پشاورمیں دلیپ کمار اور راج کپور کے مکانات کوعجائب گھربنانے کا فیصلہ
کپور حویلی اور دلیپ کمار کے گھر کی تزئین و آرائش کے بعد انہیں عام شہریوں کے لیے کھولا جائے گا، اعلامیہ
خیرپختونخوا حکومت نے بحالی نو منصوبے کے تحت پشاور میں مشہور بھارتی اداکاروں دلیپ کمار اور راج کپور کے آبائی مکانات کو عجائب گھر قراردینے کے کارروائی شروع کردی ہے۔
حکومت کی جانب سے دونوں تاریخی عمارتوں کو تحویل میں لے کر اس کی تزئین و آرائش کے بعد اسے عام شہریوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔ محکمہ آرکیالوجی کی جانب سے صوبائی حکومت کو سفارش کی گئی تھی کہ بھارتی اداکاروں دلیپ کمار اور راج کپور کے گھر خستہ حالت اختیار کرچکے ہیں اور لیجنڈری اداکاروں کے یہ گھر قومی ورثہ ہیں اس لیے ان گھروں کو خرید کر اس کی تزئین و آرائش کرکے محفوظ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: دلیپ کماراورسائرہ بانو کو11 سال بعد گھر واپس مل گیا
محکمہ آرکیالوجی کی اس سفارش پر حکومت نے ان دونوں تاریخی گھروں کو بحالی نومنصوبے کے تحت محفوظ بناکر اس کی تزئین و آرائش کرنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد انھیں عجائب گھر قرار دے کر شہریوں کے لیے کھولا جائے گا۔
دلیپ کمار 11 دسمبر 1922 کو پشاور کے قصہ خوانی بازار کے قریب محلہ خداداد میں واقع گھر میں پیدا ہوئے تھے اس گھر کو اب گودام کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ یہ گھر خستہ حال ہوچکا ہے اور رہنے کے قابل نہیں۔ دلیپ کمار نے آخری بار 1988 میں اپنے آبائی گھر کا دورہ کیا تھا۔
ادھر راج کپور کی رہائش جس حویلی میں تھی وہ ''کپور حویلی'' کے نام سے مشہور ہے۔ یہ حویلی قصہ خوانی بازار سے متصل ڈھکی دالگران میں واقع ہے۔ راج کپور 14 دسمبر 1924 میں پیدا ہوئے ان کی حویلی خستہ حالت اختیارکرچکی ہے حویلی کو مسمار کرنے کے اقدام کو روک کر حکومت نے اسے آثار قدیمہ قانون کے تحت اس کی مسماری بھی روک دی ہے۔
دوسری جانب دلیپ کمار کی اہلیہ سائرہ بانو نے خیبرپختونخوا حکومت کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ جب بھی میں اس طرح کی کوئی خبر سنتی ہوں تو میرا دل خوشی سے بھرجاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے دلیپ کمار کے آبائی گھر کو میوزیم میں بدلنے اور اسے عوامی طور پر کھولنے کے خیال کی ہمیشہ سے تعریف کی ہے۔
سائرہ بانو نے دلیپ کمار کے اپنے آبائی گھر کے آخری دورے کی یادوں کو دوہراتے ہوئے کہا کہ وہ گھر میرے شوہر کے لیے بہت زیادہ جذباتی اہمیت کا حامل ہے۔ وہ جب آخری بار اس گھر میں گئے تھے تو اسے دیکھ کر بہت زیادہ جذباتی ہوگئے تھے جہاں انہوں نے اپنا بچپن گزارا تھا۔
حکومت کی جانب سے دونوں تاریخی عمارتوں کو تحویل میں لے کر اس کی تزئین و آرائش کے بعد اسے عام شہریوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔ محکمہ آرکیالوجی کی جانب سے صوبائی حکومت کو سفارش کی گئی تھی کہ بھارتی اداکاروں دلیپ کمار اور راج کپور کے گھر خستہ حالت اختیار کرچکے ہیں اور لیجنڈری اداکاروں کے یہ گھر قومی ورثہ ہیں اس لیے ان گھروں کو خرید کر اس کی تزئین و آرائش کرکے محفوظ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: دلیپ کماراورسائرہ بانو کو11 سال بعد گھر واپس مل گیا
محکمہ آرکیالوجی کی اس سفارش پر حکومت نے ان دونوں تاریخی گھروں کو بحالی نومنصوبے کے تحت محفوظ بناکر اس کی تزئین و آرائش کرنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد انھیں عجائب گھر قرار دے کر شہریوں کے لیے کھولا جائے گا۔
دلیپ کمار 11 دسمبر 1922 کو پشاور کے قصہ خوانی بازار کے قریب محلہ خداداد میں واقع گھر میں پیدا ہوئے تھے اس گھر کو اب گودام کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ یہ گھر خستہ حال ہوچکا ہے اور رہنے کے قابل نہیں۔ دلیپ کمار نے آخری بار 1988 میں اپنے آبائی گھر کا دورہ کیا تھا۔
ادھر راج کپور کی رہائش جس حویلی میں تھی وہ ''کپور حویلی'' کے نام سے مشہور ہے۔ یہ حویلی قصہ خوانی بازار سے متصل ڈھکی دالگران میں واقع ہے۔ راج کپور 14 دسمبر 1924 میں پیدا ہوئے ان کی حویلی خستہ حالت اختیارکرچکی ہے حویلی کو مسمار کرنے کے اقدام کو روک کر حکومت نے اسے آثار قدیمہ قانون کے تحت اس کی مسماری بھی روک دی ہے۔
دوسری جانب دلیپ کمار کی اہلیہ سائرہ بانو نے خیبرپختونخوا حکومت کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ جب بھی میں اس طرح کی کوئی خبر سنتی ہوں تو میرا دل خوشی سے بھرجاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے دلیپ کمار کے آبائی گھر کو میوزیم میں بدلنے اور اسے عوامی طور پر کھولنے کے خیال کی ہمیشہ سے تعریف کی ہے۔
سائرہ بانو نے دلیپ کمار کے اپنے آبائی گھر کے آخری دورے کی یادوں کو دوہراتے ہوئے کہا کہ وہ گھر میرے شوہر کے لیے بہت زیادہ جذباتی اہمیت کا حامل ہے۔ وہ جب آخری بار اس گھر میں گئے تھے تو اسے دیکھ کر بہت زیادہ جذباتی ہوگئے تھے جہاں انہوں نے اپنا بچپن گزارا تھا۔