پیپلز پارٹی بلدیاتی انتخابات کرانے میں سنجیدہ نہیں حسین ہارون
لوکل گورنمنٹ بل میں ہر روز نئی ترمیم کی جارہی ہے، عوام مایوس ہیں، اجتماع سے خطاب
اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق سفیر اور نامور سیاستدان عبداللہ حسین ہارون نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے 4 دفعہ اقتدار میں آنے کے باوجودکالا باغ ڈیم پر اسمبلی میں کوئی قرار داد منظور کی اور نہ ہی بحث کی ہے۔
کالا باغ ڈیم سندھ کے لیے نقصان دہ ہے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے 6 ماہ گزرنے کے باوجود کوئی پروگرام نہیں دیا جسکی وجہ سے عوام میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ٹنڈوجام کے قریب گوٹھ عارف کھٹیان میں قبول محمد کھٹیان کی رہائش گاہ پر عوامی اجتماع اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 4 مرتبہ اقتدار میں آئی لیکن کالا باغ ڈیم کا معاملے سنجیدگی سے حل کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی احتجاج کیا، اب عوام کے سامنے سرخرو ہونے کیلیے کالا باغ ڈیم کی مخالفت کررہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ پی پی نے اپنے دور اقتدار میں کبھی بلدیاتی الیکشن نہیں کرائے، پیپلز پارٹی نے گزشتہ حکومت میں جولوکل باڈیز بل سندھ اسمبلی میں منظور کرایا اسے سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا، اب دوبارہ نیا بل لاکر اس میں ہر روز نئی ترمیم کی جارہی ہے، جس سے عوام میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ انتخابات کو 6 ماہ گزر گئے لیکن پیپلز پارٹی نے سندھ کے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا، پیپلز پارٹی نے الیکشن مہم کے دوران سندھ میں عوام کو بڑے خواب دکھائے مگر ان وعدوں کو پورا نہیں کیا۔اس موقع پر علی نواز بھٹی، عبدالوہاب منشی، قبول کھٹیان ، شیخ شمیم، فاروق قریشی موجود تھے۔
کالا باغ ڈیم سندھ کے لیے نقصان دہ ہے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے 6 ماہ گزرنے کے باوجود کوئی پروگرام نہیں دیا جسکی وجہ سے عوام میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ٹنڈوجام کے قریب گوٹھ عارف کھٹیان میں قبول محمد کھٹیان کی رہائش گاہ پر عوامی اجتماع اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 4 مرتبہ اقتدار میں آئی لیکن کالا باغ ڈیم کا معاملے سنجیدگی سے حل کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی احتجاج کیا، اب عوام کے سامنے سرخرو ہونے کیلیے کالا باغ ڈیم کی مخالفت کررہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ پی پی نے اپنے دور اقتدار میں کبھی بلدیاتی الیکشن نہیں کرائے، پیپلز پارٹی نے گزشتہ حکومت میں جولوکل باڈیز بل سندھ اسمبلی میں منظور کرایا اسے سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا، اب دوبارہ نیا بل لاکر اس میں ہر روز نئی ترمیم کی جارہی ہے، جس سے عوام میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ انتخابات کو 6 ماہ گزر گئے لیکن پیپلز پارٹی نے سندھ کے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا، پیپلز پارٹی نے الیکشن مہم کے دوران سندھ میں عوام کو بڑے خواب دکھائے مگر ان وعدوں کو پورا نہیں کیا۔اس موقع پر علی نواز بھٹی، عبدالوہاب منشی، قبول کھٹیان ، شیخ شمیم، فاروق قریشی موجود تھے۔