنجاب) ، عرفان اللہ شاہ (خیبر پختونخوا) ، جاہد علی (سندھ) ، کامران غلام (خیبر پختونخوا) ، خرم شہزاد (بلوچستان) ، مقبول احمد (سدرن پنجاب) ، مہران ابراہیم (خیبر پختونخوا) ، محمد عباس آفریدی (خیبر پختونخوا) ، محمد عامر خان (خیبر پختونخوا) ، محمد باسط (سدرن پنجاب) ، محمد حارث (خیبرپختونخوا) ، محمد حسن (سندھ) ، محمد حریرہ(ناردرن) ، محمد الیاس (سدرن پنجاب) ، محمد عرفان خان (خیبر پختونخوا) ، محمد جنید (بلوچستان) ، محمد محسن خان (خیبر پختونخوا) ، محمد نعیم سینئر (خیبرپختونخوا) ، محمد طحٰہ (سندھ) ، محمد عمیر (سدرن پنجاب) ، محمد وسیم جونیئر (خیبر پختونخوا) ، محمد اخلاق (سنٹرل پنجاب) ، محمد عمران (سدرن پنجاب) ، منیر ریاض (ناردرن) ، مصدق احمد (خیبر پختونخوا) ، نبی گل (خیبر پختونخوا) ، ناصر نواز (ناردرن) ، قاسم اکرم (سنٹرل پنجاب) ، ریحان آفریدی (خیبر پختونخوا) ، رضوان حسین (سنٹرل پنجاب) ، سعد خان (سندھ) ، سیف اللہ بنگش (سندھ) ، سلمان علی آغا (سدرن پنجاب) ، سلمان ارشاد (ناردرن) ، سرمد بھٹی (ناردرن) ، شہزاد ترین (بلوچستان) ، شہزر محمد (سندھ) ، شیراز خان (ناردرن) ، سہیل اختر (ناردرن) ، سلیمان شفقت (سنٹرل پنجاب) ، تیمور خان (بلوچستان) ، طیب طاہر (سدرن پنجاب)، عمیر مسعود (ناردرن) ، اسامہ میر (بلوچستان) ، ولید احمد (سندھ) ، زید عالم (ناردرن) ، ذیشان اشرف (سدرن پنجاب) اور ضیاء الحق (سدرن پنجاب)۔
معیار:ایچ بی پی ایل ایس 2019 یا 2020 میں شریک کھلاڑی، قائداعظم ٹرافی (سیکنڈ الیون) 20-2019کے ٹاپ 15 پرفارمرز، قائداعظم ٹرافی (ٖفرسٹ الیون) 20-2019کے ٹاپ 20 سے 30 پرفارمرز کھلاڑی ، گزشتہ 2 سالوں کے دوران پاکستان ایمرجنگ ٹیم کی نمائندگی کرچکے ہوں، ماضی میں پاکستان انڈر19 کی نمائندگی کرچکے ہوں،بیس یا اس سے زائد فرسٹ کلاس میچز کھیلے ہوں، پاکستان کپ 19-2018 کے ٹاپ 10 پرفارمرزاور پیٹرنز ٹرافی گریڈ ٹو کرکٹ 19-2018 کے بہترین بیٹسمین اور باؤلر۔
ڈی کٹیگری(26 کھلاڑی، 40 ہزار روپے ماہوار وظیفہ)
احسن بیگ (سدرن پنجاب) ، علی عثمان (سدرن پنجاب) ، انس مصطفیٰ (سدرن پنجاب) ، اطہر محمود (ناردرن) ، اعتزاز حبیب خان (سنٹرل پنجاب) ، فہد عثمان (سنٹرل پنجاب) ، ہدایت اللہ (بلوچستان) ، اسماعیل خان ( ناردرن) ، محمد علی (سنٹرل پنجاب) ، محمد رمیز جونیئر (سدرن پنجاب) ، محمد سرور آفریدی (خیبر پختونخوا) ، محمد سلیمان (سندھ) ، محمد طارق خان (سندھ) ، محمد عمر (سندھ) ، نجیب اللہ اچکزئی (بلوچستان) ، نہال منصور (ناردرن) ، نثار احمد (سنٹرل پنجاب) ، رمیز راجہ جونیئر (کوئٹہ) ( بلوچستان) ، سمیع اللہ جونیئر (خیبر پختونخوا) ، ثاقب جمیل (خیبر پختونخوا) ، شاداب مجید (ناردرن) ، شاہد نواز (سنٹرل پنجاب) ، شاہنواز (سندھ) ، شہباز خان (بلوچستان)، وقار حسین (سدرن پنجاب) اور زیاد خان (ناردرن)۔
معیار: کرکٹ ایسوسی ایشنز کے اسکواڈز میں شامل باقی کرکٹرز۔