سانس کو جراثیم اور وائرس سے پاک کرنے کیلئے کیلشیئم والا نمک

فینڈ نامی کمپنی نے نمک تیار کیا ہے جو انتہائی مضر جراثیم اور وائرس کو جسم میں جانے سے روکتا ہے

ہارورڈ اور ایم آئی ٹی کے سائنسدانوں کی جانب سے تیارکردہ نمک کا محلول اس وقت تجارتی پیمانے پر فروخت کیا جارہا ہے۔ فوٹو: فائل

کووِڈ 19 کے بعد دنیا بھر میں فضا میں اڑنے والے جراثیم اور وائرس سے بچاؤ پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ اب ایک امریکی کمپنی نے کیلشیئم سے بھرپور نمک کے باریک ذرات بنائے ہیں جو انسان کے لیے تو بے ضرر ہیں لیکن بہت حد تک جراثیم اور وائرس کا قلع قمع کرسکتے ہیں۔

فینڈ نامی امریکی اسٹارٹ اپ کمپنی نے یہ اہم طبی شے ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی تحقیق کے بعد تیار کی ہے اور اچھی بات یہ ہے کہ یہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو بھی روک سکتی ہے۔

کمپنی کے مطابق مائیکرون جسامت سے چھوٹے وائرس اور ذرات انسانی ناک کے ذریعے منہ، سانس کی نالی اور پھر جسم میں داخل ہوجاتے ہیں۔ صحت کے لیے مضر اتنے باریک ذرات کو عام ماسک سے روکنا محال ہوتا ہے۔ اس پر تحقیق کے بعد اس کی رپورٹ مالیکیولر فرنٹیئر میں بھی شائع ہوئی ہے۔ کیلشیئم والے نمک پر ڈاکٹر ڈیوڈ ایڈورڈ اور ڈاکٹر رابرٹ لینگر نے تحقیق کی ہے جو بالترتیب ہارورڈ اور ایم آئی ٹٰی کے سائنسداں ہیں۔

نمک کو 92 افراد پر آزمایا گیا جن میں بچے، خواتین اور مرد شامل تھے اور ان پر تین مختلف صورتحال میں نمک آزمایا گیا۔ یعنی ایک گروہ نے دفتر یا کام کی جگہ پر نمک آزمایا، دوسرا گروہ گھر تک محدود تھا اور تیسرےگروہ کو ماسک پہنایا گیا۔ واضح رہے کہ نمک میں کوئی اور دوا شامل نہیں کی گئی ہے جو منہ، ناک اور سانس کی نالی میں حیاتیاتی ذرات (بایوایئروسول) میں کمی کرتی ہے۔ اس طرح باہرخارج شدہ سانس میں بایوایئروسول میں 99 فیصد تک کمی دیکھی گئی جبکہ مجموعی طور حیاتیاتی ذرات میں 75 فیصد تک کمی نوٹ کی گئی۔




اس ایجاد کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ باہر نکلنے والی سانس میں سے جراثیم اور وائرس کا بہتر انداز میں خاتمہ بھی کرتی ہے۔ اس طرح وائرس ذدہ آبادی سے دوسروں کو متاثر ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔ دوسری جانب یہ خود صحت مند افراد کو کورونا جیسے وائرس سے بھی بچاتی ہے۔

پہلے مرحلے میں 74 کارکن اور دو بچے شامل کیے گئے جو کورونا سے پاک تھے۔ ان کی عمریں 15 سے 66 برس کے درمیان تھیں۔ ان کی اکثریت غیرمعمولی طورپراپنے منہ سے تھوک اور آبی بخارات خارج کرنے والی تھی۔ ان سب کے منہ پر کیلشیئم کلورائڈ اور سوڈیئم کلورائڈ نمک کا اسپرے کیا گیا جسے پانی میں گھولا گیا تھا۔ حیرت انگیز طور پر ان کے ناک اور منہ سے انتہائی باریک بخارات خارج ہونے کی شرح 78 فیصد تک کم ہوگئی۔

ماہرین نے یہ بھی نوٹ کیا کہ کیلشیئم نمک والے پانی استعمال کرنے سے سانس کی نالی میں جراثیم اور وائرس والے آبی بخارات کئی گھنٹے تک بہت کم رہے ۔ اس طرح فینڈ کی ایک خوراک کئی گھنٹوں تک جراثیم اور وائرس کے پھیلاؤ کو روک سکتی ہے۔
Load Next Story