سیکیورٹی وجوہات پر تھیٹر کے اوقات تبدیل کیے جائیں خالد عباس ڈار

ماضی میں ڈرامہ 7 بجے شروع اور10 بجے ختم ہوتاتھا اورلوگوں کی بڑی تعداد تھیٹردیکھنے آتی تھی

سیکیورٹی خدشات کی بناء پرہر روزہزاروں لوگوںکی زندگیاں دائو پرلگی رہتی ہیں. فوٹو: فائل

پاکستان کے معروف کامیڈین اور'' ایکسپریس نیوز'' کے مقبول پروگرام ''ڈارلنگ'' کے میزبان خالد عباس ڈارنے کہا ہے کہ سیکیورٹی رسک کومدنظررکھتے ہوئے موجودہ کمرشل تھیٹر کے اوقات کوتبدیل کرنے کے لیے چیف سیکرٹری پنجاب اورڈی سی اولاہورکوفوری ایکشن لینا چاہیے۔

'' بازارحسن '' کے اوقات پراگرکمرشل تھیٹر پیش کیاجائے گا تووہاں فیملیز نہیں بلکہ صرف تماشبین ہی آئیں گے۔ ماضی میں تھیٹرسے وابستہ عظیم فنکاروںکی پرفارمنس دیکھنے کے لیے لوگ اپنی فیملیز کے ہمراہ سات بجے تھیٹرمیں ہوتے تھے لیکن اب توسیکیورٹی خدشات کی بناء پرہر روزہزاروں لوگوںکی زندگیاں دائو پرلگی رہتی ہیں۔ کسی بھی ناگزیرواقعہ سے محفوظ رہنے کے لیے ضروری ہے کہ تھیٹرکے اوقات کارکوتبدیل کرنے پرغورکیا جائے۔ اس سے ایک طرف تولاہور کے علاوہ دیگرشہروں سے آنیوالے لوگوں کو بھی سہولت ملے گی اوردوسری جانب لوگ جلد اپنے گھروں تک پہنچ جایا کرینگے۔ ان خیالات کااظہار خالد عباس ڈارنے '' ایکسپریس '' کوانٹرویودیتے ہوئے کیا۔




انھوں نے کہا کہ کاروباری مراکز اوردکانیں پاکستان میں نئی نہیں بنیں۔ یہ سلسلہ توبہت پرانا ہے۔ جولوگ اسٹیج ڈرامہ دیکھنا چاہتے تھے وہ اپنے کام مکمل کرکے فیملیز کے ہمراہ تھیٹرپہنچتے تھے۔ ماضی میں توکمرشل تھیٹر کے فنکاروں میں شعیب ہاشمی، کمال احمد رضوی، خورشید شاہد جیسے لوگ وابستہ تھے۔ ان کی اداکاری سے محظوظ ہونے کے لیے لوگوںکی کثیر تعداد تھیٹرمیں موجود ہوتی تھی۔ سات بجے ڈرامہ شروع ہوتا اوررات دس بجے تک ختم ہوجاتا تھا۔ اس کے بعد لوگ اپنی فیملیز کے ہمراہ کھانا کھاتے اورمناسب ٹائم پرگھر پہنچ جاتے جب کہ اب اسٹیج ڈرامہ رات گیارہ بجے شروع ہوتا ہے اورپھر ایک بجے تک جاری رہتا ہے۔ اس وقت ملکی حالات جس قدرخراب ہیں ، دہشتگردی کے واقعات ملک بھر میں ہورہے ہیں۔ ایسے میں چیف سیکرٹری پنجاب اورڈی سی اولاہور کوچاہیے کہ ڈرامے کے اوقات کارمیں تبدیلی کریں تاکہ لوگوںکی زندگیوںکو محفوظ بنایا جاسکے اورتھیٹرکاماحول بھی اسی طرح بہترہوسکے گا۔
Load Next Story